Daily Mumtaz:
2025-03-18@10:59:42 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بڑے فیصلے متوقع

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں پے درپے دہشت گردی کے واقعات اور سانحہ جعفرایکسپریس کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر سپیکرسردارایازصادق کی طرف سے قومی سلامتی کمیٹی کااہم ان کیمرہ اجلاس آج ہوگا،جس میں سیاسی اور عسکری قیادت بیٹھ کر مشاورت کرے گی اور ملک کو خطرات سے نکالنے ،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کرنے کی کوشش کی جائے گی ،یہ اپنی نوعیت کا ایک اہم ان کیمرہ اجلاس ہوگا شہبازحکومت کوقائم ہوئے ایک سال ہوگیا ہے اور اس عرصیمیں جہاں معاشی محاذ پر بہتری آئی ہے وہیں ملک کو سیاسی عدم استحکام کے علاوہ دہشتگردی کے خطرات کا سامناہے اور ایک سال میں دہشت گردی میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے،جب کہ بلوچستان کے اندربی ایل اے اور دیگر علیحدگی پسند تنظیموں کی سرگرمیوں میں بہت تیزی آئی ،پہلے تو اکادکاواقعات ہوتے تھے لیکن حالیہ چند ماہ میں بلوچستان کے حالات اس قدرخراب ہوئے ہیں کہ جعفرایکسپریس کو دہشتگردوں نے اغواء کیا،بے گناہ مسافروں کو یرغمال بنایاگیاپھرفوج اور ایف سی کے ایک کامیاب ریسکیوآپریشن کے نتیجے میں مسافروں کو بازیاب اور دہشت گردوں کو ہلاک کیاگیا،اس واقعہ کے بعد وزیراعظم نے پہلے اے پی سی بلانے کا اعلان کیاتاہم گزشتہ روز انہوں نے قومی اسمبلی ہال میں سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا،عمران خان کے دورحکومت میں بھی پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس ہواتھاجس میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل ر قمرجاویدباجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ر فیض حمید نے بریفنگ دی تھی اور اس بریفنگ میں یہ دعویٰ کیاگیاتھاکہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کاپاکستان کو فائدہ پہنچے گا اورکالعدم ٹی ٹی پی کے افغانستان میں موجود40ہزارحامیوں کو مشروط طورپر وطن واپس آنے کی اجازت دینے کااعلان کیاگیا ،ان 40ہزار دہشت گردوں کے آنے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا،خیبرپختونخواکے جنوبی اضلا ع خاص نشانے پر ہیں جب کہ بلوچستان میں حالات مزید خراب کرنے کے لیے بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کیدرمیان الائنس بھی قائم ہوا لہذاان حالات میں ان کیمرہ اجلاس بہت اہمیت کا حامل ہے جس میں آرمی چیف کے علاوہ ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگراہم اعلیٰ حکومتی شخصیات شرکت کریں گی اس ان کیمرہ اجلاس میں ملک کو محفوظ بنانے اوردہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے نیا نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس کے بارے میں بلاول بھٹو یہ کہہ چکے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان ٹو تشکیل دیاجاناچاہئے ،علاوہ ازیں مولانافضل الرحمان نے میڈیاسے ایک اہم گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کاعندیہ بھی دیاجب کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے یہ تجویز دی ہیکہ نوازشریف آگے بڑھیں اوراپناکرداراداکریں ،مولانا نے پی ٹی آئی کی قیادت کے حوالے سے بھی یہ تبصرہ کیاہے کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہرکی قیادت میں یکسوئی نہیں ہے ،مولانا نے افغانستان کے معاملے پر کہاکہ اگرریاست نے ان سے دوبارہ کہاتو وہ افغانستان کے معاملے پر اپناکرداراداکرسکتے ہیں،میری رائے میں اسٹیبلشمنٹ اورحکومت دونوں کو چاہئے کہ وہ افغانستان کے ساتھ معاملات بہتربنانے کے لیے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک جرگہ کابل بھجوائیں،الیکشن سے پہلے بھی مولانا ایک بارکابل جاچکے ہیں جہاں تک عیدکے بعد تحریک چلانے کا سوال ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ مولانا اپنی جماعت کے لیے تحریک چلائیں گے یاعمران خان کو جیل سے رہاکرانے کے لیے اس سوال کا جواب ان کے پاس نہیں ہے،نوازشریف سے متعلق وہ یہ کہتے ہیں کہ کرداراداکریں ،اس وقت نوازشریف کے بھائی وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلیٰ پنجاب ہیں ،نوازشریف اپنی ہی حکومت کے خلاف کیاکرداراداکرسکتے ہیں ؟جہاں تک سیاسی ماحول بہتربنانے کاتعلق ہے کہ تومولاناکو چاہئے کہ وہ نوازشریف سے ملاقات کریں اور ان کو تجاویزدیں کہ وہ کیاکرداراداکریں تو پھر بات سمجھ آئے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ان کیمرہ اجلاس گردی کے ملک کو کے لیے کے بعد

پڑھیں:

پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ‘ دہشت گردی پرا ہم بریفنگ : پی ٹی آئی نے 14نام دید ئیے  ‘ شرکت کیلئے بانی سے ملاقات کا مطالبہ 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ اے پی پی+ خبر نگار) پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، عسکری قیادت دہشت گردی پراہم بریفنگ دے گی ۔رات گئے پی ٹی آئی کی شرکت کے حوالے سے مختلف بیانات سامنے آتے رہے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت متعدد رہنماؤں نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کے حق میں دلائل دیئے۔ جنید اکبر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کا کہا گیا۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس کل طلب کر رکھا ہے جس میں عسکری قیادت موجودہ ملکی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد  ہو گا جس میں پارلیمان میں موجودسیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے، متعلقہ ارکان کابینہ بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیف وہپ طارق فضل چودھری کا تحریک انصاف سے رابطہ ہوا ہے۔ کابینہ ذرائع نے بتایا کہ عامر ڈوگر نے بھی سپیکر اور چیف وہپ کے رابطوں کی تصدیق کردی۔ عامر ڈوگر کا اس حوالے سے کہنا ہے عمران خان سے مشاورت کے بعد ہی کسی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ جبکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے وقت میں تبدیلی کر دی گئی۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج 18 مارچ کو صبح 11 بجے ہوگا۔ اجلاس پہلے ڈیڑھ بجے دوپہر بلایا گیا تھا جس میں وقت کی تبدیلی کر دی گئی ہے۔ ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس صبح 11 بجے ہوگا۔ اجلاس میں سول اور عسکری قیادت شرکت کرے گی۔ انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ پارلیمانی رہنماؤں کو ملکی داخلی اور خارجی امور پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ ادھر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام خیبر پی کے ہاؤس میں افطار ڈنر دیا گیا۔ افطار ڈنر میں محمود اچکزئی، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، اسد قیصر، حامد رضا، راجا ناصر عباس نے شرکت کی۔ اپوزیشن نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق مشاورت کی۔  ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے 14 نام سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو دے دیئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کے لیے عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، اسد قیصر، زرتاج گل، صاحبزادہ حامد رضا، عامر ڈوگر، ثناء اللہ مستی خیل، علی محمد خان، زبیر خان، شبلی فراز، سینیٹر علی ظفر، سینیٹر ہمایوں مہمند  اور سینیٹر عون عباس بپی کے نام دیئے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی سپیکر قومی اسمبلی کو ایڈوائس پر قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج دوپہر ڈیڑھ بجے طلب کر لیا گیا ہے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اِن کیمرا ہو گا جس میں سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کے مطابق اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی ہال میں ہو گا جس میں پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اور ان کے نامزد نمائندگان شرکت کریں گے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبائی گورنرز‘ وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر‘ گورنر‘ وزیراعلیٰ جی بی‘ چاروں صوبائی اور جی بی کے آئی جی پولیس شریک ہوں گے۔ دریں اثناء قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے معاملہ پر قومی اسمبلی اور سینٹ سیکرٹریٹ کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق ملازمین کو آج کی چھٹی دے دی گئی۔ آج کمیٹی ارکان کے علاوہ تمام ارکان پارلیمنٹ کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ ذرائع کے مطابق مزید بتایا گیا کہ کمیٹی ارکان کو خصوصی دعوت نامے پر پارلیمنٹ میں داخلہ دیا جائے گا۔ میڈیا کوریج پر بھی آج پابندی عائد کر دی گئی۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس اور اس کے احاطے میں سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اجلاس میں اعلیٰ حکومتی اور عسکری قیادت شریک ہوگی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ترجمان قومی اسمبلی نے بتایا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور ان کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے۔ اس اہم اجلاس میں عسکری قیادت ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر پارلیمانی کمیٹی کو آگاہ کرے گی۔ اجلاس کے دوران سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر اور اطراف میں سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق، اجلاس ان کیمرا ہوگا، اور میڈیا کو پارلیمنٹ کی عمارت تک رسائی نہیں ہوگی اور میڈیا کے لیے جاری کیے گئے کارڈ آج کیلئے غیر موثر ہوں گے۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران قومی اسمبلی ہال کے اندر موبائل فون لے جانے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے عید تک اپوزیشن گرینڈ الائنس تشکیل دینے کیلئے کوشاں ہے۔پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کی سیاسی کمیٹی کا  اجلاس رات گئے تک جاری رہا۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ میرے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی خبریں درست نہیں۔ انتہائی اہم میٹنگ رات گئے جاری رہی۔ میری رائے میں تمام اراکین پارلیمنتٹ کو موجودہ صورتحال پر بریف کیا جانا ضروری ہے۔ سب سے اہم بانی پی ٹی آئی کو اعتماد میں لینا ہے۔ تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں خصوصی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت لیڈران کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے مشروط کر دی۔ اعلامیہ کے مطابق سیاسی کمیٹی نے علی امین گنڈا پور کو قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی اجازت دے دی۔ علی امین گنڈا پور بطور وزیراعلیٰ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پی ٹی آئی نے اجلاس سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرائی تو اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کے بارے میں گفتگو کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممبران نے  فیصلہ کیا کہ پارٹی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں اس وقت تک شرکت نہیں کرے گی جب تک بانی چئیرمین سے ملاقات کی اجازت نہیں دی  جاتی۔ ادھر تحریک تحفظ آئین کے ترجمان اخوندزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بلائے گئے قومی اسمبلی کی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت  نہ کرنے کا فیصلہ اصولی ہے۔ اس اہم قومی معاملے پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت  اپنی پوزیشن اور وجوہات سے آگاہ کرنے کیلئے منگل آج صبح دس بجے خیبر پی کے ہائوس میں اہم پریس کانفرنس کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی ناسور بن گئی، ملک کو اس لعنت سے پاک کریں گے، وزیراعظم
  • پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ‘ دہشت گردی پرا ہم بریفنگ : پی ٹی آئی نے 14نام دید ئیے  ‘ شرکت کیلئے بانی سے ملاقات کا مطالبہ 
  • قومی سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اہم اجلاس آج ہوگا،بڑے بڑے فیصلے متوقع
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  •    قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات 
  • قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس کل طلب، عسکری قیادت بریفننگ دیگی
  • بلوچستان میں دہشت گردوں کیخلاف بڑا آپریشن‘، قومی سلامتی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس رواں ہفتے متوقع
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے پر مشاورت، اعلی عسکری قیادت، انٹیلییجنس چیفس کی شرکت متوقع
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بلانے پر مشاورت، اعلی عسکری قیادت، انٹیلییجنس چیفس کی شرکت متوقع