بنگلا دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلیٰ وزارتی سطح کا پہلا دورہ طے پا گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بنگلا دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی اعلیٰ وزارتی سطح کا پہلا دورہ طے پا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)بنگلا دیش میں انقلاب کے بعد پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا پہلا اعلیٰ وزارتی سطح کا دورہ طے پا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار 22 سے 24 اپریل تک بنگلا دیش کا دورہ کریں گے، جہاں وہ بنگلا دیش کے مشیر خارجہ توحید حسین سے مذاکرات کریں گے۔
اس دورے کے دوران نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بنگلا دیش کی قیادت سے بھی ملاقات کریں گے اور متعدد معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
اس دورے میں منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف تعاون پر بھی معاہدہ ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں تجارتی اور معاشی تعاون کے فروغ پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
یاد رہے فروری 2025 میں بنگلہ دیش نے 1971 میں آزادی کے بعد پہلی بار پاکستان کے ساتھ براہ راست تجارت کا آغاز کیا، اس سلسلے میں 50 ہزار ٹن چاول کی پہلی کھیپ پورٹ قاسم سے روانہ کی گئی تھی۔
یہ معاہدہ بنگلہ دیش میں نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات میں بہتری کے نتیجے میں طے پایا تھا۔
سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف مظاہروں کے بعد ان کی حکومت کا خاتمہ ہوا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط میں پیش رفت ہوئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
1971 کے بعد پہلی بار پاکستان سے حکومتی سطح پر آٹا چاول کی کھیپ بنگلادیش پہنچ گئی
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلا دیش پہنچ گئی۔ بنگلا دیش نے پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ وصول کر لی ہے جو دونوں ممالک کے درمیان حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت چاول کی پہلی خریداری ہے۔پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان 1971 میں بنگلا دیش کے قیام کے بعد 54 سال میں پہلی بار حکومتی معاہدے کے تحت چاول کی خریداری ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بنگلا دیش نے حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) معاہدے کے تحت پاکستان سے خریدے گئے 26250 ٹن آٹا اور چاول وصول کر لیے ہیں۔بنگلا دیش کو آخری کھیپ جمعہ کو موصول ہوئی، ذرائع نے کہا کہ معاہدے کے مطابق چاول کی قیمت 499 امریکی ڈالر فی ٹن ہے۔