طالبان کی آبادکاری کے ذمہ دارباجوہ،پارلیمانی کے سامنے جواب طلبی کرنی چاہئے،وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے سابق آرمی چیف جنرل (ر)باجوہ کو ملک میں طالبان کی آبادکاری کا ذمہ دارقراردیتے ہوئے کہاہے کہ باجوہ سے پارلیمان کے سامنے جواب طلبی کرنی چاہئے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ طالبان کی آبادکاری کی تجویزقمرجاویدباجوہ کی جانب سے آئی تھی وہ اس پرپوزل کے خالق تھے اب تردیدکیسے کرسکتے ہیں؟قمرجاویدباجوہ نے اسمبلی فورپر تقریر میں سہانے خواب دکھائے تھے ان سے پارلیمانی کے سامنے جواب طلبی کرنی چاہئے۔ایک سوال پر انہوں کہاکہ سوات میں جو جلوس نکلے تھے وہ کس کے خلاف نکلے تھے؟۔انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میںبریفنگ دی جائے گی جس کے بعدبڑے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے سانحہ جعفرایکسپریس کی مذمت تک نہیں کی وہ دہشت گردی کے سوا تمام موضوعات پر بات کرسکتے ہیں،جسے مذمت تک کی توفیق نہیں ہوئی اس سے بات کیوں کی جائے؟بانی پی ٹی آئی کو خود بلوچستان کے ایشوپر دلچسپی نہیں تو ہم اتنے پریشان کیوں ہورہے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ نہری پانی کا مسئلہ سیاسی مسئلہ ہے یہ مسئلے پہلے بھی تھے اور گفتگو سے حل ہوتے رہے ہیں ،اگرکسی صوبے کو تحفظات ہیں تو وفاق کا فرض ہے کہ انہیں دورکرے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اورعمران ہیں ،پی ٹی آئی اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے، راناثناء اللہ
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ سکیورٹی مسائل کا حل یہی ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت مل بیٹھیں،پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اور بانی پی ٹی آئی ہیں ،پی ٹی آئی کو چاہئے کہ اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی ایسے نعرے لگاتی رہتی ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں،پی ٹی آئی مذاکرات کی میزپر نہیں بیٹھناچاہتی تو ٹکریں لگاتی رہے، اس جماعت کی تمام ترتوانائیاں ریاست کے خلاف خرچ ہورہی ہیں،پی ٹی آئی کی یہ خام خیالی ہے کہ اس کے بانی کے علاوہ سب صفرجمع صفرہیںلہذاپی ٹی آئی کو چاہئے کہ اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے پی ٹی آئی اپنی توانائیاں ملک کے حق میں صرف کرے تو اچھارسپانس آئے گا،پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اور بانی پی ٹی آئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2018میں بھی مولاناسسٹم سے باہررہ کرجدوجہدکرناچاہتے تھے ،انہوں نے کہہ مولانا کو ہم اپنے موقف پر قائل کریں گے۔راناثناء اللہ نے کہاکہ قومی سطح پر جو کردارنوازشریف کے ذمے ہو گاوہ اداکریں گے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو واپسی کی اجازت کے بعد ہمیں یہ دن دیکھناپڑے، سکیورٹی مسائل کا حل یہی ہے کہ ہم سب مل بیٹھیں، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت سیکورٹی کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کرےگی، اجلاس میں سیاسی قیادت کی مشاورت اور رہنمائی بھی عسکری قیادت کو میسرآئے گی ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی خلاف جو آپریشنزہورہے ہیں وہ بڑے آپریشنزہی ہیں،افغانستان میں برسراقتدارٹولے نے دہشت گردوں کو محفوط پناگاہیں دی ہیں اور وہ وہاں تربیت بھی حاصل کررہے ہیں۔