Daily Mumtaz:
2025-03-18@16:17:22 GMT

وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ سے بھارت میں فسادات پھوٹ پڑے

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ سے بھارت میں فسادات پھوٹ پڑے

مغل بادشاہ اورنگزیب کی مخالفت پر مبنی بھارتی اداکار وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ بھارت میں مسلم مخالف جذبات کو بھڑکانے کا سبب بن گئی ہے۔

اس فلم کے اثرات کے بعد ناگپور میں اورنگزیب کے مقبرے کو مسمار کرنے کے مطالبات میں شدت آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں کشیدگی اور فسادات پھوٹ پڑے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ناگپور کے محل علاقے میں دو گروپوں کے درمیان اس وقت تصادم ہوا جب دائیں بازو کے گروہ ’وشوا ہندو پریشاد‘ نے اورنگزیب کے مقبرے کو تباہ کرنے کے مطالبے پر احتجاج کیا۔

اس احتجاج کے دوران نعرے بازی اور پتھراؤ کے واقعات رونما ہوئے، جس سے علاقے میں مزید تشویش پھیل گئی۔ اس دوران فائر بریگیڈ کی کچھ گاڑیاں اور دیگر کئی گاڑیاں نذر آتش کر دی گئیں۔

فائر ڈیپارٹمنٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ کئی فائر فائٹرز زخمی ہوئے ہیں۔ اس پر ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی، حالانکہ وہ خود اس مطالبے کے حامی ہیں۔

پولیس کی مداخلت کے بعد فسادات پر فی الحال قابو پالیا گیا ہے۔

حال ہی میں بھارتی اداکار وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ کی ریلیز نے مغل بادشاہ اورنگ زیب کے حوالے سے متنازعہ بحث کو مزید ہوا دی۔

فلم میں اورنگ زیب کو ایک ظالم شخصیت کے طور پر دکھایا گیا، جس کے نتیجے میں مسلم مخالف جذبات میں اضافہ ہوا۔ اس دوران کئی علاقوں اور سڑکوں کے ناموں پر سیاہی ملنے کے واقعات سامنے آئے، اور سوشل میڈیا پر مغل بادشاہ کے خلاف نفرت انگیز بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی نے اورنگ زیب کو ایک اچھا منتظم قرار دیا، جس پر انتہاپسندوں نے ان کی قبر مسمار کرنے کا مطالبہ شروع کر دیا۔

وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے بھی اس مطالبے کی حمایت کی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ادین راجے بھوسلے اور نونیت رانا نے بھی اورنگزیب کی قبر کے انہدام کا مطالبہ کیا ہے، جس پر تنازعہ بڑھ گیا ہے۔

دوسری جانب، بھارت میں گزشتہ کچھ برسوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور پُرتشدد واقعات میں بے پناہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ انتہا پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جن میں ہجومی تشدد (mob lynching)، مساجد پر حملے، مسلم دکانداروں اور تاجروں کا بائیکاٹ، اور مسلمانوں کو جبراً ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور کرنے جیسے واقعات شامل ہیں۔

حالیہ دنوں میں بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تنگ نظری کے اظہار کے طور پر کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کرنے، مسلمانوں کے ناموں پر موجود سڑکوں اور علاقوں کے نام تبدیل کرنے، اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی طالبات کے داخلے پر پابندیاں لگانے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

اس صورتحال کو عالمی سطح پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے غیرقانونی اور متعصبانہ قرار دیا ہے، اور ان تنظیموں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کو روکنے کی کوشش کرے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے بھارت میں کے خلاف

پڑھیں:

فتنہ خوارج اور بھارت کا اسلام دشمن گٹھ جوڑ

پاکستان پر فتنہ خوارج کی یلغار تیز ہوتی جارہی ہے۔ گزشتہ دنوں مساجد پر دہشت گردوں حملوں میں جس طرح علماء کرام کو ہدف بنایا گیا اس سے ایک مرتبہ پھر یہ حقیقت عیاں ہو گئی کہ خارجیوں کا اسلام سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔ مساجد اللہ کے گھر ہیں ۔ اللہ کے گھر میں روزہ دار نمازیوں پر خودکش حملے کرنے والے دراصل اسلام کے سب سے بڑے دشمن اور مسلمانوں کے خلاف سرگرم قوتوں کے آلہ کار ہیں۔ پاکستان کے ازلی دشمن بھارت سے فتنہ خوارج کی فکری وابستگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مساجد پر ان کے حملوں پر بھارتی میڈیا میں جشن منایا جاتا ہے۔ بلوچستان میں مسجد میں شہید ہونے والی مفتی شاہ میرکے متعلق بھارتی میڈیا پہ یہ جعلی پرپیگنڈہ کیا جاتا رہا کہ وہ ہندوستانی جاسوس کل بھوشن کی گرفتاری میں ملوث تھے۔ فتنہ خوارج کی مسلم دشمن مجرمانہ سرگرمیوں کو بھارتی ایجنسی را پاکستان دشمن پروپیگنڈے کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں گزشتہ دو ہفتوں میں تین جید علماء کی شہادت میں فتنہ خوارج کا ہاتھ شامل ہے۔ ان وارداتوں کے ذریعے پاکستان میں بدامنی اور خانہ جنگی جیسی فضا پیدا کر کے بھارت کے دیرینہ عزائم کی تکمیل کی جا رہی ہے۔ اسلام بالخصوص پاکستان کے خلاف پرتشدد رویہ اور دہشت گردی بھارت کی سوچی سمجھی پالیسی ہے۔بی جے پی کی شدت پسندانہ اقلیت دشمن پالیسیاں اور پڑوسی ممالک کے خلاف سرحدی تنازعات میں جارحیت کا رجحان دراصل بھارت اور اسرائیل کے درمیان بھی ایک ناقابل تردید قدر مشترک قرار دی جا سکتی ہے۔ یہ کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ مسلم دشمنی کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین اشتراک عمل گہرا ہوتا جا رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاست پوری تندہی سے اسرائیل کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ تاریخی حقائق کے برعکس مقبوضہ کشمیر میں بھارت مسلم کشمیریوں کی آبادی کا تناسب بدل کر ہندو اقلیت کو اکثریت میں بدلنا چاہتا ہے ۔گزشتہ 10برس میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں مختلف ریاستی ہتھکنڈوں سے مسلم آبادی کو کونے سے لگا رکھا ہے۔ جس طرح صیہونی ریاست نے فلسطینیوں کو ان کی مادر ارضی سے محروم کرنے کے لیے ناجائز بستیاں بنا کر یہودیوں کی آباد کاری کی مہم شروع کی بالکل اسی طرز پر مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیری ہندوئوں کی آباد کاری کے منصوبوں کو پروان چڑھا رہی ہے ۔ بی جے پی کی حکومت نے نیتن یاہو حکومت کے تمام فلسطین دشمن اقدامات کی کھل کر حمایت کی ہے۔ غزہ جنگ کے ہر مرحلے میں مودی سرکار نے اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کی تائید کی ہے۔ مظلوم اور نہتے عوام کی بے رحمانہ نسل کشی کے باوجود مسلم دشمنی کی آگ میں جھلسنے والے بھارتی میڈیا پر اسرائیلی حکومت پر داد و تحسین کے ڈونگرے برسائے جاتے رہے۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ غزہ جنگ میں غیر انسانی جارحیت کے مظاہرے نے اسرائیل کو عالمی تنہائی کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ اپنے سیاہ کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اسرائیل بھی بھارت کی مکارانہ سفارت کاری اور سافٹ پاور کی موثر ترویج کی حکمت عملی اپنانا چاہتا ہے۔ معروف اسرائیلی جرائد ٹائمز آف اسرائیل اور ہیریٹز گزشتہ چند ماہ کے دوران اس موضوع پر تجزیے شائع کر چکے ہیں۔ اسرائیل کا حمایتی مغربی میڈیا بھی یہ پہلو اجاگر کر چکا ہے کہ بھارت اپنے سنگین ریاستی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے نہایت عیاری کے ساتھ سافٹ پاور کا استعمال کر رہا ہے ۔
امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق بھارتی ریاست مقبوضہ کشمیر میں جبر ،تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانے کے لیے بالی وڈ کی فلموں کے ذریعے نہایت موثر پروپیگنڈا کر رہا ہے ۔انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ ،ایمنسٹی انٹرنیشنل اور معروف تھنک ٹینک SIPRI کی تحقیقاتی رپورٹس نے بھی اس امر کی نشاندہی کی ہے کہ اقلیتوں خصوصاً مسلم برادری کے خلاف تشدد ،مقبوضہ کشمیر میں ناجائز تسلط اور طبقاتی نفرت کا شکار دلت برادری کی حالت زار سے مسخ ہونے والے ریاستی تشخص کو بھارت پروپیگنڈے ،سفارت کاری ،فلم انڈسٹری اور معاشی مفادات کی چمک سے پرکشش بنانے میں مہارت رکھتا ہے ۔مظلوم کشمیری عوام اور بھارتی مسلمانوں کا قاتل بھارت پروپیگنڈے کی قوت سے انسانی حقوق کا علم بردار بن جاتا ہے۔ایک جانب بھارتی مسلم برادری اسلاموفوبیا کی لہر کی زد میں ہے اور مساجد مسمار کر کے مندر تعمیر کرنے کی مہم بی جے پی کی سرپرستی میں زور پکڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی فلمیں مذہبی رواداری کا پرچار کرکے ریاستی جرائم پر پردہ ڈال رہی ہیں۔ امریکہ ، کینیڈا سمیت مغربی دنیا میں سکھوں کے خلاف ناکام آپریشن کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد اب بھارتی ایجنسیاں فلموں ، ٹی وی سیریلز اور جعلی خبروں کے ذریعے اپنی ساکھ بہتر کرنے میں مصروف ہیں۔ تسلسل سے یہ جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ بھارت پاکستان میں اپنے مطلوبہ افراد کو قتل کروا رہا ہے۔ مفتی شاہ میر کی خوارج کے ہاتھوں شہادت کو اپنی کامیابی بنا نے کے لئے بھارت نے بہت بھونڈا طریقہ اختیار کیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ بھارت کا جاسوس بندر کل بھوشن آج بھی پاکستان کی تحویل میں ہے جبکہ کینیڈا اور امریکہ میں بھارتی ایجنسیوں کی ناکامیوں کی داستانیں زبان زد خاص و عام ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ناگپور میں مغل بادشاہ اورنگزیب کا مقبرہ گرانے کے مطالبے پر شدید ہنگامے، کرفیو نافذ
  • اونگزیب کا مقبرہ ہٹانے پر ہنگامے، وکی کوشل کی فلم کو وجہ قرار دے دیا گیا
  • فتنہ خوارج اور بھارت کا اسلام دشمن گٹھ جوڑ
  • باہمی تعلقات کے متعلق بھارتی وزیر اعظم کا بیان خوش آئند، چین
  • بادشاہ اونگزیب کا مقبرہ ہٹانے کے معاملے پر بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے
  • بھارتی وزیراعظم کے بے بنیاد دعوے مسترد، پاکستان کا دوٹوک مؤقف
  • مقامی تاجروں، سول سوسائٹی کے ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں ترقی کے بھارتی دعوئوں کو مسترد کر دیا
  • چیمپئنز ٹرافی کی تلخ یادیں
  • مسلمانوں کے خلاف طاقت کے غلط استعمال کے بڑھتے ہوئے واقعات افسوسناک ہیں، اسد الدین اویسی