علیمہ خان---فائل فوٹو

بانئ پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ جج صاحب کی ذمے داری ہے کہ انصاف دیں، قانون کا تماشہ نہیں بننا چاہیے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہ 5 اکتوبر والے کیس میں پیش ہو رہے ہیں، 4 اکتوبر کو ہم اسلام آباد میں گرفتار ہوئے تھے، آج تفتیشی افسر پیش ہوئے لیکن دورانِ سماعت وہ غائب ہو گئے۔

ہماری فوج ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے، ہمیں اپنی فوج کو مضبوط دیکھنا ہے، علیمہ خان

علیمہ خان نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی اپیل یہ اگلے دو تین سال گھسیٹ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 3 پیشیوں میں پہلے بیانات لے لیے گئے ہیں، ہم ملزم ہیں اسلام آباد سے آئے ہیں، پیش نہ ہوں تو کہتے ہیں گرفتار کر لیں گے، تفتیشی پیش نہ ہوں تو ان کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا۔

علیمہ خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج بانئ پی ٹی آئی سے اڈیالہ میں ملاقات کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا

پڑھیں:

’اس سے بڑھ کر وطن دشمنی کیا ہو سکتی ہے‘ وزیر دفاع کا پی ٹی آئی کے سلامتی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ پر ردعمل

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء ) مسلم لیگ ن کے رہنماء اور ملک کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ پر ردعمل دے دیا۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وطن اس وقت دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے اور پی ٹی آئی اپنے مفادات کی سیاست کر رہی ہے، اس سے بڑھ کر وطن دشمنی کیا ہو سکتی ہے؟، تحریک انصاف نے آج اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ عمران خان اول اور آخر ان کی ترجیح ہے، وطن کی سلامتی اور امن پی ٹی آئی کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، پی ٹی آئی بس اپنے مفادات کی سیاست کر رہی ہے اور اس سے بڑھ کر وطن دشمنی اور کچھ نہیں ہو سکتی۔

بتایا جارہا ہے کہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں ہو رہا ہے، تاہم پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا، اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اس اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ پی ٹی آئی نے گزشتہ روز اپنی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا، جس کے تحت تحریک انصاف کا بطور جماعت کوئی نمائندہ اس اجلاس میں نہیں جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کی حیثیت سے اجلاس میں شریک ہوں گے، بطور جماعت ہم اس وقت کسی بھی آپریشن کے حق میں نہیں ہیں کیوں کہ 77 سالوں سے ہم بطور ملک ان حالات کا شکار ہیں اور مزید ان حالات کے حق میں نہیں ہیں، ہم نے اس ملک کو ٹھیک کرنا ہے اور فسطائیت کا خاتمہ کرنا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان کو پے رول پر رہا کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شامل نہیں ہوگی: علیمہ خان
  • قانون و انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے،علیمہ خان
  • ’اس سے بڑھ کر وطن دشمنی کیا ہو سکتی ہے‘ وزیر دفاع کا پی ٹی آئی کے سلامتی کمیٹی اجلاس کے بائیکاٹ پر ردعمل
  • 8 فروری کو عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، شوکت یوسفزئی
  • تمنا بھاٹھیہ ’’سری دیوی‘‘ بننا چاہتی ہیں، ’’سپر آئیکونک‘‘ قرار دے دیا
  • پاکستان کو ایک نیا چارٹر آف ڈیموکریسی چاہیے 
  • مولانا فضل الرحمن کو صدمے پہ صدمہ
  • وفاقی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 227 سال پرانا قانون استعمال کرنے سے روک دیا
  • ہمارے وسائل سے لوٹ مارکرکے بلوچستان کا ستیاناس کر دیا گیا: اختر مینگل