پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ‘ دہشت گردی پرا ہم بریفنگ : پی ٹی آئی نے 14نام دید ئیے ‘ شرکت کیلئے بانی سے ملاقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ اے پی پی+ خبر نگار) پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، عسکری قیادت دہشت گردی پراہم بریفنگ دے گی ۔رات گئے پی ٹی آئی کی شرکت کے حوالے سے مختلف بیانات سامنے آتے رہے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت متعدد رہنماؤں نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کے حق میں دلائل دیئے۔ جنید اکبر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا کہا گیا۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس کل طلب کر رکھا ہے جس میں عسکری قیادت موجودہ ملکی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہو گا جس میں پارلیمان میں موجودسیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے، متعلقہ ارکان کابینہ بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیف وہپ طارق فضل چودھری کا تحریک انصاف سے رابطہ ہوا ہے۔ کابینہ ذرائع نے بتایا کہ عامر ڈوگر نے بھی سپیکر اور چیف وہپ کے رابطوں کی تصدیق کردی۔ عامر ڈوگر کا اس حوالے سے کہنا ہے عمران خان سے مشاورت کے بعد ہی کسی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ جبکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے وقت میں تبدیلی کر دی گئی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج 18 مارچ کو صبح 11 بجے ہوگا۔ اجلاس پہلے ڈیڑھ بجے دوپہر بلایا گیا تھا جس میں وقت کی تبدیلی کر دی گئی ہے۔ ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس صبح 11 بجے ہوگا۔ اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شرکت کرے گی۔ انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ پارلیمانی رہنماؤں کو ملکی داخلی اور خارجی امور پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ ادھر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام خیبر پی کے ہاؤس میں افطار ڈنر دیا گیا۔ افطار ڈنر میں محمود اچکزئی، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، اسد قیصر، حامد رضا، راجا ناصر عباس نے شرکت کی۔ اپوزیشن نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق مشاورت کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے 14 نام سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو دے دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کے لیے عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا، عامر ڈوگر، ثناء اللہ مستی خیل، علی محمد خان، زبیر خان، شبلی فراز، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر ہمایوں مہمند اور سینیٹر عون عباس بپی کے نام دیئے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سپیکر قومی اسمبلی کو ایڈوائس پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر ڈیڑھ بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اِن کیمرا ہو گا جس میں سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی ہال میں ہو گا جس میں پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اور ان کے نامزد نمائندگان شرکت کریں گے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبائی گورنرز‘ وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر‘ گورنر‘ وزیراعلیٰ جی بی‘ چاروں صوبائی اور جی بی کے آئی جی پولیس شریک ہوں گے۔ دریں اثناء قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے معاملہ پر قومی اسمبلی اور سینٹ سیکرٹریٹ کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق ملازمین کو آج کی چھٹی دے دی گئی۔ آج کمیٹی ارکان کے علاوہ تمام ارکان پارلیمنٹ کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ ذرائع کے مطابق مزید بتایا گیا کہ کمیٹی ارکان کو خصوصی دعوت نامے پر پارلیمنٹ میں داخلہ دیا جائے گا۔ میڈیا کوریج پر بھی آج پابندی عائد کر دی گئی۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے احاطے میں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں اعلیٰ حکومتی اور عسکری قیادت شریک ہوگی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے۔ اس اہم اجلاس میں عسکری قیادت ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔ اجلاس کے دوران سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور اطراف میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق، اجلاس ان کیمرا ہوگا، اور میڈیا کو پارلیمنٹ کی عمارت تک رسائی نہیں ہوگی اور میڈیا کے لیے جاری کیے گئے کارڈ آج کیلئے غیر موثر ہوں گے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران قومی اسمبلی ہال کے اندر موبائل فون لے جانے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے عید تک اپوزیشن گرینڈ الائنس تشکیل دینے کیلئے کوشاں ہے۔پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس رات گئے تک جاری رہا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ میرے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی خبریں درست نہیں۔ انتہائی اہم میٹنگ رات گئے جاری رہی۔ میری رائے میں تمام اراکین پارلیمنتٹ کو موجودہ صورتحال پر بریف کیا جانا ضروری ہے۔ سب سے اہم بانی پی ٹی آئی کو اعتماد میں لینا ہے۔ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں خصوصی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت لیڈران کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے مشروط کر دی۔ اعلامیہ کے مطابق سیاسی کمیٹی نے علی امین گنڈا پور کو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی۔ علی امین گنڈا پور بطور وزیراعلیٰ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پی ٹی آئی نے اجلاس سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممبران نے فیصلہ کیا کہ پارٹی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں اس وقت تک شرکت نہیں کرے گی جب تک بانی چئیرمین سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ادھر تحریک تحفظ آئین کے ترجمان اخوندزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بلائے گئے قومی اسمبلی کی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اصولی ہے۔ اس اہم قومی معاملے پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت اپنی پوزیشن اور وجوہات سے آگاہ کرنے کیلئے منگل آج صبح دس بجے خیبر پی کے ہائوس میں اہم پریس کانفرنس کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ترجمان قومی اسمبلی کمیٹی کے اجلاس کے بانی پی ٹی آئی سے سکیورٹی صورتحال ذرائع کے مطابق کی سیاسی کمیٹی نے قومی سلامتی شرکت کریں گے عسکری قیادت تحریک انصاف صورتحال پر سے ملاقات کیے گئے شرکت کے شرکت کی کرے گی ہوں گے کے لیے اور ان کہا ہے
پڑھیں:
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس‘پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ ۔2025 )ملک میں شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے واقعات اوربلوچستان ‘ خیبر پختونخوا میں حالیہ حملوں کے تناظر میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا ان کیمرا اجلاس آج قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہو رہا ہے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کی جانب سے بلایا گیاپارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس ڈیڑھ بجے شروع ہوگا .(جاری ہے)
قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرا اجلاس میں عسکری حکام کی جانب سے سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی تاہم حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان سامنے آیا ہے پی ٹی آئی کے راہنما رﺅف حسن نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا ہے کہ خصوصی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے پیچھے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے پارٹی راہنماﺅں کی ملاقات نہ کروانے کے علاوہ دیگر وجوہات بھی ہیں تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں چیف وہیپ عامر ڈوگر نے گذشتہ روز خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے 14 افراد کے نام بھجوائے تھے ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اس اجلاس میں عسکری قیادت پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارلیمان میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد کردہ نمائندگان شرکت کریں گے اجلاس کے لیے پارلیمنٹ میں غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں اورکسی بھی غیر متعلقہ فرد کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے جبکہ میڈیا سمیت تمام انٹری کارڈز کو عارضی طور پر غیر موثر کر دیا گیا ہے. ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ میڈیا کی اہمیت اور ضروریات سے مکمل آگاہ ہیں لیکن قومی سلامتی کے پیش نظر میڈیا اور تمام متعلقہ فریقین سے تعاون کی گزارش کی جاتی ہے واضح رہے کہ اس سے قبل سات اپریل 2023 کو منعقد ہونے والے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ملک میں شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک نیا جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی گئی تھی یہ اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا تھا جس میں وفاقی وزرا چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی تھی.