اسلام آباد:

پاکستان نے جعفر ایکسپریس میں اپنی سرزمین کے استعمال پر افغانستان سے باضابطہ طور پر شدید احتجاج ریکارڈ کرا دیا، ذرائع کے مطابق افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

دفتر خارجہ نے طالبان حکومت پر زور دیا کہ وہ ٹرین حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں پاکستان کی مدد کرے، یاد رہے 11 مارچ کو دہشت گردوں نے درہ بولان پر جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا اور اسے ہائی جیک کر کے400 سے زائد مسافروں کو30 گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا، ٹرین کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔

فضائیہ اور ایلیٹ آرمی کے کمانڈوز کی مدد سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 350 سے زائد مسافروں کوبازیاب کرایا۔

حکام کے مطابق آپریشن شروع ہونے سے قبل دہشت گردوں نے 26 مسافروں کو ہلاک کر دیا تھا، تمام 33 دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز نے بے اثر کر دیا۔

یاد رہے افغان طالبان نے پہلے پاکستان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچ دہشت گرد گروپ افغانستان میں کام نہیں کر رہے اور نہ ہی ان کا کابل سے کوئی تعلق ہے جبکہ ٹی ٹی پی اور بلوچ لبریشن آرمی نے ٹرین حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ 

ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ نے بنوں چھاؤنی پر حالیہ حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے سے متعلق آگاہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

نوشکی حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، ترجمان بلوچستان حکومت

فوٹو: فائل

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا کہنا ہے کہ نوشکی میں آج صبح دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیا، ابتدائی کارروائی میں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 3 جوان اور 2  شہری شہید ہوئے۔

اپنے بیان میں شاہد رند نے کہا کہ یہ حملہ بھی دہشت گردی کی تسلسل سے ہونے والی مذموم کارروائیوں کا حصہ ہے، اسی کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں نے نوشکی میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا، اس حملے میں سیکیورٹی فورسز کانوائے کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا۔

نوشکی دالبندین شاہراہ پر بس کے قریب دھماکا

پولیس کے مطابق زخمیوں کو نوشکی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فوری اور بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے عزائم ناکام بنادیے، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔

شاہد رند نے کہا کہ دہشت گردوں کے فرار کے تمام راستے بند کردیے گئے، پیچھا کیا جارہا ہے، مارے جانے والے دہشت گردوں کے علاوہ دیگر کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ یہ جنگ صرف سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کی نہیں، صوبے کے ہر فرد کی ہے۔ حکومت، فورسز اور عوام مل کر اس جنگ میں لڑ رہے ہیں، دہشت گردی کو شکست دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں حملے میں ہلاک مزید 3ہشتگردوں کی شناخت ‘ ٓافغان شہری نکلے 
  • بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3 افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
  • کے پی: دہشتگردوں کے 3 تھانوں پر حملے، پولیس کی بروقت کارروائی، امن دشمن فرار
  • خیبرپختونخواہ کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے حملے، جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار
  • خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے تین حملے ناکام، پولیس کی بروقت کارروائی
  • خیبرپختونخوا: پولیس نے دہشتگردوں کے 3 تھانوں پر حملے پسپا کر دیے،  امن دشمن فرار
  • خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے تین حملے، پولیس کی بروقت کارروائی سے حملے پسپا
  • نوشکی حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد مارے گئے، ترجمان بلوچستان حکومت
  • ٹرین ہائی جیکنگ کے ماسٹر مائنڈ