کیا نوازشریف سیاسی سرگرمیاں چھوڑ کر لاہور کا تاریخی ورثہ بحال کروائیں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سابق وزیر اعظم نواز شریف اس وقت مسلم لیگ ن کے صدر ہیں اور اس کے ساتھ وہ لاہور کی قدیم عمارتوں کی بحالی کی نئی اتھارٹی کے سرپرست اعلیٰ بھی بن گئے ہیں۔
اتوار کو نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت منعقدہ ایک خصوصی اجلاس میں لاہور اتھارٹی فار ہیرٹیج ریوائیول یعنی لہر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جس کے پیٹرن ان چیف یعنی سرپرست اعلیٰ نواز شریف کو بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف تاریخی ورثے کی بحالی کے لیے ’لہر‘ کے پیٹرن انچیف مقرر
نواز شریف جب بھی اقتدار میں آئے تو انہوں نے موٹرویز کا جال پورے پاکستان میں بچھایا اور اپنے ہی ادوار میں انہیں مکمل کروانے کی کوشش بھی کی، اس بار وہ نہ تو وزیر اعظم ہیں اور نہ ہی وزیر اعلی پنجاب، البتہ ان کی جماعت وفاق اور پنجاب میں برسر اقتدار ہے۔
کیا نواز شریف کو تزئین آرائش کا شوق ہے؟کچھ عرصہ قبل حسین نواز کے بیٹے کی شادی کے موقع پر نواز شریف نے کامران لاشاری کی مشاورت سے جاتی عمرا والے گھر کی تزئین و آرائش کروائی، 2 سے 3 ماہ جاتی عمرا میں نواز شریف کی زیر نگرانی کام ہوتا رہا، ساتھ ہی انہوں نے مری والے گھر کی بھی تزئین و آرائش مکمل کروائی تھی۔
گھر کے ٹریکٹر خراب ہوں، تزئین وآرائش کا مرحلہ درپیش ہو یا ذاتی کاروبار کی بحالی، یہ سب کام نواز شریف خود کررہے ہیں اور اب وہ لاہور کی قدیمی عمارتوں سمیت ثقافتی ورثے کی بحالی کا عزم رکھتے ہیں، کامران لاشاری ان کی ٹیم کا حصہ ہیں جو پہلے بھی اندرون لاہور اسی نوعیت کے شاندار کام کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور کے تاریخی ورثہ کی بحالی میں نوازشریف کی دلچسپی
لاہور میں کم از کم 115 عمارتیں تاریخی ورثے کی حیثیت رکھتی ہیں، نوآبادیاتی دور کی 75 میں سے 48 قدیم عمارتوں پر اس وقت کام جاری ہے، مال روڈ سے متصل سعادت حسن منٹو، شورش کاشمیری اور دیگر ادبی شخصیات کی رہائش گاہوں پر تختی لگائی جائیں گی، اسی طرح لاہور کے تاریخی دروازوں کو بھی قدیمی شکل میں بحال کیا جائے گا۔
مال روڈ، نیلا گنبد، سرکلر روڈ، باغیچیاں اور بدرو کو اصل حالت میں بحال کیا جائے گا، شاہی قلعہ، مقبرہ جہانگیر و نور جہاں، شالامار باغ، کامران کی بارہ دری اور دیگر مقامات کی تزئین وآرائش کی جائے گی جبکہ شاہ عالم مارکیٹ تا بھاٹی گیٹ تک پیدل گزرگاہ بنائی جائے گی۔
کیا نواز شریف سیاسی سرگرمیوں سے لاتعلق ہوگئے ہیں؟مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما نے بتایا کہ نواز شریف کی پیدائش گوالمنڈی کی ہے اس لحاظ اگر وہ تاریخی ورثے کی بحالی میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو اس میں اچنبھےکی کوئی بات نہیں۔
دوسرا نواز شریف ہمیشہ سیاست کا محور رہے ہیں، چند روز قبل انہوں نے پنجاب کے تمام ڈویژن کے ایم پی ایز سے ملاقاتیں کیں، پارٹی کے سینیئر لوگوں سے بھی ملتے رہتے ہیں ،26 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر بھی نواز شریف متحرک نظر آئے انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا ’میگنیفیسنٹ پنجاب‘ میگا ٹورسٹ منصوبہ کیا ہے؟
’وفاق اور پنجاب جو قانون سازی سمیت جو سیاسی پیش رفت ہوتی ہے ان سب میں مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی مشاورت شامل ہوتی ہے، ایسا ہرگز نہیں ہے کہ وہ قدیم عمارتوں کی بحالی کا ہی اب صرف کام کریں گے۔‘
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف پاکستان کی سیاست میں بھی دوبارہ متحرک ہونے کا سوچ رہے ہیں اور عید کے بعد وہ سیاسی سر گرمیوں میں بھی بھر پور شرکت کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارہ دری باغیچیاں بدرو بھاٹی گیٹ پنجاب پیدل گزرگاہ سرکلر روڈ سعادت حسن منٹو شالامار باغ شاہ عالم مارکیٹ شاہی قلعہ شورش کاشمیری لاہور مال روڈ مسلم لیگ ن مقبرہ جہانگیر نواز شریف نور جہاں نیلا گنبد وفاق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیدل گزرگاہ سرکلر روڈ سعادت حسن منٹو شالامار باغ شاہ عالم مارکیٹ شاہی قلعہ شورش کاشمیری لاہور مال روڈ مسلم لیگ ن مقبرہ جہانگیر نواز شریف نور جہاں نیلا گنبد وفاق مسلم لیگ ن نواز شریف کی بحالی انہوں نے ہیں اور ورثے کی شریف کی
پڑھیں:
نواز شریف کے ذمہ جو کردار ہوا وہ ادا کریںگے: رانا ثناء
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ قومی سطح پر جو کردار نواز شریف کے ذمے ہوگا وہ ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں عسکری قیادت موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر حکمت عملی سے اآگاہ کریں گے، اجلاس میں سیاسی قیادت کی مشاورت اور رہنمائی بھی عسکری قیادت کو میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ہمارا موقف ہے کہ سسٹم میں رہتے ہوئے درست کیا جانا چاہیے، مولانا فضل الرحمان کو ہم اپنے موقف پر قائل کریں گے۔ وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، پہلے پاکستان کی خیر مانگنی چاہیے، جب تک یہ سیاستدانوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے اسی طرح سے ٹکریں مارتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تمام تر توانائی بھی ریاست کے خلاف خرچ ہو رہی ہے، پی ٹی آئی اپنی توانائی ملک کے حق میں کرے تو رسپانس اچھا ملے گا۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں اتنی طاقت ہے کہ دہشتگردی کو ختم کر دیا جائے گا، حل یہی ہے کہ عسکری اور سیاسی قیادت ایک دوسرے کی بات سنیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت نے دہشتگردوں کو سہولت فراہم کی ہے وہ وہاں ٹریننگ کرتے ہیں، چند ہفتوں اور ماہ میں دہشتگردوں کے محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کر دیا جائے گا۔