حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور غزہ میں معصوم شہریوں کے خلاف نسل کشی دوبارہ شروع کرنے اور جنگ میں واپسی کے اپنے پہلے فیصلے کو درست ثابت کرنے کے لیے جھوٹے حیلے بہانے بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ قابض اسرائیل کا یہ کہنا کہ فلسطینی مزاحمت کار حملے کی تیاری کر رہے تھے، رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش اور غزہ میں قتل عام اور نسل کشی دوبارہ شروع کرنے کا جواز پیش کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور غزہ میں معصوم شہریوں کے خلاف نسل کشی دوبارہ شروع کرنے اور جنگ میں واپسی کے اپنے پہلے فیصلے کو درست ثابت کرنے کے لیے جھوٹے حیلے بہانے بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ قابض ریاست نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ اپنی ذمہ داریوں سے گریز کیا ہے اور وہ شرمناک بین الاقوامی خاموشی کے درمیان غزہ کے لوگوں کے خلاف قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ حماس نے اس بات پر زور دیا کہ وہ آخری لمحات تک معاہدے پر قائم ہے اور اسے برقرار رکھنے کا خواہاں ہے تاہم نیتن یاہو نے اپنے اندرونی بحرانوں سے نکلنے کا راستہ تلاش کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے خون کی قیمت پر جنگ کو دوبارہ شروع کرنے کو ترجیح دی۔

حماس نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ کا یہ اعتراف کہ اسے اسرائیلی جارحیت کے بارے میں پیشگی اطلاع دی گئی تھی فلسطینی عوام کے خلاف قتل وغارت کی جنگ میں اس کی براہ راست شراکت کی تصدیق کرتی ہے۔ حماس نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن کا اعتراف قابض ریاست کے ساتھ امریکہ کی صریح ملی بھگت اور تعصب کو ظاہر کرتا ہے اور اس کے پرامن رہنے کے عزم کے بارے میں اس کے دعووں کی جھوٹی بات کو بے نقاب کرتا ہے۔ حماس نے واشنگٹن کو قابض ریاست کے لیے اپنی لامحدود سیاسی اور فوجی حمایت کے ساتھ غزہ میں خواتین اور بچوں کے قتل عام کے جرم میں برابر کا مجرم قرار دیا۔ خیال رہے کہ آج منگل کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی۔ درجنوں فضائی حملوں میں چار سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرنے اور کے خلاف کہ قابض کے لیے

پڑھیں:

یمن پر امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، حماس

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یمن اور یمنی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی جنگ جو انسانیت کی تذلیل ہے، اس جنگ کے مقابلے میں ثابت قدمی کیساتھ حمایت میں یمن کے مبارک اقدامات کو سراہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے علاقوں پر امریکی، برطانوی اور صہیونی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ان حملوں کو صنعاء کے رہائشی محلے کے خلاف فضائی جارحیت، بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور یمن کی خودمختاری اور استحکام پر حملہ قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یمن اور یمنی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی کی جنگ جو انسانیت کی تذلیل ہے، اس جنگ کے مقابلے میں ثابت قدمی کیساتھ حمایت میں یمن کے مبارک اقدامات کو سراہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے قیدیوں کو رہا نہ کرکے جنگ کا راستہ اختیار کیا، امریکا کا الزام
  • امن معاہدے کی خلاف ورزی ،اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 400 سے متجاوز
  • ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی
  • اسرائیل فائر بندی معاہدے سے مکر گیا ہے‘ نہتے شہریوں کے خلاف دھوکے پر مبنی جارحیت کے ذمہ دار نیتن یاہو ہیں.حماس
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں صیہونی فورسز کی فضائی جارحیت جاری، 40 فلسطینی شہید، 150 سے زائد زخِمی
  • شام پر قابض باغیوں کا حزب اللہ کے ٹھکانوں پر گولہ باری کا دعویٰ
  • یمن پر امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، حماس