جاپان میں “چائنا ان اسپرنگ ” گلوبل ڈائیلاگ کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ٹوکیو:چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ جاپان کے شہر ٹوکیو میں منعقد ہوا۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔
جاپان میں چین کے سفیر وو جیانگ ہاؤ، جاپان چائنا فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر ٹوکوچیرو اتسونومیا سمیت چین اور جاپان کے سیاسی، کاروباری، تعلیمی، ثقافتی اور میڈیا حلقوں سے تعلق رکھنے والے 100 سے زائد مہمانوں نے تقریب میں شرکت کی ۔ شن ہائی شیونگ نے کہا کہ اس سال کے دو اجلاسوں میں صدر شی جن پھنگ نے ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دینے اور بین الاقوامی تعاون کے لئے گنجائش کو مسلسل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ چین کی ترقی کو دنیا سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور دنیا کی خوشحالی کو بھی چین کی ضرورت ہے۔
عالمی چیلنجوں سے کوئی ایک ملک اکیلے نہیں نمٹ سکتا ۔ “بندش ” کے بجائے ، ” کھلاپن اور اشتراک” بہتر ہے۔ ” ڈی کپلنگ ” کے بجائے ” تعاون اور جیت جیت ” بہتر ہے۔ چین کا دروازہ مزید وسیع ہو گا ۔ “چین کے اعتماد” نے دنیا کی ترقی میں مزید استحکام اور یقین پیدا کیا ہے۔ریکارڈ چائنا ویب سائٹ ، گوگل نیوز، مائیکروسافٹ نیوز، راکوٹین نیوز، اور وٹالیٹی گیٹ نیوز سمیت بہت سے مقامی مین اسٹریم میڈیا اورینٹل نیوز، چائنیز ہیرالڈ، جاپان چائنا بزنس ڈیلی اور آئی این سی این جے پی ڈاٹ کام نے اس تقریب کی کوریج کی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
روسی صدر پیوٹن نے امریکی ایلچی کو ملاقات کے لیے 9 گھنٹے کا انتظار کروایا؟ ٹرمپ بول پڑے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسی ’فیک نیوز‘کی شدید مذمت کی ہے، جن کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکی صدر کے ایلچی کو ملاقات کے لیے 9 گھنٹے کا انتظار کرایا۔
وائٹ ہاؤس کی سینیئر ترجمان جیکوئی ہینرچ کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹیلی ویژن چینل ’ سکائی نیوز‘ کی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کو ملاقات کے لیے 9 گھنٹے طویل انتظار کروایا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ کوئی انتظار نہیں کروایا گیا تھا۔ بہت نتیجہ خیز ملاقات تھی۔ معاملات تیزی سے اور موثر انداز میں آگے بڑھے۔ سارے اشارے بہت اچھے محسوس ہورہے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ صدر پیوٹن سے ملاقات کے لیے دیگر لوگ بھی موجود تھے۔ ظاہر ہے کہ ملاقات میں کچھ وقت لگتا ہے۔
یاد رہے کہ سکائی نیوز نے اپنی خبر میں بتایا تھا کہ سٹیو وٹکوف 12 گھنٹے ایوان صدر میں موجود رہے۔ ان کے موٹر کیڈ کی آمد اور رخصتی کے اوقات کے مطابق خبر دی گئی۔ انہیں صدر پیوٹن سے ملاقات کے لیے کم از کم 9 گھنٹے انتظار کرنا پڑا کیونکہ صدر پیوٹن بہت مصروف تھے۔ وہ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات میں مصروف تھے۔
سکائی نیوز نے لکھا کہ روسی صدر کسی طور پر بھی پسپائی اختیار نہیں کرتے۔ وہ بخوبی باور کرواتے ہیں کہ انہیں کیا کرنا ہے بالخصوص اپنی پچ پر۔ یہ امریکیوں کے لیے ایک پیغام کی طرح محسوس ہوا ہے کہ ’میں باس ہوں، میں نے نظام الاوقات ترتیب دیا ہوا ہے، اور میں کسی کا پابند نہیں ہوں‘۔
انہوں( پیوٹن) نے آخر کار مسٹر وٹ کوف اس وقت ملاقات کے لیے بلایا جب رات گہری ہو رہی تھی ۔ پھر جیسے ملاقات ختم ہوئی، مسٹر وٹ کوف فوراً واپسی کے لیے بھاگے۔ کچھ ہی دیر بعد وہ روس سے نکل گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ڈونلڈ ٹرمپ روس صدر پیوٹن