پاکستان کا افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
نیویارک (نیوز ڈیسک) پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دیا جائے۔
مستقل مندوب منیر اکرم نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے دوران دہشت گردوں کا اپنے ہینڈلرز سے افغانستان میں مسلسل رابطہ تھا، دہشت گردوں کو افغانستان سے حملے کی منصوبہ بندی اور ہدایات دی گئیں۔
منیر اکرم نے کہا کہ طالبان حکومت نے داعش کے خاتمے کیلئے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے، مجید بریگیڈ سرحد پار حملوں میں ملوث ہیں، ہمارے پاس شواہد ہیں، حملہ دشمن نے افغان پراکسیز کے ذریعے کرایا۔
مستقبل مندوب کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مرتکب، منتظمین، مالی معاونین، سرپرستوں کو کٹہرے میں لایا جائے، سلامتی کونسل دہشت گردی کیخلاف پاکستان کیساتھ فعال تعاون کرے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دہشت گردی معاملہ کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے، بیرسٹر گوہر
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس میں یہ فرق نہیں ہونا چاہئے کہ کون کس پر تنقید کر رہا ہے، پاکستان میں جو بھی دہشتگردی میں مرتا ہے وہ پاکستانی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملے کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اس میں یہ فرق نہیں ہونا چاہئے کہ کون کس پر تنقید کر رہا ہے، پاکستان میں جو بھی دہشتگردی میں مرتا ہے وہ پاکستانی ہے۔ بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ بھارت اور بھارت کی ایجنسی را پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارت نے پہلے کہا کہ ہم نے پاکستان میں گھس کر مارا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے، سکیورٹی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پارلیمنٹری پارٹی فیصلہ کرے گی۔