پاکستانی امریکی بزنس مین ضیا چشتی اور برطانوی اخبار کے درمیان تصفیہ، معافی اور قانونی اخراجات کی ادائیگی پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لندن:
معروف برطانوی اخبار ٹیلیگراف نے ہتک عزت کا مقدمہ کرنے والے پاکستانی امریکی بزنس مین ضیا چشتی سے عدالت کے باہر ہی تصفیہ کر لیا۔
عدالت کے باہر ہونے والے تصفیے کے مطابق ٹیلگراف نے ضیا چشتی کے خلاف اپنے اخبار میں شائع ہونے والے الزامات پر مبنی مضامین کے حوالے سے معافی نامہ آن لائن شائع کرنے اور ضیا چشتی کو قانونی اخراجات سمیت ہرجانہ ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ضیا چشتی نے نومبر 2021 سے فروری 2023 تک اخبار میں شائع ہونے والے مضامین پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
ان مضامین میں جنسی ہراسانی اور حملے کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جن کے حوالے سے ضیا چشتی کا کہنا تھا کہ وہ اس نوعیت کی کسی بھی حرکت میں ملوث نہیں تھے۔
رائل کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضیا چشتی نے کہا کہ ان الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا اور ان کے خلاف الزامات کے بعد وہ اور ان کا خاندان شدید آزمائش سے گزرے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ساکھ اور کاروباری مفادات کو بھی بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
ضیا چشتی کے قانونی مشیر ایلن رڈ شووٹز نے اس تصفیہ کو ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ الزامات محض الزامات تھے۔
یاد رہے کہ ضیا چشتی نے پاکستان میں بھی ایک نیریٹیو میگزین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتا تھا، جس میں شائع ہونے والے الزامات کو جج نے انتہائی ہتک آمیز قرار دیا تھا۔
ضیا چشتی نے مزید کہا کہ انہوں نے امریکا میں ٹاٹیانا اسپوٹس ووڈ اور ان کے وکلا کے خلاف بھی مقدمہ دائر کر رکھا ہے، جنہوں نے ان پر الزامات عائد کیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ نئی منتخب کانگریس انہیں بھی اپنے دفاع کا موقع دے گی، جیسے الزام عائد کرنے والوں کو یہ موقع دیا گیا تھا۔
یہ بھی واضح کیا گیا کہ ضیا چشتی نے اپنی دونوں کمپنیوں، Afiniti اور ریسورس گروپ کے عہدوں سے مستعفی ہو گئے تھے، اور Afiniti دیوالیہ ہونے کے تین برس بعد ریسورس گروپ بھی بڑے نقصانات اور اسٹاک مارکیٹ میں قیمتوں کی گراوٹ کے سبب غیر یقینی حالت میں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ضیا چشتی نے ہونے والے کے خلاف کہا کہ
پڑھیں:
بدین: 2 گروپس کے درمیان تصادم،6 شہری جاں بحق، 7 زخمی، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس
سندھ کے ضلع کیریو گھنور بدین میں 2 گروپس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 0 شہری جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا بدین میں دو گروپوں میں فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں کا نوٹس لیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیئے سخت قانونی کاروائی کر کے رپورٹ دی جائے؛ شہریوں کی جان، مال اور عزت آبرو کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے ۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت پھیلانے والے عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے؛ مجھے افسوس ہے کہ برکتوں بھرے مہینے میں بھی لوگ ایک دوسرے کا خون بہانے سے گریز نہیں کرتے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی بدین سے تفصیلات طلب کرلیں، ۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ فی الفور پولیس ٹیمز کو حرکت میں لایا جائے، قانون شکن اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے، خوف اور دہشت پھیلانے والے عناصر کے خلاف آہنی اقدامات کیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن اور قانون کی رٹ کے قیام کے لیئے علاقہ معززین اور معروف شخصیات کے کردار کو یقینی بنایا جائے۔