تحریک انصاف کا دہشت گرد ونگ نظام کا حصہ نہیں ہونا چاہئے، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا دہشت گرد ونگ نظام کا حصہ نہیں ہونا چاہئے۔
لاہور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آج پی ٹی آئی کا اصل چہرہ قوم کے سامنےآ چکا ہے، پاکستان کی بہتری چاہنے والے آج پالیمان میں موجود ہیں جبکہ پاکستان کیخلاف بات کرنے والوں نے قومی سلامتی کے حوالے سے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جس کی سب سے زیادہ خوشی بھارت، بی ایل اے اور طالبان کو ہوئی ہوگی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک فساد شہدا کی توہین کے لئے ہمیشہ تیار نظر آتی ہے، اس جماعت کے حوالے سے بہت ہوگیا، اب تمام جماعتوں اور پارلیمان کو پی ٹی آئی کے حوالے سے کچھ نا کچھ کرنا چاہئے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مذاکرات کے نام پر اس ملک میں بہت کچھ ہو چکا، دہشت گردی پہلے بھی آپریشنز کے ذریعے ختم ہوئی تھی، قومی سلامتی کونسل کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہئے، سکیورٹی کے معاملات پر مختلف حوالوں سے بریفنگ دی جا رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا تحریک بائیکاٹ نے وہی کام کیا ہے جو وہ کرتی ہے، ان کے سربراہ وزیراعظم ہوتے ہوئے کورونا کے دنوں میں سب کے ساتھ مل کر نہیں بیٹھے تھے، اس کے بعد 27 فروری کو ہونے والے واقعے پر بھی ایک ساتھ نہیں بیٹھے تھے، وہ اپنی ناک کو شاید پاکستان سے اوپر سمجھتے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ وہ (عمران خان) وزیراعظم ہوتے ہوئے طالبان کو بھائی کہتے تھے اور ان کی سرپرستی کرتے تھے، ان کے دور میں سزا یافتہ دہشت گردوں کو صدارتی معافی دی گئی، یہی صدارتی معافی والے دہشت گرد زمان پارک کی سکیورٹی کرتے نظر آتے رہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آج ملک میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا چکی ہے مگر ان کو شاید پاکستان اور عوام کے جان و مال سے کوئی غرض نہیں، خیبرپختونخوا کو 600 ارب روپے دہشتگردی کیخلاف لڑنے کیلئے دیے گئے لیکن وہاں کوئی سی ٹی ڈی نہیں بنا، وہ سارا پیسہ کہاں خرچ کیا؟۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اُن کیلئے اہم یہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو مٹن ملا ہے یا نہیں، اُنہیں اپنے صوبے میں امن و امان سے کوئی غرض نہیں۔ بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروپ افغانستان سے اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے لیکن صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے پر راضی نہیں، ان مہاجرین کی ہم نے بہت میزبانی کی، اب انہیں واپس چلے جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ پاکستان کیخلاف کھڑے کیوں نظر آتے ہیں، یہ اسلام آباد پر لشکر کشی کرتے نظر آتے ہیں، ملک کو ڈیفالٹ کرنے کے لئے آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں، ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا ایجنڈا کسی محب وطن پاکستانی کا نہیں ہو سکتا، آج پاکستان کو نئے نیشنل ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس کو (عمران خان) اڈیالہ سے لے بھی آئیں تو وہ پاکستان کے بھلے کی بات نہیں کر سکتا، ان کی جماعت کو بیرون ملک بیٹھے سوشل میڈیا بریگیڈ نے ہائی جیک کر رکھا ہے جو ڈالر کما رہے ہیں، ملک و قوم کی سلامتی کی بات ہو تو یہ بائیکاٹ پر چلے جاتے ہیں، ان کی (عمران خان) 16 بار اپنے بیٹوں سے بات ہو چکی ہے، ان کے بیٹے والد کو ملنے پاکستان نہیں آتے بلکہ دبئی میں میچ دیکھ کر واپس چلے جاتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف خود کو اپنی حرکتوں کی وجہ سے غیر متعلق کر چکی ہے، اندرونی ہو یا بیرونی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، تمام جماعتیں ملک و قوم کی حفاظت کے لئے متحد ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا ایجنڈا نواز شریف کی مرضی اور ہدایت کے مطابق ہی طے ہوا ہے، نواز شریف کا خود اجلاس میں موجود ہونا لازمی نہیں تھا، نواز شریف ہر طرح کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، اگر پارلیمان نواز شریف کو کوئی ذمہ داری دے تو وہ ہمیشہ کی طرح تیار ہوں گے۔
عظمیٰ بخاری نے پریس کالب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں میں تحائف تقسیم کئے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پریس کلب میرا ہمیشہ سے گھر رہا ہے، اس گھر میں آنے کے لئے مجھے دعوت کی ضرورت نہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میں صحافیوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے سنجیدہ ہوں، اخبارات کو ایک ارب سے زائد کے واجبات ادا کئے ہیں اور ان سے تنخواہوں کے حوالے سے سرٹیفکیٹ مانگا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہم 20 تاریخ تک اخباری مالکان کے ورکرز کی تنخواہوں کے حوالے سے سرٹیفکیٹ کا انتظار کرینگے، صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے ہر حد تک جاؤں گی، اینکرز کو شکایت ہوتی ہے کہ صحافیوں کو تنخواہیں کیوں مل رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بخاری نے کہا کہ کے حوالے سے نواز شریف نہیں ہو کے لئے
پڑھیں:
وطن کی سلامتی اور امن پی ٹی آئی کےلیےاہمیت نہیں رکھتے، وزیردفاع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے ثابت کردیا کہ ان کی پہلی اور آخری ترجیح بانی پی ٹی آئی ہے۔ ملکی سلامتی کی ان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پی ٹی آئی والوں کا نصب العین ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ وطن دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے لیکن پی ٹی آئی اپنے مفادات کی سیاست کررہی ہے۔ اس سے بڑھ کر وطن دشمنی اور کیا ہوسکتی ہے۔
اپوزیشن اتحاد نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کی ان کیمرا بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا، محمود اچکزئی نے کہا پاکستان کے حالات تقاضا کرتے ہیں تمام ایم این ایزاورسینیٹرز کو بلایا جائے اور صورتحال پر بریفنگ دی جائے، 5 سے 10 ایم این ایزبلا کر بریفنگ کا کیا مطلب ہے؟ ہم نے اس لیے اِن کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہارورڈ یونیورسٹی کا مفت تعلیم فراہم کرنے کا تاریخی اعلان
تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہناہے کہ کوئی بھی بات چیت تحریک انصاف کی شمولیت کے بغیر فضول ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونے تک قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں جائیں گے۔ تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختوانخوا علی امین گنڈاپور موجود ہوں گے۔
مزید :