اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی ایم پی اے علی شاہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ  اگر میں پولیس کو نوٹس کر سکتا ہوں کیا آپ کو نوٹس نہیں کر سکتا؟ ہم سب ایک غیرمعمولی صورتحال سے گزر رہے ہیں اس وقت تمام ڈیپارٹمنٹ کسی اور طاقت کے ہاتھ میں ہیں۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی ایم پی اے علی شاہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی ۔ پولیس کی جانب سے آج بھی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔ جج نے ریمارکس دئیے اسلام آباد کے پراسیکیوٹر بہت ضدی ہیں وہ خود کو ججز کے برابر سمجھتے ہیں۔

روزے دار ماں کو بیٹے نے ناشتے میں تاخیر پر قتل کر دیا

پولیس کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کرنے پر پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ تفتیشی افسر منڈی بہاؤالدین سے واپس نہیں آئے ۔ عدالت کو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا عدالت میں چالان پیش کرنا آپ کا کام ہے؟ پراسیکیوٹر نے جواب دیا جب تک چالان ہمارے پاس نہیں آتا ہماری ذمہ داری نہیں۔ جج نے ریمارکس دئیے اسلام آباد کے پراسیکیوٹر سمجھتے ہیں کہ وہ ججز کے برابر ہیں۔

معززجج نے ریمارکس دیے کہ اگر میں پولیس کو نوٹس کر سکتا ہوں کیا آپ کو نوٹس نہیں کر سکتا؟ ہم سب ایک غیرمعمولی صورتحال سے گزر رہے ہیں اس وقت تمام ڈیپارٹمنٹ کسی اور طاقت کے ہاتھ میں ہیں۔ بدھ کی صبح تک دیکھ لیتے ہیں ریکارڈ آجائے گا ۔ کیس کی مزید سماعت بدھ کو ہو گی۔

لاہور کے تمام کالجز میں طلباء پر بڑی پابندی عائد کر دی گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کو نوٹس کر سکتا

پڑھیں:

بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کیلئے اہل قرار دیدیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 مارچ 2025)سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ مقدمے سے بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا، عدالت نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کیلئے اہل قرار دیدیا،خیبر پختونخواہ پولیس میں کانسٹیبل بھرتی کی درخواست مسترد ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی،سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران سماعت عدالت نے کہا کہ بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ نے عدالت میں بتایا کہ ملزم پر 2021 میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت آئس کا مقدمہ درج تھا۔ ملزم کا کردار ایسا نہیں کہ اس کو پولیس میں بھرتی کیا جا سکے اس سے برا تاثر جائیگا۔

(جاری ہے)

جسٹس منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ سے استفسار کیا کہ درخواست گزار نے 2023 میں درخواست دی ہے تو اس کا کردار کیسے خراب ہو گیاہے؟ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ نے کہا کہ درخواست گزار پر فوجداری مقدمہ تھا۔

ایسے میں پولیس رولز کے تحت اس کااچھا کردارنہیں رہتا۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جب ایک شخص مقدمے سے ڈسچارج ہو گیا تو کیا اس کی سزا اس کو کیاساری زندگی اس جرم کی سزاملے گی؟ یہ عجیب منطق ہے کہ کسی شخص پر الزام ثابت نہ ہو تب بھی ہر با راس کی اہلیت پر شک کیا جائے۔ اگر درخواست گزار کا جرم اتنا ہی بڑا تھا تو آپ نے اپنی تفتیش کے مرحلے پرملزم کو بری کیوں کیاتھا؟۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ ملزم کو بری ہم نے نہیں کیا تھابلکہ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے کیا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے دوران سماعت دوبارہ پھروہی اپناسوال دہرایا کہ کسی پراگر جھوٹا مقدمہ بنے اور وہ مقدمے سے بری ہو جائے تو کیا اسے ساری زندگی اس کی سزا ملے گی؟۔بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار کی کانسٹیبل بھرتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے درخواست گزار کو بھرتی کیلئے اہل قرار دیدیا ۔خیال رہے کہ درخواست گزار داوڑ نے 2023 میں خیبرپختونخوا پولیس میں کانسٹیبل کیلئے اپلائی کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • تمام ڈیپارٹمنٹ کچھ اور طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں،اے ٹی سی جج
  • اس وقت تمام محکمے دیگر طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں: جج طاہر عباس سپرا
  • ’اس وقت تمام محکمے دیگر طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں‘ جج اے ٹی سی اسلام آباد کے ریمارکس
  • اس وقت تمام ڈیپارٹمنٹ کسی اور طاقتوں کے ہاتھ میں ہیں، اے ٹی سی جج کے دوران سماعت ریمارکس
  • بریت کے بعد ملزم پر جرم کا داغ ہمیشہ نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ کا فیصلہ
  • بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ نے آئس کیس سے ڈسچارج شہری کو پولیس میں بھرتی کیلئے اہل قرار دیدیا
  • مقدمے سے بریت کے بعد جرم کا داغ ملزم پر ہمیشہ نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ
  • اسپیس اسٹیشن پر پھنسے خلا بازوں کو واپسی پر دردناک صورتحال کا سامنا، ہڈیاں تبدیل ہوگئیں
  • موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں: مولانا فضل الرحمان