پشاور پولیس لائنز دھماکے میں گرفتار پولیس اہلکاروں سمیت 6 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملزم فضل خالق، ہلال اور عبد الرحمان پولیس اہلکار ہیں، ملزم عثمان واپڈا میں ہے، 2 دیگر ملزمان عنایت الرحمان اور عبد الصابر کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائی کورٹ میں پولیس لائنز بم دھماکے میں گرفتار پولیس اہلکاروں سمیت 6 ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کی، عدالت نے تمام 6 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ملزم فضل خالق، ہلال اور عبد الرحمان پولیس اہلکار ہیں، ملزم عثمان واپڈا میں ہے، 2 دیگر ملزمان عنایت الرحمان اور عبد الصابر کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، واقعے میں گرفتار مرکزی ملزم محمد ولی، فضل خالق کا بہنوئی ہے، درخواست گزار ملزمان کی مرکزی ملزم محمد ولی کے ساتھ تصویر آئی ہے۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ مرکزی ملزم کے ساتھ تصویر کی بنا پر ان کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، صویر کے علاؤہ درخواست گزاروں کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہے، عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد ضمانت درخواستیں منظور کرلیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: درخواست گزار ملزمان کی اور عبد
پڑھیں:
پشاور دھماکے میں مفتی شاکر کے جاں بحق ہونے پر فضل الرحمان حکومت پر برس پڑے
اسلام آباد:جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے معروف عالم دین مفتی منیر شاکر کے بم دھماکے میں جاں بحق ہونے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ممتاز عالم دین مفتی منیر شاکر کی شہادت پر مذمت کی اور اپنے بیان میں کہا کہ رمضان المبارک میں روزانہ مساجد میں دھماکے اور علماء کی ٹارگٹ حکومت کہاں ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ علماء کا پے درپے قتل افسوسناک اور مذہبی طبقے کے خلاف گہری سازش ہے، مفتی منیر شاکر سمیت دیگر علماء کے قاتلوں کی گرفتاری پرکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر مساجد مدارس محفوظ نہیں تو عام مقامات کیسے محفوظ ہونگے۔ انہوں نے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ کریم مفتی منیر شاکر کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔