ڈی آئی خان،تھانہ درابن پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام، نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ساجد بلوچ : ڈیرہ اسما عیل خان میں سکیورٹی فورسز نے تھانہ درابن پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسما عیل خان میں سکیورٹی فورسز نے تھانہ درابن پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا،دہشتگردمختلف اطراف سے تھانے پر45 منٹ تک فائرنگ کرتے رہے،ناکامی کے بعد دہشتگرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے، ایک اور واقعے میں چشمہ روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید ہوگئے،فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ،پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر تیزی ، ڈالر سستا
شہید محمد علی کی میت ہسپتال منتقل کر دی گئی وہ ڈی ایس پی سیکیورٹی کے ساتھ تعینات تھے، انہیں اپنے گھر پہاڑپور جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا،واقعہ کے بعد جائے وقوعہ پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔
پولیس نے موقع سے شواہد لے کر واقعہ کی نوعیت بارے تفتیش شروع کر دی ہے ۔ علاقے میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے سرچ آپریشن شروع ہے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے حملے، جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 مارچ 2025)خیبرپختونخوا ہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی جانب سے کئے گئے 3حملے پولیس کی بروقت کارروائی سے ناکام بنا دئیے گئے، لکی مروت کے تھانہ گمبیلا پر دہشت گردوں نے 10 سے 15 مسلح افراد کے ساتھ حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ پسپا کر دیا گیا، ڈی پی او لکی مروت جواد اسحاق کے مطابق پولیس نے بڑے حملے کو بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا اور حملہ آور بھاری ہتھیاروں کی مدد سے فرار ہوگئے۔ پشاور میں بھی پولیس چوکی ملازئی پر دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا جبکہ خیبر پولیس چوکی بائی پاس روڈ پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔(جاری ہے)
زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ اسی دوران جمرود ایف سی چیک پوسٹ پر بھی شدت پسندوں نے حملہ کیا۔
ایف سی باڑہ رائفلز کی جوابی فائرنگ کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی خیبرپختونخوا ہ کے مختلف اضلاع میں دہشتگردوں کے پولیس تھانوں اور چوکیوں پر حملے میں 4 اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد مارے گئے تھے۔ اسی طرح بلوچستان کے ضلع نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ہونے والے خودکش حملے میں تین سیکیورٹی اہلکاروں سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے تھے۔تفصیلات کے مطابق کرک میں دہشتگرد حملے میں ایک پولیس اور ایک سیکورٹی گارڈ شہید جبکہ ایف سی کا جوان زخمی ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق دہشتگرد حملوں میں پولیس کے 4 اہلکار شہید ہوئے جبکہ 3 زخمی ہوئے اور جوابی حملوں میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔پشاور میں مفتی منیر شاکر بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے جبکہ مہمند میں ممبر قومی اسمبلی پر فائرنگ کا واقعہ ہواتھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ 16 مارچ کو ضلع نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے حملہ کیاگیا تھا جس کے نتیجے میں تین سیکیورٹی اہلکار اور دو معصوم شہری شہید ہوئے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا تعاقب کیا اور شدید فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیاتھا۔ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ نوشکی خودکش حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں میں ضلع نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ حوالدار منظور علی، ضلع نصیر آباد سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ حوالدار علی بلاول، ضلع بدین سے تعلق رکھنے والے 34 نائیک عبد الرحیم، کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے سویلین ڈرائیور جلال الدین اور ضلع خاران سے تعلق رکھنے والے سویلین ڈرائیور محمد نعیم شامل تھے۔