UrduPoint:
2025-03-18@17:43:50 GMT
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 300 سے تجاوزکرگئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
غزہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ ۔2025 ) اسرائیلی فوج کے آج سحری کے وقت شروع ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 300 سے تجاوزکرگئی ہے حکام غزہ کی پٹی پر موجود پانچ ہسپتالوں سے ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی تعداد کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں.
(جاری ہے)
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق کچھ گھنٹوں سے حملوں کی شدت میں کمی آ رہی ہے تاہم ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سینکڑوں زخمی آئے ہیں کچھ زخمیوں کی حالت بہت نازک ہے اور ہسپتالوں میں طبّی سہولیات اور آلات کی قلت کا سامنا ہے. برطانوی ادارے نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ حماس کے کمانڈروں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے لیے حملے جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اور یہ کارروائی فضائی حملوں سے آگے بھی بڑھائی جا سکتی ہے اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں فضائی حملوں کی نئی لہر اس لیے شروع کی کیونکہ فائر بندی میں توسیع کے مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہو رہی ہے. حماس نے ان حملوں کے بعد اسرائیل پر عزہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے ایک بیان میں حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے سیز فائر معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے جس کی وجہ سے غزہ میں قید 59 قیدیوں کی قسمت غیر یقینی ہو گئی ہے تازہ فضائی حملوں کا نشانہ بننے والے مقامات میں شمالی غزہ، غزہ شہر، دیرالبلح، خان یونس اور رفح شامل ہیں فلسطینی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جان سے جانے والوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے گذشتہ 15 ماہ تک بمباری کا نشانہ بننے والے ہسپتالوں میں آج ہر طرف لاشیں پڑی دیکھی گئیں جو سفید پلاسٹ شیٹس میں ڈھکی ہوئی ہیں. فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اب تک ان کی جانب سے 86 لاشیں اور 134 زخمیوں کو لایا گیا ہے جبکہ ان کے علاوہ بڑی تعداد میں نجی گاڑیوں میں بھی دیگر لاشیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے عرب نشریاتی ادارے کے مطابق حماس نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف بلاجواز جارحیت ہے اور اس کی پوری ذمہ داری اسرائیلی حکومت پر ہے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے اس حملے کی اجازت اس لیے دی کہ فائر بندی کے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی تھی دوسری جانب امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے تراجمان نے کہا ہے کہ حماس قیدیوں کو رہا کر کے سیز فائر معاہدے کو مزید بڑھا سکتا تھا مگر اس نے انکار اور جنگ کا انتخاب کیا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فضائی حملوں میں کا کہنا ہے کہ ہونے والے حملوں کی
پڑھیں:
یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں پیر کی صبح امریکی فضائی حملوں میں درجنوں افرادہلاک
لندن/صنعا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 مارچ ۔2025 )یمن کے ساحلی علاقے الحدیدہ میں پیر کی صبح ہونے والے دو امریکی فضائی حملوں میں درجنوں افرادکے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں حوثیوں کے ترجمان المسیرہ ٹی وی نے بتایا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی رات دارالحکومت صنعا اور ملک کے دیگر علاقوں میں فضائی حملوں کے بعد پیرکی صبح دو امریکی فضائی حملوں میں ساحلی صوبہ حدیدہ کے ضلع زبید میں کپاس کی ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا گیا.(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جوابی کاروائی میںحوثی باغیوں نے پیر کی صبح بحیرہ احمر میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ہیری ایس ٹرومین پر ہونے والے دوسرے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ خدا کی مدد سے 24 گھنٹوں میں دوسری بار امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین کو شمالی بحیرہ احمر میں متعدد بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا حوثیوں کے خلاف امریکی حملوں میںہلاکتوں کے جواب میں حوثیوں نے گزشتہ روز امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ”بے مثال جہنم“ قرار دیا تھا. ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں الحوثی نے کہا کہ امریکہ کو اس وقت تک سمندری جہاز رانی کی پابندی میں شامل رکھا جائے گا جب تک وہ اپنی جارحیت جاری رکھے گا انہوں نے کہا کہ ہمارا فیصلہ صرف اسرائیلی دشمن کے لیے تھا اور اب امریکہ کو پابندی میں شامل کیا جائے گا الحوثی نے اپنے حامیوں پر زور دیا ہے کہ وہ صنعا اور دیگر یمنی شہروں میں امریکی حملوں کی مذمت کے لیے”ملین مین“ مارچ کریں ادھروائٹ ہاﺅس نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکی حملوں میں یمن میں متعدد حوثی رہنما ہلاک ہوئے تھے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے ”اے بی سی نیوز“ کو بتایا کہ فضائی حملوں میں دراصل متعدد حوثی راہنماﺅں کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک کیا گیا بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ان پر زبردست طاقت سے حملہ کیا اور ایران کو متنبہ کیا کہ اب بہت ہو چکا ہے حوثی باغیوں کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یمن پر امریکی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 53 ہو گئی ہے جن میں پانچ بچے بھی شامل ہیں. امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ روز حوثیوں کے ٹھکانوں پر فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کیا صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بحیرہ احمر میں جہاز وں پر حوثیوں کے حملوں کو اس کی وجہ قرار دیا واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں حوثیوں کی اہم شخصیات بھی شامل ہیں تاہم اس گروپ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے. حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا ہے کہ جب تک امریکہ یمن پر حملے جاری رکھے گا ان کے عسکریت پسند بحیرہ احمر میں امریکی جہازوں کو نشانہ بنائیں گے قبل ازیں حوثیوں کی وزارت صحت کے ترجمان انیس العسباہی نے” ایکس “پر پوسٹ کیا تھا کہ 53 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں پانچ بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ98 افراد زخمی ہوئے ہیں . امریکہ نے حدیدہ شہرپر حملوں کے بارے میں ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے کہاکہ گزشتہ روزکے حملوں میں متعدد حوثی راہنماﺅں کو نشانہ بنایا گیا اور انہیں باہر نکالا گیا” فاکس نیوز“ سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے ان پر زبردست طاقت سے حملہ کیا اور ایران کو آگاہ کیا کہ اب بہت ہو چکا ہے امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگسٹھ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حوثیوں کے حملے بند ہونے تک وہ غیر متزلزل میزائل مہم چلائیں گے ایک انٹرویو میں ہیگسٹھ نے کہاکہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ مہم جہاز رانی کی آزادی اور ڈیٹرنس کی بحالی کے لیے میں ہے. حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو اس وقت تک نشانہ بناتے رہیں گے جب تک اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی ختم نہیں کر دیتا اور اس کی افواج ان حملوں کا جواب دیں گی حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت میں کام کر رہے ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف اسرائیل، امریکہ یا برطانیہ سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں 2023 سے اب تک حوثیوں نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں درجنوں تجارتی بحری جہازوں کو میزائلوں، ڈرونز اور چھوٹی کشتیوں کے حملوں سے نشانہ بنایا ہے انہوں نے دو کشتیوں کو غرق کر دیا، تیسرے کو قبضے میں لے لیا اور عملے کے چار ارکان کو ہلاک کر دیا. ہفتے اور اتوار کے روز ہونے والے حملوں کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہاتھا کہ جب تک ہم اپنا مقصد حاصل نہیں کر لیتے تب تک ہم بھاری مہلک طاقت کا استعمال کریں گے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ”ایکس“ پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران کی مالی معاونت سے حوثی باغیوں نے امریکی طیاروں پر میزائل داغے اور ہمارے فوجیوں اور اتحادیوں کو نشانہ بنایا حوثیوں کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا کہ اگر وہ نہ رکے تو آپ پر جہنم کی بارش ہوگی جیسے آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی لیکن حوثیوں نے اپنے ردعمل میں غیر متزلزل رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جارحیت سے فلسطینیوں کے لیے ان کی حمایت میں کوئی کمی نہیں آئے گی.