Islam Times:
2025-03-19@20:15:05 GMT

وزیراعلیٰ کے پی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوں گے

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

وزیراعلیٰ کے پی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوں گے

سیاسی کمیٹی کا موقف ہے کہ علی امین گنڈاپور صوبے کے چیف ایکزیکٹیو ہیں اس لیے ان کو شرکت کرنی چاہیے، علی امین گنڈاپور بطور وزیراعلیٰ کے پی اجلاس میں شرکت کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی کی جانب سے علی امین گنڈاپور کو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی گئی۔ سیاسی کمیٹی کا موقف ہے کہ علی امین گنڈاپور صوبے کے چیف ایکزیکٹیو ہیں اس لیے ان کو شرکت کرنی چاہیے، علی امین گنڈاپور بطور وزیراعلیٰ کے پی اجلاس میں شرکت کریں۔ دوسری جانب، پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت عمران خان سے ملاقات کرانے سے مشروط کی ہے۔

سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ تمام ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پی ٹی آئی اس وقت تک سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کرے گی جب تک پارٹی کے رہنماؤں کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بانی چیئرمین سے ملاقات کرائی جاتی ہے تو ہی پی ٹی آئی اجلاس میں شرکت کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی علی امین گنڈاپور اجلاس میں شرکت سیاسی کمیٹی

پڑھیں:

آپ نے ہماری پارٹی کا وجود ختم کر دیا،علی امین گنڈاپور ،قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آ گئی

آپ نے ہماری پارٹی کا وجود ختم کر دیا،علی امین گنڈاپور ،قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی کے حوالے سے پارلیمانی قومی سلامتی کی کمیٹی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے، عسکری قیادت کی جانب سے ملک کی سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، سربراہ جے یو آئی(ف)مولانا فضل الرحمن، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیر خزانہ، وزیراعلی کے پی، گورنر پنجاب، وزیر دفاع اور دیگر شریک ہوئے اور اظہارخیال کیا۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہماری پارٹی کا وجود ختم کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک ایسا صوبہ جو دہشت گردی کا شکار ہے، اس کا وزیر اعلی اجلاس میں صوبے میں ہونے والی دہشت گردی کا جواز دیتا رہا اور کہا کہ اس دہشت گردی کے ذمہ دار ہم خود ہیِں۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے 9 مئی کیا اور وہ وہاں موجود تھے انہیں سزائیں ملنی چاہیے، میں مانتا ہو کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2024 کے الیکشن میں ہمیں تو الیکشن کی کیمپئین نہیں کرنے دی گئی کیونکہ ہمیں تو تھریٹ تھی جب کہ تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں کھل کر کمپین کی لیکن ان پر تو ایک حملہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ آج جب صوبے میں دہشت گردی کا دور دورہ ہے تو سمجھ آتا ہے کہ کیوں تحریک انصاف پر حملے نہیں ہوتے، تحریک انصاف کو اجلاس میں ضرور آنا چاہیے تھا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں سیاسی اتفاق رائے انتہائی اہم ہے، میں اور پیپلز پارٹی دہشت گردی پر سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں، اور ہم اس کام کے لئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ریاست کا زیادہ فوکس کائنٹک ایکشنز کی طرف ہے، دہشت گردی کے سافٹ پرانگ جیسا کے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی ریاست مخالف ذہن سازی کی طرف نہیں ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی سطح پر سافٹ پرانگ کو ایکسپوز کرنا اشد ضروری ہے، پیپلز پارٹی اس سافٹ پرانگ کو بھی لیڈ کرنے کے لئے تیار ہے، پاکستان کو دنیا کے سامنے افغانستان کو گلوبل دہشت گردی کا حب اور محور پیش کرنا ہوگا، اس سیکیورٹی کے اس بڑے چیلنج کی طرف توجہ دلانی ہوگی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کو عالمی مسئلہ بتایا جا سکے، پاکستان میں دہشت گردی سے جڑے انٹرنیشنل ٹیرر فنانسنگ نیٹورک کو ہمیں عالمی اور یونائیٹڈ نیشنز لیول پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے معاملے پر کسی بھی اور اختلاف رائے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، پیپلز پارٹی ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔سربراہ عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان نے کہا کہ ہمیں یہ بتایا جاے کے 2013 میں طالبان کے حامی خیبر پختون خواہ صوبے میں حکومت میں کیسے آ گئے، انھیں کون حکومت میں لے کر آیا؟ ،ان کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقوں میں تحریک انصاف نے چالیس ہزار دہشت گرد آباد کیے، تحریک انصاف کا بانی عمران خان طالب اور دہشت گرد ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس میٹنگ کم، پریزنٹیشن زیادہ تھی، علی امین گنڈاپور
  • آپ نے ہماری پارٹی کا وجود ختم کر دیا،علی امین گنڈاپور ،قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آ گئی
  • فوج نے امن کے لیے بہت کام کیا، آپس کی بداعتمادی کو ختم کرنا ہوگا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی اجلاس, پی ٹی آئی کا بائیکاٹ،علی امین گنڈاپور کی شرکت
  • قومی سلامتی کمیٹی  اجلاس، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی شریک نہیں 
  • سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس جاری
  • پی ٹی آئی نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ، گنڈا پور شریک
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس شروع، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک
  • علی امین گنڈاپور کا قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ