اسلام آباد:

ملک کی تاجر و صنعت کار برادری نے دس سالہ صنعتی پالیسی لانے، پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کی قیمتوں کو خطے کے برابر نہیں لائیں گے تو برآمدات بڑھانا اور کشکول توڑنا ممکن نہیں ہوگا۔

یہ بات فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عاطف اکرام شیخ، پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر اور رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ نے منگل کو سیف پی سی سی آئی آفس اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں کہی۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ حکومت اس بات کو سمجھ رہی ہے کہ چار ماہ پہلے انتخابات ہوئے ہیں، آئی پی پیز کے حوالے سے میڈیا کے ساتھ مل کر کافی کوششیں کی گئیں، بزنس کمیونٹی کی کوشش سے بجلی کی قیمت میں چار سے پانچ روپے کمی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو توانائی کے بحران سے نکالا جائے اور ایکسپورٹ کے اہداف حاصل کیے جائیں، خطے میں بجلی کا ریٹ 6 سے 7 سینٹ ہے اور پاکستان میں 15 سینٹ ہے، پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ اور کم از کم 8 فیصد پر ہونا چاہیے تھا، ہماری حکومت سے گزارش ہے اس کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے۔

ایف پی سی سی آئی میں پیٹرن انچیف یو بی جی ایس ایم تنویر کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے لیکن ملک کو ڈالرز کی ضرورت ہے، ڈالرز لانے کے دو ہی طریقے ہیں یا تو کشکول اٹھائیں اور آئی ایم ایف کے پاس چلے جائیں دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہم انڈسٹری کو بحال کریں اور برآمدات بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کی قیمتوں کو خطے کے برابر نہیں لائیں گے تو برآمدات بڑھانا اور کشکول توڑنا ممکن نہیں ہوگا، حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان میں غیر ضروری تاخیر کر رہی ہے، حکومت نے ابھی تک 14 آئی پی پیز سے معاہدے ریوائز، 6 سے منسوخ کئے ہیں ان اقدامات سے بجلی نرخوں پر صرف 2 روپے 30 پیسے کا اثر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 42 حکومتی آئی پی پیز ہیں جن سے ٹیک اینڈ پے کی بات کی جانی چاہیے، 30 ونڈ اور 10 کول پلانٹس آئی پی پیز سے بھی بات چیت کی ضرورت ہے اور دو یا تین روپے کمی سے بات نہیں بنے گی، بجلی کی قیمتوں میں کم سے کم 10 روپے کمی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری تباہی کے دہانے پر ہے، بجلی کی قیمتیں 26 روپے یونٹ مقرر کی جائے، شرح سود میں کمی کیوں نہیں کی گئی؟ پالیسی ریٹ 9 فیصد پر ہونا چاہیے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دس سالہ صنعتی پالیسی لائی جائے اور اس میں تبدیلی نہ ہو۔

رکن قومی اسمبلی مرزا اختیار بیگ کا کہنا تھا کہ اصلاحات پر بنائی گئی ٹاسک فورس نے سولر سسٹم پر ہاتھ ڈالا ہے، 27 روپے فی یونٹ بجلی خریدی جارہی تھی اب 10 روپے ریٹ مقرر کیا ہے، سولر میں ہونے والی سرمایہ کاری میں ریٹرن کو دیکھا جاتا ہے، بجلی مہنگی اور نہ ہونے پر عام لوگوں نے سولر پینلز لگائے، وزیر توانائی کو لکھا اور اسمبلی میں سوال بھی کیا ہے۔

نیوز کانفرنس میں تاجروں و صنعت کاروں نے بلوچستان میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے ساتھ ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ پی سی سی آئی آئی پی پیز کی قیمتوں بجلی کی کہا کہ

پڑھیں:

حکمران 5 ارب، تنخواہ دار طبقہ 500 ارب ٹیکس دیتا ہے، حافظ نعیم

فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقہ 500 ارب اور حکمران طبقہ صرف 5 ارب ٹیکس دیتا ہے۔

کراچی میں دعوت افطار سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ملک کےحالات خراب ہیں اور مزید خرابی کی طرف جا رہے ہیں، سانحہ جعفر ایکسپریس حکومت کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارم 47 پر جعلی طریقے سے ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا، یہ تماشا پورے ملک میں کیا گیا، حکمران طبقہ جب تک فارم 47 کے مطابق مسلط ہوتا رہے گا حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے متوسط گھرانے بچوں کی فیس جمع نہیں کرواسکتے، حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو سستی اور معیاری تعلیم فراہم کرے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ علاج کی سہولیات فراہم کرے اور امن قائم کرے، اندرون سندھ کے ڈاکو ہوں یا کچے پکے کے ڈاکو، سب مل کر قوم کو لوٹ رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا کہ حکمران طبقہ پورے سال میں صرف 5 ارب روپے ٹیکس دیتا ہے جبکہ تنخواہ دار طبقے سے وابستہ افراد 500 ارب روپے سے زائد ٹیکس دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ساری مراعات حاصل ہوتی ہیں، وہ عوام کو ریلیف نہیں دیتے، گزشتہ ایک سال میں آئی پی پیز کو 2 ہزار ارب روپے ادا کیے جو بجلی بنائی ہی نہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جائے گا، شہری اپنے زیورات فروخت کر کے بجلی کے بل جمع کر رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں سے ناجائز ٹیکسز ختم کر کے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کیا جائے، 70 روپے پیٹرول لیوی مسترد کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سولر صارفین کے لئےنیٹ میٹرنگ پالیسی فائدہ مند یا نقصان دہ؟ جانیں
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے پالیسی یادداشت کا مسودہ شیئر کردیا
  • نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • سستی بجلی، ٹیکس میں چھوٹ اقتصادی زونز کے مکمل استعمال میں مدد کر سکتی ہے.ویلتھ پاک
  • ایس آئی ایف سی کے تعاون سے توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت
  • سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے، اویس لغاری
  • حکمران 5 ارب، تنخواہ دار طبقہ 500 ارب ٹیکس دیتا ہے، حافظ نعیم
  • راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی بدلی گئی، مفتاح اسماعیل
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ