—فائل فوٹو

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جج طاہرعباس سپرا نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو تنخواہ اس لیے ملتی ہے کہ آپ معاشرے میں انصاف کو یقینی بنائیں۔

اسلام آباد کی دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی ایم پی اے علی شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔

دورانِ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کہا ہے کہ آج بھی پولیس نے ریکارڈ پیش نہیں کرنا اور ایسا ہی ہونا ہے؟

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت میں ممبئی حملہ کیس کی سماعت

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے ممبئی حملہ کیس کی سماعت کی۔

پراسیکیوٹر نے جواب دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کیس کے تفتیشی افسر منڈی بہاؤالدین میں ہے، واپس نہیں آیا، عدالت کو ایکشن لینا چاہیے۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا ہے کہ مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ پراسیکیوشن  کی ذمے داری کیا ہے؟ مقدمے کاچالان عدالت میں پیش کرنا آپ کا کام ہے۔

جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب تک چالان ہمارے پاس نہیں آتا ہماری ذمے داری نہیں ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر اگر عدالت نہیں آتا تو کس کی ذمے داری ہے؟ اسلام آباد کے پراسیکیوٹر بہت ضدی ہیں، سمجھتے ہیں کہ وہ ججز کے برابر ہیں، اگر میں پولیس کو نوٹس کر سکتا ہوں تو کیا آپ کو نوٹس نہیں کر سکتا؟

جج طاہرعباس سپرا نے کہا ہے کہ عدالت کے پاس بہت پاور ہے اس کے باوجود  پولیس ریکارڈ پیش نہیں کر رہی، ہم سب ایک غیر معمولی صورتِ حال سے گزر رہے ہیں، اس وقت تمام محکمے دیگر طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں، کل صبح تک دیکھ لیتے ہیں ریکارڈ آ جائے گا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جج طاہر عباس سپرا نے عدالت میں کہا ہے کہ ہے کہ ا نہیں ا

پڑھیں:

ریما خان کی اپیل پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا

لاہور ہائی کورٹ نے اداکارہ ریما خان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں نے ہتکِ عزت کے دعووں کے لیے ٹریبونل تشکیل نہ دینے کے اقدام کے خلاف کارروائی کی تھی۔

جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران، ریما خان کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ ہتکِ عزت کے قانون 2024 کے تحت ٹریبونل قائم کیے جانے چاہیے تھے۔ وکیل نے بتایا کہ 2024 کے قانون سے قبل، ایڈیشنل سیشن جج اور سول جج بھی ہتکِ عزت کے مقدمات کی سماعت کر سکتے تھے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے ٹریبونل تشکیل نہ دینے کا اقدام قانونی تقاضوں کے منافی ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

ریما خان، جو پاکستانی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہیں، نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہتکِ عزت کے مقدمات کی سماعت کے لیے فوری طور پر ٹریبونل قائم کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف انصاف کی فراہمی میں تیزی آئے گی، بلکہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی یقینی ہوگا۔

اب پنجاب حکومت کو عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا ہوگا۔ معاملے کی اگلی سماعت کا انتظار ہے، جس میں عدالت حکومتی اقدامات کی قانونی حیثیت پر فیصلہ سنائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ’اس وقت تمام محکمے دیگر طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں‘ جج اے ٹی سی اسلام آباد کے ریمارکس
  • قانون و انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے،علیمہ خان
  • قانون و انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے،علیمہ خان
  • پرائیویٹ عازمین کا حج خطرے میں پڑگیا ، منیٰ اور عرفات میں ابھی تک جگہ الاٹ نہیں ہوسکی : طاہر اشرفی
  • ہم سب غیرمعمولی صورتحال سے گزر رہے ہیں،اس وقت تمام ڈیپارٹمنٹ کسی اور طاقت کے ہاتھ میں ہیں،جج کے ریمارکس
  • اس وقت تمام ڈیپارٹمنٹ کسی اور طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں، اے ٹی سی جج کے دوران سماعت ریمارکس
  • ریما خان کی اپیل پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا
  • مبینہ غیر قانونی پروموشن کیس؛ اسپورٹس بورڈ سے متعلقہ تمام ریکارڈ اور رولز طلب
  • 9 مئی مقدمات، عمران خان کی تمام مقدمات کے ایک ساتھ ٹرائل کی استدعا مسترد