GAZA:

اسرائیلی فضائیہ نے آدھے گھنٹے میں غزہ پر 35 سے زائد فضائی حملے کیے جس کے باعث بچوں سمیت 170 فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق سحری کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے دیرالبلاح میں 3 گھروں کے علاوہ خان یونس اور رفح میں بم برسائے۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ہلاک ہونے والے 77 فلسطینی اور غزہ کی پٹی کے شمال میں غزہ شہر میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس نے شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، شہدا اور زخمیوں کو تباہ شدہ عمارتوں سے نکالنے کا کام ابھی جاری ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق 19 جنوری کی جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے یہ سب سے خوفناک بمباری ہے۔

 اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبات اور تمام پیشکشوں کو مسترد کرنے کے بعد، اسرائیلی فوج کو غزہ میں حماس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے اہداف پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں علاقے میں بڑی تعداد میں شہری شہید ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حماس کے خلاف کی جا رہی ہے، جس نے بار بار اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے امن کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب، فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل یکطرفہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو توڑ رہا ہے اور غزہ میں شہریوں پر دوبارہ حملے شروع کر دیے ہیں۔

حماس حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے امن کی تمام کوششوں کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔

اس معاہدے کے تحت دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل میں جنگ بندی کے بارے میں بات چیت کی جانی تھی مگر اسرائیل کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کے

پڑھیں:

حماس کیجانب سے 4 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی مذاکرات سے مشروط

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 4 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی مذاکرات سے مشروط کردی۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس نے امریکا اور اسرائیل کی دہری شہریت رکھنے والے قیدی کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم حماس نے اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی امن مذاکرات سے مشروط کردی۔

حماس کا کہنا ہے کہ وہ نیو جرسی کے رہائشی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر سکتا ہے۔ 21 سالہ امریکی شہری ایڈن الیگزینڈر اسرائیلی فوجی ہے۔ حماس نے غزہ میں دوران قید ہلاک ہو چکے 4 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں بھی اسرائیل کو واپس بھیجنے کی مشروط پیشکش کی ہے۔

غزہ میں 19 جنوری سے جنگ بندی چل رہی ہے تاہم اس پہلے مرحلے کی جنگ بندی کی مدت 2 مارچ کو ختم ہو چکی ہے۔ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے میں ابھی کافی مشکلات درپیش ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ مزید سخت کرتے ہوئے امدادی سامان کی غزہ میں ترسیل روک دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل فائر بندی معاہدے سے مکر گیا ہے‘ نہتے شہریوں کے خلاف دھوکے پر مبنی جارحیت کے ذمہ دار نیتن یاہو ہیں.حماس
  • رمضان میں اسرائیل کا وحشیانہ حملہ: خواتین اور بچوں سمیت 308 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں اسرائیل کے فضائی حملے، 200 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں بدترین بمباری، بچوں سمیت 200 فلسطینی شہید، سیکڑوں زخمی
  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری، 232 فلسطینی شہید
  • غزہ پٹی میں صیہونی فورسز کی فضائی جارحیت جاری، 40 فلسطینی شہید، 150 سے زائد زخِمی
  • اسرائیلی حملے میں دو صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید، کئی زخمی
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی تنظیم کی گاڑی پر حملہ، 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید
  • حماس کیجانب سے 4 اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی مذاکرات سے مشروط