اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم متحد ہے۔ ملک میں دہشت گردی کو ہرصورت شکست دیں گے۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں ابتدائی اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔  

شہبازشریف نے کہا کہ سیاسی قیادت اختلافات ایک طرف رکھ کر قومی سلامتی پر ایک ہے، ملک میں دہشت گردی کو ہرصورت شکست دیں گے، اچھا ہوتا اگر اپوزیشن کے دوست بھی اہم اجلاس میں شرکت کرتے۔

گورنر سندھ پر تنقید، ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی اقبال خان کو شوکاز نوٹس جاری

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلسل قربانیاں دے رہی ہیں، ملک کی سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، عسکری قیادت کا شکرگزار ہوں کہ پارلیمانی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لئے یہاں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خاص طور پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی ملک کے لیے ناسور بن چکی ہے، شہدا اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں فراموش نہیں کر سکتے، دہشت گردوں کا آخری حد تک پیچھا اور ملک کو پاک کریں گے، ہمارے بہادر جوان ملک کی سلامتی کے لیے جانیں دے رہے ہیں۔

مریم نواز کا ’ آغوش‘ پروگرام شروع کرنے کا اعلان 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس شروع، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا جس میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک ہے۔

قومی اسمبلی میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کا باقائدہ آغاز ہوگیا ہے جس میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک ہیں۔

تحریک انصاف کے اراکین نے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے مگر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں اپنے صوبے کی نمائندگی کی جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

گورنر بلوچستان اور گورنر کے پی، چاروں صوبوں کے آئی جی پولیس بھی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس شریک ہوئے۔

پیپلزپارٹی کے 16 اراکین پارلیمنٹ بلاول بھٹو کی سربراہی میں اجلاس میں شریک ہوئے اور ایم کیو ایم کے 4 اراکین پارلیمنٹ نے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کی جب کہ جے یو آئی (ف) کے وفد نے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اجلاس میں شرکت کی۔

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس میں اسپیکر ایازصادق افتتاحی کلمات اورشرکا کو خوش آمدید کہیں گے اور پھر وزیراعظم شہبازشریف کے خطاب سے کمیٹی اجلاس کی کارروائی شروع ہوگی۔

اجلاس میں ڈی جی آئی بی کی بریفنگ کے بعد بلاول بھٹوزرداری اور دیگرپارلیمانی لیڈر اظہارخیال کرینگے جس کے بعد سوال و جواب کا بھی سیشن ہوگا جہاں عسکری قیادت اور انٹیلی جنس اداروں کےسربراہان سوالات کے جوابات دینگے۔

ناخلف بیٹے نے ناشتہ دینے میں تاخیر پر روزے دار ماں کو قتل کردیا

متعلقہ مضامین

  • 2018ء کی نااہل حکومت نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کے ثمرات ضائع کیے، وزیراعظم شہباز شریف
  • قومی سیاسی و عسکری قیادت کا دہشتگردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ؛دہشت گردی کی ملکی سرزمین پرکوئی جگہ نہیں، ؛ وزیر اعظم
  • پوری قوم متحد ہے، دہشت گردی کو ہرصورت شکست دیں گے، وزیراعظم
  • دہشتگردی کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائینگے: وزیراعظم شہبازشریف
  • دہشت گردی کی لعنت کو شکست دینے کیلئے آخری حد تک جائیں گے، وزیراعظم
  • دہشت گردی ناسور بن گئی، ملک کو اس لعنت سے پاک کریں گے، وزیراعظم
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس شروع، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک
  • قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع