ٹیرف میں کمی سے متعلق پیش رفت، 7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف نظر ثانی درخواستیں دائر کردیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور 7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف نظرثانی کے لئے درخواستیں دائر کردیں۔
رپورٹ کے مطابق درخواست 2002 کی پاورپالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے دائر کی، نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور نارووال انرجی لمٹیڈ کی َجانب سے درخواست دائر کی گئیں، اس کے علاوہ لبرٹی پاورٹیک لمٹیڈ، اینگروپاورجن قادرپور لمٹیڈ نے درخواست دائر کردی۔
سیفائر الیکڑک پاور لمٹیڈاور سیف پاور لمٹیڈ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، نیپرا اتھارٹی آئی پی پیز کی درخواست پر 24 مارچ کو سماعت کرے گی۔
سماعت میں روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پرنظرثانی کے معاملے کا جائزہ لیا جاٰئے گا، سماعت میں ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گاََ، ای پی سی لاگت کے 0.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی پی پیز
پڑھیں:
کراچی بار نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف درخواست دائر کردی
کراچی بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔کراچی بار کی جانب سے ججز تبادلے کے خلاف آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے جس میں صدر پاکستان اور وفاق سمیت رجسٹرار سپریم کورٹ، رجسٹرار لاہور، اسلام آباد، سندھ ، بلوچستان ہائیکورٹس اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر ججز اور متاثرہ ججز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کے حوالے سے آئین صدر کو غیرمحدود اختیار نہیں دیتا، صدر کااقدام عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کی تقسیم کے اصولوں کے منافی ہے۔درخواست میں اپنائے گئے مؤقف کے مطابق ججز ٹرانسفر کا نوٹیفکیشن غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، ٹرانسفر شدہ ججز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا جج نہیں سمجھا جاسکتا لہٰذا ٹرانسفر ججز کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے طور پر دوبارہ حلف اٹھانا ہوگا۔مزید برآں دائر کی گئی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ اس وقت کے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامرفاروق کے ججز ٹرانسفر کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ کو غیر آئینی قرار دیا جائے، ساتھ ہی قائم مقام چیف جسٹس کی تقرری کےحوالے سے جاری نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا جائے۔