تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی کیس، لاہور ہائیکورٹ کی کمیٹی بنا کرتفتیش کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی سے متعلق اعلی سطح تحقیقات کے لیے دائر درخواست پر چیف سیکریٹری پنجاب کو کمیٹی بنانے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے معاملہ چیف سیکرٹری پنجاب کو بھیجتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو کمیٹی بنا کر تفتیش کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ پولیس کے کہنے اور ڈاکومنٹس میں بہت فرق ہوتا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کی ایف آئی آر کون سی ہیں؟ کیا متاثرہ طالبہ کا بیان شامل کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس بچی کا بیان لیا گیا ہے اوراس نے کہا کہ میرے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر نے 164 کا بیان کیوں قلمبند نہیں کرایا۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اس کیس میں جے آئی ٹی بنائی اور اس جے آئی ٹی نے تفتیش مکمل کی۔ وہ بچی سامنے نہیں آنا چاہ رہی تھی۔
مزید پڑھیں: لاہور پولیس کی کارروائی، تفریحی مقامات پر بچوں کو جنسی ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
وفاقی حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جھوٹی ویڈیو اپ لوڈ کرنے والی خاتون سارہ خان سمیت 4 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ متعلقہ اداروں نے ایکشن لیا ہوتا تو ابہام پیدا نہ ہوتا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں خواتین غیرمحفوظ ہیں۔ جنسی ہراسگی اور تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ لاہور کے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے بڑھتے واقعات کی اعلی سطح انکوائری کروائی جائے۔ طالبات کی سیفٹی کے لیے حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تعلیمی اداروں میں لاہور ہائیکورٹ جنسی ہراسگی چیف جسٹس
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ سندھ کا تعلیمی اداروں میں اساتذہ و طلبہ کی حاضری چہرے کی شناخت کیساتھ ڈیجیٹلائز کرنے کا حکم
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ---فائل فوٹووزیرِاعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ محکمۂ تعلیم کے تمام ڈپارٹمنٹس کو ڈیجیٹلائز کیا جائے گا، اساتذہ اور طلبہ کی حاضری چہرے کی شناخت کے ساتھ ڈیجیٹلائز ہو گی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت اسکول ایجوکیشن سے متعلق اجلاس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول ایجوکیشن پر خصوصی توجہ دے کر تعلیم کا نظام مزید بہتر کرنا ہے، ایجوکیشن میں گورننس، معیار اور بچوں کی اسکول تک آسان رسائی ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سندھ میں زراعت، صحت، انفرا اسٹرکچر، ڈیجیٹلائزیشن اور فلاحی منصوبوں سمیت بڑے ترقیاتی کام کیے۔
وزیرِ تعلیم سید سردار شاہ نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کو انتظامی اختیارات دے رہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ ہر ہیڈ ماسٹر کو براہِ راست فنڈز دیے جائیں تاکہ اسکول بہتر کر سکیں، ہیڈ ماسٹر کو نئے مالی سال سے براہِ راست ڈی ڈی او پاور دی جائیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ تمام اسکولوں کا اپنا بجٹ ہو گا اور وہ خود خرچ کر سکیں گے۔