اسرائیلی کی سحری کرتے اہل غزہ پر بموں کی بارش، 400سے زائد فلسطینی شہید،560سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسرائیلی کی سحری کرتے اہل غزہ پر بموں کی بارش، 400سے زائد فلسطینی شہید،560سے زائد زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
غزہ (سب نیوز)جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ پٹی میں اسرائیل نے فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 400 سے زائد فلسطینی شہید اور 560سے زائد زخمی ہوگئے۔
فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس کا کہناہے کہ اسرائیلی نے غزہ میں سحری کے وقت حملوں کا آغاز کیا اور حملے دن پھر جاری رہے، غزہ سٹی میں التابعین سکول پر حملہ کیا گیا اور المواسی میں پناہ گزینوں کے خیموں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سحری کے وقت دیرالبلاح، خان یونس اور رفح سمیت غزہ کے مختلف حصوں پر بمباری کی گئی جس میں 150 سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔19جنوری کو حماس کے ساتھ جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے یہ سب سے بڑے حملے کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے بار بار انکار اور دی گئی تمام تجاویز کو مسترد کرنے کے بعداسرائیلی فوج کوغزہ میں حماس کیخلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں حماس سے تعلق رکھنے والے اہداف پر بمباری کی گئی جبکہ وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ حملوں سے متعلق امریکا سے مشاورت کی گئی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی حملوں پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو ختم کررہا ہے، حماس حکام کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملے شروع کردیے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات شروع کرنے کا حماس کا مطالبہ مسترد کردیا تھا، معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مستقبل جنگ بندی طے پانی تھی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زائد فلسطینی
پڑھیں:
غزہ پر نئے اسرائیلی فضائی حملوں میں تین سو سے زائد ہلاکتیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 مارچ 2025ء) تل ابیب سے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے صحافی بلیغ صلادین نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے رات گئے حملوں میں مرنے والوں کی تعداد اب 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں صحافیوں سمیت نو افراد ہلاک، غزہ سول ڈیفنس
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے غزہ پٹی کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد ''فلسطینی خواتین اور بچے‘‘ ہیں اور ''ان میں سے درجنوں کی حالت نازک ہے۔
‘‘وزارت صحت کے مطابق اب تک کم از کم 330 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بلیغ صلادین نے کہا کہ حملوں میں حماس کے ''کم از کم پانچ‘‘ سینیئر اہلکار بھی مارے گئے۔
(جاری ہے)
غزہ جنگ بندی مذاکرات گہرے اختلافات کی زد میں
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کی طرف سے صحافیوں کو بتایا گیا کہ مرنے والوں میں محمود ابو وتفہ بھی شامل ہیں، جو غزہ پٹی میں وزارت داخلہ کے سربراہ تھے۔
صلادین نے کہا کہ اسرائیل ایسے حملوں کو محض فضائی حملوں سے آگے تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ''آہستہ آہستہ ان میں زمینی مداخلت کو بھی شامل کیا جا سکے۔‘‘
اسرائیل حملے جاری رکھے گااسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ ملکی فوج کو حماس کے خلاف ''سخت کارروائی‘‘ کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا، ''اسرائیل اب سے حماس کے خلاف فوجی طاقت میں اضافہ کرے گا۔‘‘
اسرائیل نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے اس اقدام کا جواز پیش کیا ہے کہ حماس نے تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے سے بارہا انکار کیا ہے اور امریکی ثالثوں کی تجاویز کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
حماس نے تاہم اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ''معاہدے کی خلاف ورزی اور اسے ختم کرنے کا مکمل ذمہ دار ہے۔
‘‘ اسرائیل نے فضائی حملوں سے پہلے ٹرمپ انتظامیہ سے مشورہ کیاوائٹ ہاؤس نے پیر کو دیر گئے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ پر نئے فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کرنے سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے مشورہ کیا تھا۔
پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے فاکس نیوز کے ایک پروگرام میں کہا، ''اسرائیلیوں نے غزہ میں ان حملوں کے بارے میں ٹرمپ انتظامیہ اور وائٹ ہاؤس سے آج رات مشاورت کی تھی۔
‘‘انہوں نے کہا، ''جیسا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے، حماس، حوثی، ایران، وہ تمام لوگ جو نہ صرف اسرائیل، بلکہ امریکہ کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں، ان کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔‘‘
قبل ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماضی قریب میں عوامی سطح پر متنبہ کر چکے تھے کہ حماس غزہ میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے ورنہ اسے ایک ''جہنم کا سامنا‘‘ کرنا پڑے گا۔
ج ا ⁄ ص ز، م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹر، ڈی پی اے)