WE News:
2025-03-18@16:40:57 GMT

فیس بک نے مونیٹائزیشن پالیسی سخت کردی

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

فیس بک نے مونیٹائزیشن پالیسی سخت کردی

فیس بک نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں متعدد فیس بک پیجز کو اچانک اور غیر متوقع طور پر ڈی مونیٹائز کردیا ہے

گزشتہ 48 گھنٹوں میں فیس بک نے کئی ممالک میں مونیٹائزیشن پالیسی سخت کردی ہے اور سیکڑوں پیجز کی مونیٹائزیشن معطل کردی ہے،حیران کن طور پر جن فیس بک پیجز کو اچانک ڈی مونیٹائزڈ کیا گیا ہے ان پر کمیونٹی گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کا بھی کوئی الزام نہیں تھا، فیس بک کے اس اقدام نے پاکستانی صارفین کو بھی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے جو فیس بک سے پیسے کماتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے لائیو ویڈیو اسٹور کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی

پیجز کو ڈی مونیٹائزڈ کرنے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی وارننگ یا وضاحت فراہم نہیں کی گئی۔

ابھی تک اس کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ شاید فیس بک انتظامیہ نے خاموشی سے اپنی مونیٹائزیشن پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی ہے۔

ڈی مونیٹائزیشن کا یہ غیر متوقع عمل فیس بک کی مالی اہلیت سے متعلق پالیسی میں تبدیلی ہوسکتی ہے جس کے مطابق فیس بک کا نیا نظام پاکستانی بینک اکاؤنٹس اور ٹیکس تفصیلات کے استعمال پر بھی پابندی عائد کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماں کا آئیڈیا کام کرگیا، فیس بک ان گنت افراد کے لیے نعمت ثابت

اب ممکنہ طور پر فیس پیجز کی مونیٹائزیشن کے لیے صرف اہل ممالک جیسے امریکا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور بھارت کی مالی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔

یعنی ایک تخلیق کار جو اوریجنل کنٹینٹ تیار کرتا ہے اور فیس بک کی گائیڈ لائنز کو بھی فالو کرتا ہے لیکن مالی اہلیت کی اس تازہ ترین شرائط کو پوری نہ کرتا ہوں تو مونیٹائزیشن خودبخود معطل ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک اسٹارز پروگرام: پیسے کمانے کے لیے اسٹارز کیسے ملیں گے؟

فیس بک کی مستقل مونیٹائزیشن کی پابندی سے بچنے کے لیے پیج مالکان کو بینک اور ٹیکس تفصیلات اہل ملک سے فراہم کرنا ہوں گی اور مالی معلومات کو سرکاری ریکارڈز کے مطابق بالکل درست بنانا ہوگا۔

علاوہ ازیں جعلی تفصیلات کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے مستقل پابندیاں لگ سکتی ہیں، بالکل درست معلومات جمع کروائیں، فیس بک کا سسٹم اگر تفصیلات کو غطلط قرار دیتا ہے تومونیٹائزیشن مستقل طور پر بند ہوسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان پالیسی تبدیل فیس بک مونیٹائزیشن میٹا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پالیسی تبدیل فیس بک مونیٹائزیشن میٹا فیس بک نے کے لیے

پڑھیں:

ہارورڈ یونیورسٹی کن طالبعلوں سے ٹیوشن فیس وصول نہیں کرے گی؟

ہارورڈ یونیورسٹی نے 2 لاکھ امریکی ڈالریا اس سے کم کمانے والے گھرانوں کے طالب علموں کے لیے مفت ٹیوشن دینے کا اعلان کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی کی پہلی سیاہ فام صدر استعفٰی دینے پر کیوں مجبور ہوئیں؟

نیویارک ٹائمز کے مطابق اس طرح ہارورڈ یونیورسٹی سپریم کورٹ کی جانب سے کالج میں داخلوں میں نسلی ترجیحات کے استعمال پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد مالی امداد میں توسیع کرنے والا یہ تازہ ترین ایلیٹ تعلیمی ادارہ بن گیا۔

آمدنی کی نئی حد کے ساتھ منصوبہ اس موسم خزاں سے نافذ العمل ہوگا۔ اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی میں صرف 85 ہزار ڈالر سے کم آمدنی والے خاندانوں کو مفت ٹیوشن کی پیشکش کی جاتی تھی۔ امریکا میں اوسط آمدنی تقریبا 80 ہزار ڈالر ہے۔

تنوع کو فروغ دینے کے علاوہ یہ اقدام اسکول کے تشخص کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے کیونکہ اعلیٰ تعلیم پر ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے حملہ کیا جا رہا ہے اور یہ امریکیوں میں غیر مقبول ہو رہی ہے کیوں کہ وہ تعلیم پر اعتماد کھو چکے ہیں۔

یونیورسٹی آف پنسلوانیا نے گزشتہ نومبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ 2 لاکھ ڈالر سے کم کمانے والے خاندانوں کے طلبا کو مفت ٹیوشن فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیے: ہارورڈ یونیورسٹی میں فلم ساز وجاہت رؤف کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟

میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے بھی اس وقت 2  لاکھ ڈالر کی کٹ آف آمدنی کا اعلان کیا تھا۔ دیگر یونیورسٹیوں نے بھی گزشتہ سال اپنی مالی امداد کی حد میں اضافہ کیا ہے جن میں ڈارٹ ماؤتھ، یونیورسٹی آف ورجینیا اور یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا شامل ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے مثبت اقدامات پر پابندی کے فیصلے کے نتیجے میں ہارورڈ سمیت کئی اسکولوں میں سیاہ فام اور ہسپانوی طالب علموں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ موسم خزاں میں ہارورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لینے والے سیاہ فام طالب علموں کا تناسب گزشتہ سال کے 18 فیصد سے کم ہو کر 14 فیصد رہ گیا جبکہ ہسپانوی طالب علموں کے اندراج میں قدرے اضافہ ہوا۔

اس فیصلے نے ان اسکولوں کے لیے ایک مخمصہ پیدا کر دیا ہے جو یہ دلیل دے رہے ہیں کہ تنوع اہم ہے لیکن اب ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ان کی سخت جانچ پڑتال کی جا رہی ہے جو تنوع کی کوششوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

پروگریسو پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں امریکن آئیڈینٹٹی پروجیکٹ کے ڈائریکٹر رچرڈ کاہلن برگ کا کہنا ہے کہ مالی امداد کے پیکیجز کو بہتر بنانا ان کالجوں کے لیے معنی رکھتا ہے جو زیادہ سے زیادہ سیاہ فام اور ہسپانوی طالب علموں کو راغب کرنا چاہتے ہیں کیونکہ نسل اور آمدنی اکثر ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم کی ہارورڈ بزنس اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں مداحوں کے لیے حیران کن

ڈاکٹر کاہلن برگ نے ایک ای میل میں کہا کہ اب جبکہ یونیورسٹیاں نسلی ترجیحات کو استعمال نہیں کر سکتییں، اگر وہ نسلی تنوع چاہتے ہیں تو آگے بڑھنے کا بہترین راستہ یہ ہے کہ غیر دولت مند اور محنت کش طبقے کے طالب علموں کے داخلے کے امکانات کو بڑھایا جائے جن میں غیر متناسب حصہ سیاہ فام اور ہسپانوی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے طالب علموں کو درخواست دینے کے لیے اور پھر داخلہ لینے کے لیے فراخدلانہ مالی مدد کی ضرورت ہوتی ہے لیکن مالی امداد کا اعلان کرتے ہوئے ہارورڈ کے صدر ایلن ایم گاربر نے نہ تو سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کیا اور نہ ہی وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایلیٹ یونیورسٹیوں پر جاری حملوں کا ذکر کیا جس کے نتیجے میں وفاقی ڈالر حاصل کرنے والے بہت سے اسکولوں کی فنڈنگ میں ڈرامائی کٹوتی ہوئی ہے۔

ہارورڈ میں تعلیم حاصل کرنے کی سالانہ لاگت، بشمول ٹیوشن اور رہائش، اس تعلیمی سال میں تقریبا 83،000 ڈالر تھی۔ 200,000 ڈالر تک کی خاندانی آمدنی والے طالب علموں کو مفت ٹیوشن کی پیش کش کے علاوہ ہارورڈ نے کہا کہ 100،000 ڈالر سے کم کمانے والے خاندانوں کے طلبا عملی طور پر کچھ بھی ادا نہیں کریں گے۔ان طالب علموں کے لیے ہارورڈ ٹیوشن، فیس، کھانا، رہائش، کیمپس اور گھر کے درمیان سفر کے اخراجات، ایونٹ فیس اور سرگرمیوں اور ضرورت پڑنے پر ہیلتھ انشورنس کا احاطہ کرے گا۔

یونیورسٹی طلبا کی مدد کے لیے موسم سرما کے سامان کے لیے بھی ادائیگی کرے گی۔

یونیورسٹی ہارورڈ یونیورسٹی کے کیمبرج، ماس کیمپس میں سخت سردی سے نمٹنے میں طلبا کی مدد کے لیے موسم سرما کے سامان کے لیے بھی ادائیگی کرے گی، اس کے ساتھ ساتھ 2 ہزار ڈالر کی اسٹارٹ اپ گرانٹ بھی دی جائے گی۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ ٹیوشن کے علاوہ 2 لاکھ ڈالر تک کمانے والے خاندانوں کے طلبا اپنے حالات کے لحاظ سے اضافی مالی امداد کے اہل ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ہارورڈ یونیورسٹی سے کون سے کورسسز گھر بیٹھے مفت کیے جا سکتے ہیں؟

یونیورسٹی نے یہ بھی کہا کہ 2 لاکھ ڈالر سے زیادہ کمانے والے خاندانوں کے کچھ طلبا اپنے خاندان کی صورتحال پر منحصر کچھ قسم کی مالی امداد کے اہل ہوسکتے ہیں۔

ہارورڈ کا کہنا ہے کہ اس نے اس سال مالی امداد پر 275 ملین ڈالر خرچ کیے ہیں لیکن اس کا تخمینہ نہیں ہے کہ اس کے نئے منصوبے پر کتنی لاگت آئے گی۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹ طالب علموں میں سے صرف آدھے سے زیادہ کو مالی امداد ملی۔

اسکولوں کے طلبا کے لیے مقابلہ کرنے کے لئے مالی امداد کو بڑھانے پر زور اعلیٰ تعلیم میں ایک غیر یقینی وقت میں آتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ہی اسکول نے کہا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے فنڈز میں کٹوتی اور ٹیکس وں میں اضافے کی دھمکیوں کے خلاف بھرتیوں کو منجمد کر دے گا۔امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی مالی اعانت سے بین الاقوامی صحت اور زراعت کے پروگراموں میں بڑی کٹوتیوں کی وجہ سے ملک بھر کی یونیورسٹیوں، خاص طور پر بالٹی مور کی جان ہاپکنز یونیورسٹی میں سیکڑوں افراد کو فارغ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ: پاکستان کی کتنی جامعات ٹاپ 500 میں شامل؟

امیر یونیورسٹیاں ہارورڈ اور دیگر اسکولوں پر انڈومنٹ ٹیکس میں اضافے کے لیے کانگریس کے ریپبلکنز کی مختلف تجاویز سے بھی محتاط ہیں۔ کچھ نے کہا ہے کہ اس سے مالی امداد کی پیش کش کرنے کی ان کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فی الحال انڈومنٹ سے حاصل ہونے والی سالانہ سرمایہ کاری آمدنی پر 1.4 فیصد ٹیکس عائد ہے۔ نائب صدر جے ڈی وینس نے اسے بڑھا کر 35 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ہارورڈ یونیورسٹی فیس معاف ہارورڈ یونیورسٹی\

متعلقہ مضامین

  • فیس بک کی پالیسی میں خاموشی سےبڑی تبدیلی، ہزاروں پاکستانیوں کو بڑا جھٹکا
  • نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • ہارورڈ یونیورسٹی کن طالبعلوں سے ٹیوشن فیس وصول نہیں کرے گی؟
  • امیتابھ بچن نے 350 کروڑ روپے آمدن پر کتنا ٹیکس دیا؟
  • فیس بک کی پالیسی میں خاموشی سے تبدیلی، ہزاروں پاکستانی پیجز ڈی مونیٹائز  
  • متعدد فیس بک پیجز اچانک ’ڈی مونیٹائزڈ‘ کیوں ہوگئے؟ اس کا حل کیا ہے؟
  • ملک میں بے روز گار افراد کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
  • نوکری کی تلاش ہے ؟پورٹل سے نوکری کیسے حاصل کریں؟ اہم تفصیلات جانیے
  • احسن اقبال نے ملک میں بے روز گار افراد کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں