سینکڑوں ذہنی معذور بچوں کے لیے ’چمبیلی‘ نام کا ادارہ کیسے کام کرتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ڈاکٹر سعدیہ مشاق ’چمبیلی‘ نامی ایک فلاٖحی ادارے کی جنرل سیکریٹری ہیں۔ یہ ادارہ ذہنی معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ چمبیلی میں اس وقت 110 بچے موجود ہیں۔
چمبیلی کے تحت اسپیشل پرسنز کے لیے ایک اسکول بنایا گیا ہے جہاں انہیں اسپیشل طریقے سے پڑھایا لکھایا جاتا ہے۔ یہ ادارہ معاشرے کے ایسے بچوں کو اپناتا ہے جو زندگی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیے جاتے ہیں۔ تفصیل جانیے اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیشل چلڈرن چمبیلی ذہنی معذور بچے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیشل چلڈرن چمبیلی ذہنی معذور بچے
پڑھیں:
خون کا عطیہ کرنے سےصحت پر کیسے حیرت انگیزاثرات ہوتے ہیں ؟ جانیں
بیشتر افراد کو علم ہے کہ خون عطیہ کرنے سے حادثات کے شکار افراد، آپریشن کرانے والے مریضوں اور کسی دائمی مرض کے شکار افراد کی زندگی بچانے میں مدد ملتی ہے۔
مگر خون کا عطیہ دینے والے فرد کو اس سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
درحقیقت خون کا عطیہ دینے سے آپ نہ صرف کسی قیمتی زندگی کو بچا سکتے ہیں بلکہ اس سے آپ کی صحت کو بھی حیران کن فوائد حاصل ہوتے ہیں۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
فرانسیس کریک انسٹیٹیوٹ کی تحقیق میں اکثر خون کا عطیہ دینے اور خون کے کینسر کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔تحقیق کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ خون بنانے والے اسٹیم سیلز میں قدرتی طور پر جینیاتی تبدیلیاں آتی ہیں جسے طبی زبان میں clonal hematopoiesis کہا جاتا ہے۔ان میں کچھ جینیاتی تبیدلیوں سے خون کے کینسر اور خون سے جڑے دیگر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے دوران محققین نے 60 سال سے زائد عمر کے مردوں کے 2 گروپس کے ڈیٹا کا موازنہ کیا تھا۔اس پھل کو روزانہ کھانے سے آپ ڈپریشن جیسے مرض کو خود سے ہمیشہ دور رکھ سکتے ہیںایک گروپ ایسے افراد کا تھا جو 40 برسوں سے ہر سال 3 بار خون کا عطیہ کرنے والے مردوں پر مشتمل تھا جبکہ دوسرا ان مردوں کا تھا جنہوں نے خون کا عطیہ زندگی میں محض 5 بار دیا تھا۔
تحقیق کے نتائج چونکا دینے والے ثابت ہوئے۔دونوں گروپس میں لگ بھگ ملتے جلتی جینیاتی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں مگر جو افراد اکثر خون کا عطیہ کرتے تھے ان میں ایسی تبدیلیاں ہوئیں جو کینسر سے جڑی ہوئی نہیں تھیں۔محققین کے مطابق خون کا عطیہ اکثر کرنے سے خون کے نئے خلیات بننے کا عمل تیز ہوتا ہے جس سے کینسر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس سے قل بھی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا تھا کہ خون کا عطیہ کرنے سے امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔خون کا عطیہ کرنے سے خون کو پتلا رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے بلڈ کلاٹنگ، بلڈ پریشر اور فالج کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ خون کا عطیہ کرنے سے انسولین کی حساسیت بہتر ہوتی ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔اور ہاں ہر بار خون عطیہ کرنے سے قبل آپ کا مفت طبی معائنہ بھی ہو جاتا ہے کیونکہ ڈاکٹر بلڈ پریشر، ہیموگلوبن کی سطح کو چیک کرتے ہیں۔