کھانے میں معمولی تاخیر،بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بدبخت بیٹے نے کھانا دینے میں معمولی تاخیر پر ماں کو بے دردی سے قتل کردیا۔پولیس کے مطابق قتل کا واقعہ گجرات کے نواحی گاؤں مراڑیاں میں پیش آیا، جہاں بدبخت بیٹے عثمان نواز نے کھانا دیر سے ملنے پر اپنی ماں کو آہنی راڈ سر پر مار کر قتل کردیا۔ملزم نے اپنی والدہ سے کھانا مانگا، جس پر ماں نے کہا تھوڑی دیر آرام کرلو، میں کھانا دیتی ہوں۔ ماں کی بات سنتے ہی بدبخت بیٹے نے طیش میں آکر سر پر آہنی راڈ مار کر اپنی ماں کو قتل کردیا۔سر پر آہنی راڈ کی چوٹ اور خون لگنے سے خاتون رضیہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔تھانہ انڈسٹریل اسٹیٹ پولیس نے مقتولہ کے دوسرے بیٹے (قاتل کے سگے بھائی) فرحان علی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ملزم نے دوران تفتیش اپنی والدہ کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قومی سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ
فوٹو: فائلقومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردوں اور خوارج کے ہاتھ آہنی ہاتھوں سے ہمٹنے کا فیصلہ کرلیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس ختم ہوگیا جس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔
اعلامیہ کے مطابق قومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق قومی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں دہشت گردی کے واقعات کے خلاف ملکی قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی، پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اِن کیمرہ اجلاس جاری ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ کمیٹی نے قومی سلامتی کی موجودہ صورتحال اور دہشت گردی کی حالیہ لہر پر تفصیلی غور کیا۔
اجلاس کے دوران افغانستان میں شدت پسند دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ہر قسم کی ہمدردی کے اظہار کی مذمت کی گئی۔
اسی طرح دہشت گردی کے چیلنجز پر قابو پانے کیلئے قومی و ضروری قوانین نافذ کرنے اور اداروں کی بھرپور حمایت پر زور دیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق فورم نے زور دیا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کا خاتمہ ممکن بنانے کیلئے مربوط اور منظم حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ دہشت گردی کی حمایت کرنے والے کسی بھی گروہ کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔