آئی ایم ایف نے پاکستان سے پالیسی یادداشت کا مسودہ شیئر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان کی حکومت کے ساتھ اتفاقِ رائے پیدا کرنے کے لئے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت (MEFP) کا مسودہ شیئر کردیا ہے جو کہ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت عملے کی سطح پر معاہدے کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق آئی ایم ایف نے تعمیراتی اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لئے کچھ ریلیف فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مراعات/ ریلیف فوری طور پر دی جائیں گی یا مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز مذاکرات ختم ہوگئے تھے لیکن عملے کی سطح پر معاہدہ نہیں ہو سکا جو کہ ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کروانے کے لئے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کو اسلام آباد کی طرف سے باضابطہ درخواست پیش کرنے سے پہلے ضروری ہے۔
آئی ایم ایف نے MEFP کا مسودہ شیئر کیا ہے جس میں مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لئے سخت شرائط شامل ہیں۔ ایک جانب ایف بی آر کا ٹیکس وصولی ہدف کم کردیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب اخراجات میں کٹوتی شامل کی گئی ہے تاکہ موجودہ مالی سال میں آئی ایم ایف کے عملے سے طے شدہ پرائمری سرپلس حاصل کیا جا سکے۔سرکاری ذرائع نے دی نیوز سے گفتگو میں تصدیق کی۔پٹرولیم مصنوعات پر فی لٹر 70 روپے لیوی لگا کر زیادہ سے زیادہ محصولات حاصل کرنے اور اس رقم سے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کی تجویز دی گئی تھی جو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک اور اختلافی نکتہ بن گئی۔
آئی ایم ایف نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ اگر عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے لگیں تو حکومت عوام پر بوجھ نہ ڈالنے کی صورت میں گردشی قرضے کا سامنا کیسے کرے گی؟
کئی ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کراس سبسڈی ماضی میں کامیاب نہیں ہو سکی اور وہ آئی ایم ایف کے ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں۔اسلام آباد نے توانائی کے شعبے پر بوجھ ڈالنے والے 2.
حکام کے مطابق اس نئے قرضے کی واپسی کے لئے پاکستان بجلی کے بلوں پر فی یونٹ 3 روپے ڈیٹ سروسنگ سرچارج (DSS) لاگو رکھے گا جس سے سالانہ 300ارب روپے سے زائد آمدنی متوقع ہے۔حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کیونکہ یہ مذاکرات نجی نوعیت کے تھے۔ دی نیوز کے رابطہ کرنے پر وزیر بجلی اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ ہمیں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ملا تاہم امید ہے کہ آئی ایم ایف نے بینکوں سے قرضہ لینے کی منظوری دے دی ہے۔
لغاری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آئی ایم ایف نے بینکوں سے قرض لینے کی منظوری دے دی ہے کیونکہ ہم نے جو مطالبہ کیا تھا اس میں کوئی اصولی خلاف ورزی نہیں ہوئی اور نہ ہی قرض سے جی ڈی پی کے تناسب یا کسی دوسرے پیرامیٹر پر کوئی اثر پڑا۔انہوں نے کہا کہ ڈیبٹ سروس سرچارج (DSS) میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور جب بھی بینکوں کے ساتھ حتمی شکل دی جائے گی ٹرم شیٹ کے حصے کے طور پر جاری رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ڈی ایس ایس 3 روپے فی یونٹ سے نیچے رہے گا۔
دوسری خواتین سے بات کرنے سے منع کیوں کیا؟ کراچی میں ظالم شوہر نے بیوی کو جلا دیا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف کے آئی ایم ایف نے کے لئے
پڑھیں:
نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں،نیٹ میٹرنگ صارفین گرڈ سے حاصل کی جانے والی بجلی پر 18 فیصد ٹیکس ادا کریں گے۔18 فیصد ٹیکس کی وجہ سے بجلی کی بائے بیک قیمت مزید کم ہو،جائے گی، ۔
سولر صارفین بجلی 10 روپے فی یونٹ کے بجائے 8.88روپے فی یونٹ فروخت کریں گے، چھتوں پر لگے سولر پینلز سے گرڈ کو فروخت یونٹس پر ٹیکس نہیں ہوگا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صارفین 25 فیصد سولر اور 75 فیصد گرڈ سے بجلی استعمال کریں، تو ان کی سرمایہ کاری کی واپسی ساڑھے تین سے 4 سال میں ہوگی
وزیراعظم آئندہ ماہ بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان کریں گے ، آئی پی پیز کے نظرثانی شدہ معاہدوں سے 1400ارب روپے بچائے گئے، نظر ثانی شدہ معاہدوں سے 400 ارب روپے کی سالانہ بجت ہوگی، ذرائع
400ارب روپے کی سالانہ بچت بجلی کے ٹیرف میں کے اعلان میں ظاہر ہوگی، پاور سیکٹر کے قرضوں پر ڈسکاؤنٹ ریٹ 12 فیصد تک کم کرنے کا اثر بھی ٹیرف میں کمی سے ظاہر ہوگا،
ن لیگ کو بڑا دھچکا، اہم لیگی رہنما رانا احسان پیپلزپارٹی میں شامل