دہشتگردی کی بڑی وجہ نا انصافیوں کے ساتھ عوامی رائے اورقانون کو بلڈوزکرنا بھی ہے، شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں ہماری دشمنی مشرق میں تھی مگرہم نعشیں مغرب سے اٹھا رہے ہیں، دہشتگردی کی بڑی وجہ نا انصافیوں کے ساتھ عوامی رائے اورقانون کو بلڈوزکرنا بھی ہے،عوام نے انتخابات میں موجودہ حکمرانوں کو شکست فاش دی مگرانہیں اقتدار دے دیا گیا۔
کلرسیداں کے دورہ کے موقع پر صحافیوں اور عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دہشتگردی کی بڑی وجہ ناانصافیوں کے ساتھ عوامی رائے اورقانون کو بلڈوز کرنا بھی ہے، ہمارے ہاں جمہور کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے، عام انتخابات میں عوام نے جن کوکامیاب کروایا وہ اقتدار سے باہر ہیں،جنہیں عوام نے مسترد کیا وہ آج اقتدار میں ہیں یہ طرزعمل جمہوری ہے نہ اخلاقی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام نے گزشتہ انتخابات میں موجودہ حکمرانوں کو شکست فاش دی، نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز یہ سب عام انتخابات کے شکست خوردہ ہیں مگر اقتدار میں ہیں، جولوگ ماضی میں عمران کواقتدار میں لائے تھے انہیں عمران خان کے بعد 25 کروڑ لوگوں میں سب سے بہترآصف زرداری اور شہبازشریف نظر آئے، ملک کے حالات میں بہتری کا دارومدار صرف آئین اور قانون کی حکمرانی میں ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جب تک مسلم لیگ ن کا بیانیہ ووٹ کوعزت دورہا میں ان کے ساتھ رہا،ن لیگ نے اقتدارکوعزت دو کا نعرہ لگایا تو میں ان سے الگ ہو گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری دشمنی مشرق میں تھی مگرہم نعشیں مغرب سے اٹھا رہے ہیں، آپ لوگوں کے بچے، جوان اٹھالیں اوریہ بھی نہ بتائیں کہ وہ کہاں ہیں تومتاثرہ لوگ کہاں سے انصاف حاصل کریں؟ کس درپر دستک دیں، ہرطرف اندھیرا نظر آتا ہے۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی کے میں وزیراعظم تھا تو نہ کسی کے معاملات میں مداخلت کرتا تھا نہ کسی کواپنے اختیارات میں مداخلت کی اجازت دیتا تھا، مگرآج تو سیاست دانوں میں خود کوزیادہ فرمان بردار ثابت کرنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان کے ساتھ عوام نے
پڑھیں:
وفاق دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سیاسی بیان بازی سے گریز کرے: بیرسٹر سیف
پشاور (نیوز ڈیسک) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کی بجائے سیاسی بیان بازی سے گریز کرے۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہے، گزشتہ تین دنوں میں پولیس نے دہشت گردوں کے متعدد حملے ناکام بنا دیئے، بنوں اور لکی مروت میں عوام نے پولیس کے شانہ بشانہ دہشت گرد حملوں کو پسپا کیا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت بہادر پولیس اور غیور عوام کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، عوام اور پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یکجہت ہیں، عوام کے تعاون کے بغیر شرپسند عناصر کا خاتمہ ممکن نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کی بجائے سیاسی بیان بازی سے گریز کرے، دہشت گردی صوبائی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، وفاق نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے بجائے صوبے کے فنڈز روک رکھے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبے کو معاشی طور پر کمزور کرنا درحقیقت دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے، فاٹا انضمام کے بعد خیبرپختونخوا کی آبادی میں اضافہ ہوا لیکن این ایف سی ایوارڈ میں اس کے مطابق حصہ نہیں دیا جا رہا۔
صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ اے آئی پی پروگرام کے تحت وفاق کے ذمے 700 ارب روپے واجب الادا ہیں، لیکن اب تک صرف 132 ارب روپے جاری کئے گئے ہیں، نیٹ ہائیڈل کے 2 ہزار ارب روپے کے بقایا جات بھی صوبے کو ادا نہیں کئے جا رہے ہیں۔
Post Views: 1