چین میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے نئی پیشرفت کا مشاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
چین میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے نئی پیشرفت کا مشاہدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے پہلے دو ماہ کے لیے معاشی اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد وال اسٹریٹ جرنل اور دیگر غیر ملکی میڈیا کا ماننا تھا کہ چین کی کھپت اور صنعتی پیداوار میں ’’حیرت انگیز مضبوط نشان ‘‘دکھائی دے رہا ہے۔
منگل کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ پہلا نشان “ایک ہموار آغاز” ہے.
اسی دوران فروری میں مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس اور نان مینوفیکچرنگ بزنس ایکٹیویٹی انڈیکس دونوں میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں اضافہ ہوا اور کنزیومر کنفیڈنس انڈیکس میں مسلسل تین ماہ تک بہتری آئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاروباری اداروں کی توقعات میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔فی الحال، بیرونی ماحول زیادہ پیچیدہ ہے، اور غیر مستحکم اور غیر یقینی عوامل بڑھ رہے ہیں. چین کے پاس ایک بڑے پیمانے پر مارکیٹ، ایک مکمل صنعتی نظام، اور وافر انسانی وسائل کی خوبیاں ہیں، ساتھ ہی طلب کو اپ گریڈ کرنے، ساختی اصلاح، اور محرک قوت کی تبدیلی کے لئے ایک وسیع گنجائش ہے. متعلقہ پالیسیوں کے اثر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ چین کی معیشت مستحکم ترقی کرتی رہے گی۔ اس عمل میں، غیر ملکی کمپنیوں کو مسلسل نئے مواقع مل رہیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
گزشتہ 5 سال کے دوران 154 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا، دستاویز
قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت تجارت نے تجارتی خسارے کی تفصیلات ایوان میں پیش کردیں، جس کے مطابق گزشتہ 5 سال کے دوران 154 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق اس عرصہ کے دوران 136 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں، 291 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئیں، درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ معاشی نمو ہے۔
مالی سال 2020ء میں تجارتی خسارہ 23 ارب 16 کروڑ ڈالر ہوا، مالی سال 2021 میں تجارتی خسارہ 31 ارب 8 کروڑ ڈالر ہوا۔
اسی طرح 2022 میں تجارتی خسارہ 48 ارب 35 کروڑ ڈالر، مالی سال 2023 میں تجارتی خسارہ 27 ارب 47 کروڑ ڈالر اور 2024 میں تجارتی خسارہ 24 ارب 11 کروڑ ڈالر ہوا۔
دستاویز کے مطابق مالی سال2025 میں سولر پینل، ٹرانسفارمرز اور بجلی کے ترسیلی آلات میں 60 فیصداضافہ ہوا، بجلی کے ترسیلی آلات کی درآمدات 31 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک جا پہنچی۔
صنعتی مشینری کے آلات میں 20 فیصد، ٹیکسٹائل مشینری میں 40 فیصد، آٹو پارٹس کی درآمدات میں 58 فیصد اضافہ ہوا۔