Daily Mumtaz:
2025-03-18@09:11:53 GMT

غزہ پٹی میں اسرائیل کے فضائی حملے، 200 فلسطینی شہید

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

غزہ پٹی میں اسرائیل کے فضائی حملے، 200 فلسطینی شہید

غزہ پٹی میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں 200 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، شہید فلسطینیوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق وسطی اسرائیل سے غز ہ میں 35 حملے کیے گئے،
اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں حماس سے تعلق رکھنے والے اہداف پر بمباری کی گئی ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو ختم کر رہا ہے، اس نے غزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملے شروع کردیے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق وسطی غزہ کے دیر البلاح میں 3 گھروں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ خان یونس اور رفح میں بھی حملے کیے گئے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے حملے سحری کے وقت پر کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے بار بار انکار اور دی گئی تمام تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیلی فوج کو غزہ میں حماس کےخلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ کے حملوں سے متعلق وائٹ ہاؤس سے مشاورت کی گئی تھ۔ی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا کی یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی جارحیت، 31 افراد شہید، متعدد زخمی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کیخلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں، ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا، جو پہلے نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کر دیئے، جس کے نتیجے میں 31 افراد شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔ امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ امریکا نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ تمہارا وقت ختم ہوگیا ہے اور آج سے تمہارے حملے بند ہونے چاہئیں، ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا، جو پہلے نہیں ہوا۔ صدر ٹرمپ نے ایران کو بھی متنبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حوثیوں کی حمایت بند کرے، اگر حمایت جاری رکھی تو امریکا اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے۔

امریکی فوجی حکام کے مطابق یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہ سکتے ہیں اور یہ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑی امریکی فوجی کارروائی ہے، اس کا مقصد حوثی مجاہدین کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔ حوثیوں کے سیاسی بیورو نے ان حملوں کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا ہے کہ ان کی مسلح افواج جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 308 سے زائد فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری، 232 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے، بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں صیہونی فورسز کی فضائی جارحیت جاری، 40 فلسطینی شہید، 150 سے زائد زخِمی
  • امریکا کی یمن میں بڑے پیمانے پر فضائی جارحیت، 31 افراد شہید، متعدد زخمی
  • اسرائیلی حملے میں دو صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید، کئی زخمی
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی تنظیم کی گاڑی پر حملہ، 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید
  • صنعاء پر فضائی حملہ