اسرائیل نے غزہ پر حملوں کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورامریکی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کی تھی. کیرولین لیوٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ ۔2025 ) وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ نے کہاہے کہ اسرائیل نے آج غزہ پر حملوں کے سلسلہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورامریکی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کی تھی اور واشنگٹن کوکو غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے وسیع حملے کا پیشگی علم تھا امریکی نشریاتی ادارے” فاکس نیوز“ سے گفتگو میں کیرولین نے امریکی صدر کے سابقہ بیان کا حوالہ دیا جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ حماس ، حوثی ، ایران اور جو کوئی بھی نہ صرف اسرائیل بلکہ امریکا کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی کوشش کرے گا اسے بھاری قیمت چکانا ہو گی اور اس پر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے.
(جاری ہے)
ٹرمپ اسی سے ملتے جلتے الفاظ کے ساتھ علانیہ انتباہ جاری کر چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ حماس پر تمام قیدیوں کو رہا کرنا لازم ہے بصورت دیگر اس پر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے منگل کو علی الصبح غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا وسیع حملہ فائر بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں توسیع کے سلسلے میں مذاکرات معطل ہونے کے بعد سامنے آیا ہے. حملے سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے تل ابیب میں وزارت دفاع میں ایک اجلاس منعقد کیا جہاں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا یہ بات اسرائیلی جریدے”معاریف“نے ذرائع کے حوالے سے بتائی ہے واضح رہے کہ نیتن یاہو کو اندرونی سطح پر اپنے اتحادیوں میں بعض شدت پسند آوازوں کے دباﺅ کا سامنا تھا جو دوبارہ جنگ کی طرف لوٹنے پر زور دے رہے تھے دوسری جانب غزہ میں قید اسرائیلیوں کے اہل خانہ جنگ بندی جاری رکھنے کے لیے دباﺅڈال رہے ہیں تا کہ بقیہ قیدیوں کی رہائی عمل میں آ سکے .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
پاکستان کی غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید مذمت
پاکستان کی غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے غزہ پر اسرائیل کے مہلک فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ان حملوں میں 400 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اسرائیل نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں یہ جارحیت کی جو اسے مزید قابل مذمت بناتا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ اسرائیل کا یہ بھیانک عمل جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس سے غزہ سمیت پورے خطے میں ایک بار پھر عدم استحکام کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے زور دیا کہ وہ اسرائیلی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری کردار ادا کرے۔پاکستان نے مطالبہ کیا کہ غزہ اور مشرق وسطی میں فوری اور دیرپا امن کے قیام کے لیے سفارتی کوششیں دوبارہ شروع کی جائیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ حملے نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کی مجموعی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے اور عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔