انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس کے دوران ایجنڈہ آئٹم 3 پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کی اہم وجہ بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں، جبری نظربندیوں اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کی جانب مبذول کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس کے دوران ایجنڈہ آئٹم 3 پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کی اہم وجہ بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں، جبری نظربندیوں اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے متعدد سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی حالت زار پر کو بھی اجاگر کیاجو پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے بے دریغ استعمال اور انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے ہائی کمشنر کے خدشات کا نوٹس لے۔ ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے بین الاقوامی قانون کے مطابق بنیادی حق خودارادیت سمیت انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعے کے حل کے لیے تمام فریقین کے درمیان بامعنی مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انسانی حقوق کونسل انسانی حقوق کی

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں امداد کی آمد پر 2 ہفتے سے جاری پابندی کے باعث خوراک سمیت ضروری اشیا کے ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری، 300 سے زائد فلسطینی شہید

عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے سرحدی راستے بند کیے جانے سے علاقے میں خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کھانا تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والی گیس کی قیمتیں رواں مہینے 200 فیصد تک بڑھ گئی ہیں اور اب یہ بلیک مارکیٹ میں ہی دستیاب ہے۔

اقوام متحدہ کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ غزہ میں نقد رقم کی قلت ہے۔ دکاندار اشیا خریدنے یا ان کے فراہم کنندگان کو ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں۔ شمالی غزہ اور جنوبی علاقے خان یونس میں صورتحال کہیں زیادہ خراب ہے۔

طبی سازوسامان کی ضرورت

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا ہے کہ ادارے کے شراکت دار بدحال لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے میں مصروف ہیں۔ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران غزہ بھر میں 3 ہزار سے زیادہ بچوں میں غذائی قلت کی تشخیص کے لیے ان کا معائنہ کیا گیا۔

فی الوقت شدید غذائی قلت کا شکار ہونے والوں کی تعداد بہت کم ہے تاہم امداد کی فراہمی معطل رہنے کی صورت میں حالات بگڑ سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے کہا ہے کہ بڑی مقدار میں امدادی سامان غزہ کی سرحدوں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر پڑا ہے جن میں نومولود بچوں کے لیے 20 انکیوبیٹر اور معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی ایک لاکھ 80 ہزار خوراکیں بھی شامل ہیں جن کے ذریعے 2 سال سے کم عمر کے60 ہزار بچوں کو کئی بیماریوں سے مکمل تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: عرب رہنماؤں نے مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کردی

یونیسف نے طبی سازوسامان کو غزہ میں بھیجنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس میں تاخیر ہوئی تو جنگ بندی کے دوران بچوں کی صحت کے ضمن میں ہونے والی پیش رفت اکارت جائے گی۔

تعلیمی پروگرام

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ غزہ میں ادارے کے زیراہتمام شروع کیے جانے والے تعلیمی پروگراموں میں 2 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ بچوں کو داخلہ مل چکا ہے۔ ان پروگراموں کے تحت انہیں ریاضی، سائنس، عربی اور انگریزی کی تعلیم دی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی ہٹ دھرمی نے غزہ کے مزید 6 بچوں کو ٹھٹھرا کر ماردیا

ان پروگراموں کے ذریعے بچوں کو نفسیاتی طبی امداد بھی دی جا رہی ہے اور وہ تفریحی سرگرمیوں سے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔

مغربی کنارے میں نقل مکانی

’اوچا‘ نے بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں لوگوں کی نقل مکانی کا سلسہ جاری ہے۔ گزشتہ چند روز میں اسرائیلی فوج نے تلکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپ میں متعدد کارروائیاں کی ہیں جس سے خواتین، بچوں اور معمر افراد سمیت سیکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ نور شمس کیمپ کے بیشتر رہائشی تحفظ کی خاطر نقل مکانی کر گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل کی پابندیاں اشیائے ضروریہ غذا کی قلت غزہ

متعلقہ مضامین

  • ایرانی سفیر نے اقوام متحدہ کو امریکی صدر کی دھمکی پر خط لکھ دیا
  • غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت
  • سلامتی کونسل افغانستان سے پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردی کیخلاف کارروائی کرے: منیر اکرم
  • ایران کا اقوام متحدہ کو خط، ٹرمپ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیدیا
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی بھارت کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت
  • فاروق رحمانی کا کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی بے حسی پر اظہار تشویش
  • اسلاموفوبیا عالمی امن کیلئے خطرہ، اقوام عالم کشمیر، فلسطین میں مسلمانوں کے جان، مال، حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں: مریم نواز
  • شام: استحکام کے لیے دلیرانہ اقدامات کی ضرورت، یو این حکام
  • دیر سے اعتراف