بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو مقامی بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب روپے قرض لینے کی اجازت دے دی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو سرکاری قرضوں میں اضافہ کئے بغیر گردشی قرضے کو کم کرنے میں مدد کے لیے ملکی بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب روپے قرضہ لینے کی اجازت دے دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ حال ہی میں پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان پالیسی مذاکرات کے اختتام کے بعد سامنے آیا ہے، کیونکہ اسلام آباد نے اپنے پاور سیکٹر پر 24 کھرب روپے کے گردشی قرضے کا بوجھ کم کرنے کے لیے 6 سالہ روڈ میپ تیار کیا تھا۔

حکومت کا مقصد بینک قرضوں اور سرچارج سے حاصل آمدنی کو استعمال کرتے ہوئے 15 کھرب روپے کا قرضہ واپس کرنا ہے، جبکہ خود مختار پاور پروڈیوسرز کے ساتھ حالیہ مذاکرات کے ذریعے 463 ارب روپے کی بچت کی توقع ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے علاوہ تنازعہ کشمیر کا کوئی متبادل حل نہیں ہے، حریت کانفرنس

ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نازیوں کے جابرانہ اور ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور جموں و کشمیر میں آزادی کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے جنوبی ایشیائی خطے میں امن اور ترقی کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن اور غیر قانونی تسلط ایک ساتھ نہیں جاری رہ سکتے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق کا ادراک اور اپنی روایتی ہٹ دھرمی اور جارحیت کی پالیسی ترک کرتے ہوئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے پرامن طریقے تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن و سلامتی کے قیام کیلئے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے جن میں کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے علاوہ تنازعہ کشمیر کا کوئی متبادل حل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت ان دھمکیوں سے زیادہ اہم ہے جو بھارت ہمیشہ سے تنازعے کے دیگر فریقوں کو بار بار دیتا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ بات چیت کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔انہوں نے مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم خان، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار،
سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر حمید فیاض، عبدالاحد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، فردوس احمد شاہ، رفیق احمد گنائی، ظہور احمد بٹ، عمر عادل ڈار، محمد یاسین بٹ، عمر عادل ڈار، ایڈووکیٹ زاہد علی، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر، انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور کشمیری نوجوانوں اور خواتین سمیت ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نازیوں کے جابرانہ اور ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے اور جموں و کشمیر میں آزادی کے حق میں اٹھنے والی ہر آواز کو دبانا چاہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں: حافظ نعیم
  • کراچی:نئے کرنسی نوٹوں کے اجرا سے متعلق اسٹیٹ بینک کی وضاحت
  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے بڑا ریلیف مل گیا
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے علاوہ تنازعہ کشمیر کا کوئی متبادل حل نہیں ہے، حریت کانفرنس
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کو مقامی بینکوں سے قرض لینے کی اجازت دے دی
  • ’لائیٹیں بھی بند کرنے کی اجازت نہ دی گئی اور ملازمین کو عمارت سے نکال دیا گیا‘
  • سونا مزید مہنگا ہوگیا؛ قیمتیں ایک بار پھر تاریخ کی بلند ترین سطح پر
  • نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا خسارہ 318 ارب روپے سے تجاوز کرگیا
  • دہشتگردوں اور بی ایل اے کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہو چکا،حذیفہ رحمان