کراچی:

گورنر سندھ کامران ٹیسوری رمضان المبارک کی 17 ویں سحری پر نارتھ ناظم آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد اور یکجہتی دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ایم کیو ایم ایک مرتبہ پھر اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے واپس آ رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رمضان المبارک کی 17 ویں سحری کی تقریب کے لیے نارتھ ناظم آباد کے ایک نجی ریسٹورنٹ کا دورہ کیا، جہاں شہریوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

ان کی آمد پر آتشبازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا، جس نے شہر کے ماحول کو مزید خوشگوار بنا دیا۔ اس موقع پر نارتھ ناظم آباد کے شہریوں نے سحری کے دوران استقبال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا کا درست استعمال کریں اور بغیر تصدیق کے کسی بھی خبر کو آگے نہ بڑھائیں۔

کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ امن ڈائیلاگ کے بعد سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ سطحی وفود پاکستان آئے ہیں، جس سے پاکستان کی معیشت میں ترقی کی نئی امید پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے چین کے جنرل قونصل کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) مکمل ہو گا اور اس سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

گورنر سندھ نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ سعودی عرب، چین اور ترکیہ نے پاکستان کے لیے بڑی سرمایہ کاری مختص کی ہے، جس کے اثرات بہت جلد شہریوں تک پہنچیں گے۔

اس سرمایہ کاری سے نئے اسپتال، اسکولز اور تعلیمی ادارے قائم ہوں گے، جس سے شہریوں کو بہتر تعلیم اور صحت کی سہولتیں میسر آئیں گی۔

انہوں نے گورنر ہاؤس میں جاری آئی ٹی کورسز کی معلومات بھی فراہم کی، جہاں 50 ہزار بچے اور بچیاں مفت آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں، اور ان کورسز کے لیے کوئی فیس نہیں لی جا رہی۔

اس کے علاوہ، گورنر سندھ نے کہا کہ کئی لاکھ باکسز راشن عوام میں تقسیم کیے گئے ہیں اور ہزاروں موٹرسائیکلیں شہریوں میں دی گئیں۔ 11 ہزار لیپ ٹاپ بھی بچوں اور بچیوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے نے اپنی خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کرنا ہے اور ہر شہری کو اپنے ذاتی گھر کا حق ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سندھی، پنجابی، بلوچی اور پشتون سب کو مل کر اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑنی ہے اور پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گورنر سندھ انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ایس بی سی اے کو شہریوں کیلئے پورٹل بنانے کی ہدایت

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایس بی سی اے کو پورٹل بنانا چاہیے جہاں عوام شناختی کارڈ، ایڈریس کے ذریعے شکایت درج کرا سکیں۔

عدالت عالیہ میں تعمیراتی قوانین سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس کے دوران ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے اِسحاق کھوڑو عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزیوں سےمتعلق ایس اوپیز بنا لیے ہیں، 7 سے  15 دن میں شکایات کا ازالہ ہو جائے گا۔

سماعت کے دوران ڈی جی ایس بی سی اے نے ایس او پیز کا ڈرافٹ پیش کیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کے اختیارات معطل کردیے

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرشید سولنگی کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ 19مارچ کو ڈی جی ذاتی طور پیش ہو کر عدالتی ہدایات کی روشنی میں ایس او پیز کا نیا ڈرافٹ پیش کریں۔

جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ ڈرافٹ میں شکایات کے ازالےکی حتمی مدت کا تعین نہیں کیا گیا تھا، آپ کو ذاتی طور پر اس لیے طلب کیا گیا کہ شکایات کے ازالے کے لیے عموماً مؤثر اقدامات نہیں ہوتے، اس وجہ سے بڑی تعداد میں مقدمات عدالتوں میں آتے ہیں۔

ڈی جی اسحاق کھوڑو نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ تمام شکایات کا جائزہ میں خود لیا کروں گا اور نئی شکایات پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔

اسحاق کھوڑو نے کہا کہ ادارے کی تنظیمِ نو کی جائے گی، شکایات کے ازالے کا میکنزم بھی ہو گا، شکایت درست پائے جانے کی صورت میں اس پر مناسب  کارروائی کی جائے گی۔

عدالت نے کہا کہ عمارت مکمل ہونے سے پہلے کارروائی ہونی چاہیے، عمارت مکمل ہو جائے، رہائش بھی ہو جائے ان حالات میں کارروائی مشکل ہو جاتی ہے، ایک فہرست عدالتوں میں زیرِ التواء غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیسز کی بنائی جائے، دوسری فہرست عوام کی شکایات پر مبنی ہو، جس میں ان کی مدت، اقدامات کی تفصیلات ہوں۔

عدالت کا کہنا ہے کہ شکایتوں پر کارروائی نہ ہو نے سے شہر عمارتوں کے جنگل کی صورت اختیار کر گیا ہے، غیر قانونی تعمیرات سے پانی، بجلی، سیوریج، ٹرانسپورٹ کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، اس صورتِ حال سے شہر کے انفرااسٹرکچر پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کا مینڈیٹ ایس بی سی اے کو حاصل ہے، جو ریگولیٹری ادارہ ہے، اسے یقینی بنانا ہے کہ تمام عمارتیں قانون کے مطابق ہوں، لگتا ہے کہ ایس بی سی اے اپنی بنیادی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام ہے۔

 عدالت نے یہ بھی کہا کہ ایس بی سی اے کو پورٹل بنانا چاہیے جہاں عوام شناختی کارڈ، ایڈریس کے ذریعے شکایت درج کرا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • ’کراچی کیلئے پیکیج کی سفارش کریں‘، میئر نے گورنر سندھ کو خط لکھ دیا
  • خوارج پاکستان میں ترقی نہیں ہونے دینا چاہتے، گورنر سندھ
  • کراچی سے 10 سیٹیں لینے والوں نے ایک دن بھی اس شہر میں قیام نہیں کیا، گورنر سندھ
  • بطور رہنما ہمیں تفرقہ بازی کی سیاست سے بالاتر ہونا چاہیئے، ڈاکٹر عشرت العباد
  • کراچی کو شہریوں کو حق نہ دیا گیا تو وہ حق چھین لیں گے، گورنر سندھ
  • دشمن قوتیں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتیں، گورنر سندھ    
  • دشمن قوتیں پاکستان کی ترقی نہیں چاہتیں، گورنر سندھ
  • ایس بی سی اے کو شہریوں کیلئے پورٹل بنانے کی ہدایت
  • پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے: کامران ٹیسوری