40ہزار خصوصی بچوں کی ہیلتھ سکر نینگ : مریم نواز نے مفت علا ج کا حکم دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سپیشل لوگوں کیلئے سپیشل اقدامات کیے۔ پنجاب بھر میں 40ہزار سپیشل بچوں کی ہیلتھ سکریننگ کے بعد بیماریوں کی تشخیص کی گئی۔ مریم نوازشریف نے بیمار طلبہ کے مفت علاج کا حکم دیا۔ پنجاب میں پہلی مرتبہ طلبہ کی حاضری کے لئے فیشل رجسٹریشن سسٹم متعارف کرایا۔ وزیراعلیٰ نے خصوصی افراد روزگار پروگرام کی منظوری دے دی۔ سپیشل بچوں کیلئے رائزنگ سٹار کارڈ برائے سپیشل چلڈرن متعارف کرانے کا پروگرام کا فیصلہ کیا گیا۔ سپیشل چلڈرن کیلئے پیک فوڈ کا میل پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازعیدی پروگرام برائے خصوصی طالبعلم سپیشل بچوں کیلئے 9الیکٹرک بسوں کی منظوری بھی دے دی گئی۔ سپیشل ایجوکیشن مراکز کا ہر 6ماہ کے بعد پرفارمنس آڈٹ کرانے کی ہدایت کی گئی۔ معاون خصوصی برائے وزیراعلیٰ اورایس ایم یو کو سپیشل بچوں کے والدین سے مسلسل رابطوں کا حکم دیا۔سپیشل بچوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے سکولوں،سینٹرز اوربسوں میں مزید کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر پہلی مرتبہ سپیشل ایجوکیشن کے بجٹ کی رنگ فینسنگ کی گئی۔سپیشل بچوں کیلئے ایکسٹرنل امتحانی سسٹم تشکیل دینے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے سپیشل بچوں کیلئے کلینکل سائیکالوجسٹ اورسپیچ تھراپسٹ کی سروسز،آؤٹ سورس کرنے کا حکم دیا۔ سپیشل بچوں کیلئے غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔سپیشل بچوں کے داخلے یقینی بنانے کیلئے سی ایم پنجاب انرولمنٹ اورآگاہی مہم بھی شروع کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں پہلی مرتبہ مانیٹرنگ کا سسٹم نافذکیاگیا۔سماعت سے محروم بچوں کیلئے خصوصی سپیشل سلیبس تیارکیااور منظوری دے دی گئی۔سماعت سے محروم بچوں کیلئے سائن لینگویج بھی شامل کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سپیشل ایجوکیشن انفارمیشن سسٹم اور خصوصی ہیلپ لائن 1162 قائم اور سپیشل ایجوکیشن موبائل ایپ بھی فنکشنل کر دی گئی۔بریفنگ میں مزید بتایاگیاکہ پنجاب میں 14567 سپیشل طالبات سمیت 39085 سے زائد سپیشل طلباء خصوصی مراکز میں زیر تعلیم ہیں۔ صوبہ بھر کے28 سپیشل ایجوکیشن سکولوں کو مریم نوازسنٹر آف ایکسی لینس برائے سپیشل ایجوکیشن اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ وہاڑی، لودھراں، فیصل آباد، سیالکوٹ اور میانوالی میں گورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹر کی نئی عمارتیں مکمل ہوگئی۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ سپیشل بچوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانا ہمارا عزم ہے۔خصوصی بچوں کا خیال رکھنا فلاحی ریاست کا فرض اولین ہے۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف ورلڈ سپیشل اولمپکس میں پاکستان کے سپیشل ہیروز کو 6 گولڈ میڈل سمیت 11 میڈلز جیتنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سپیشل قومی ہیروز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ سپیشل ایتھلیٹس کی کامیابی پوری قوم کے لئے فخر کا لمحہ ہے اور ہمت اور لگن کا پیغام بھی۔ سپیشل ہیروز نے ثابت کر دیا کہ محنت، حوصلہ اور عزم کے سامنے کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہو سکتی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپیشل بچوں کیلئے سپیشل بچوں کی کی ہدایت کی کی گئی کا حکم
پڑھیں:
ایس بی سی اے کو شہریوں کیلئے پورٹل بنانے کی ہدایت
—فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایس بی سی اے کو پورٹل بنانا چاہیے جہاں عوام شناختی کارڈ، ایڈریس کے ذریعے شکایت درج کرا سکیں۔
عدالت عالیہ میں تعمیراتی قوانین سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس کے دوران ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اِسحاق کھوڑو عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزیوں سےمتعلق ایس اوپیز بنا لیے ہیں، 7 سے 15 دن میں شکایات کا ازالہ ہو جائے گا۔
سماعت کے دوران ڈی جی ایس بی سی اے نے ایس او پیز کا ڈرافٹ پیش کیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید سولنگی کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ 19مارچ کو ڈی جی ذاتی طور پیش ہو کر عدالتی ہدایات کی روشنی میں ایس او پیز کا نیا ڈرافٹ پیش کریں۔
جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ ڈرافٹ میں شکایات کے ازالےکی حتمی مدت کا تعین نہیں کیا گیا تھا، آپ کو ذاتی طور پر اس لیے طلب کیا گیا کہ شکایات کے ازالے کے لیے عموماً مؤثر اقدامات نہیں ہوتے، اس وجہ سے بڑی تعداد میں مقدمات عدالتوں میں آتے ہیں۔
ڈی جی اسحاق کھوڑو نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ تمام شکایات کا جائزہ میں خود لیا کروں گا اور نئی شکایات پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔
اسحاق کھوڑو نے کہا کہ ادارے کی تنظیمِ نو کی جائے گی، شکایات کے ازالے کا میکنزم بھی ہو گا، شکایت درست پائے جانے کی صورت میں اس پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے کہا کہ عمارت مکمل ہونے سے پہلے کارروائی ہونی چاہیے، عمارت مکمل ہو جائے، رہائش بھی ہو جائے ان حالات میں کارروائی مشکل ہو جاتی ہے، ایک فہرست عدالتوں میں زیرِ التواء غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیسز کی بنائی جائے، دوسری فہرست عوام کی شکایات پر مبنی ہو، جس میں ان کی مدت، اقدامات کی تفصیلات ہوں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ شکایتوں پر کارروائی نہ ہو نے سے شہر عمارتوں کے جنگل کی صورت اختیار کر گیا ہے، غیر قانونی تعمیرات سے پانی، بجلی، سیوریج، ٹرانسپورٹ کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، اس صورتِ حال سے شہر کے انفرااسٹرکچر پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کا مینڈیٹ ایس بی سی اے کو حاصل ہے، جو ریگولیٹری ادارہ ہے، اسے یقینی بنانا ہے کہ تمام عمارتیں قانون کے مطابق ہوں، لگتا ہے کہ ایس بی سی اے اپنی بنیادی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ ایس بی سی اے کو پورٹل بنانا چاہیے جہاں عوام شناختی کارڈ، ایڈریس کے ذریعے شکایت درج کرا سکیں۔