بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے۔تفتیشی ذرائع کے مطابق پہلے ہی 2 افغان دہشت گردوں کی شناخت ہو چکی تھی۔ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق افغانستان کے مختلف اضلاع سے تھا۔
ایک حملہ آور کی شناخت عبدالرزاق حجران کے نام سے ہوئی، جو افغانستان کے صوبہ پکتیا کے ضلع زرمت میں کالاگو بازار کا رہائشی تھا۔ تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ حملے میں افغان دہشت گرد انصار اللہ المعروف طیب بھی مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق انصار اللہ کا تعلق میدان وردگ سے تھا اور وہ خودکش حملہ آور تھا۔ہلاک دہشت گردوں میں ایک اور افغان عتیق اللہ صافی بھی شامل تھا، جو کابل کے علاقے پل چرخی کا رہائشی تھا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق عتیق اللہ نے عسکری تربیت کالعدم گل بہادرگروپ کے دہشت گردوں کی نگرانی میں حاصل کی تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حملے کے بعد کابل کی ایک مسجد میں عتیق اللہ صافی کے لیے دعائیہ تقریب بھی منعقد کی گئی۔تفتیش کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ہلاک دہشت گردکے قریبی رشتہ داروں میں ان کا بھائی فرزاد، عاشق اور شفیق صافی شامل ہیں۔تفتیشی ذرائع کے مطابق بنوں کینٹ حملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ حملے کے مزید حقائق اور نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جاسکے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دہشت گردوں کی شناخت بنوں کینٹ حملے ذرائع کے مطابق حملے میں
پڑھیں:
بنوں، پولیس چیک پوسٹ اور تھانوں پر دہشتگردوں کے حملے
بنوں میں پولیس چیک پوسٹ اور تھانوں پر دہشتگردوں کے حملے، حملوں میں کوئی جانی نقصان نہ ہونے کی اطلاعات ،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور دہشتگردوں کی تلاش شروع کر دی گئی ، تفصیلات کے مطابق بنوں میں بیک وقت 3 مختلف جگہوں پردہشت گردوں نے دو پولیس تھانوں اور ایک پولیس چوکی پر حملے کئے۔ پولیس کے مطابق بنوں کے بکاخیل پولیس اسٹیشن اور غوری والہ پولیس اسٹیشن پر بھی حملے کئے گئے جہاں فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔ بروقت کارروائی کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے تھانہ بکاخیل، تھانہ غوری والا اور خوجڑی پولیس چوکی پر ہینڈ گرنیڈ برسائے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے فوری جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہوگئے۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے میں سیکورٹی سخت کردی ہے جبکہ دہشتگردوں کی تلاش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چند روزقبل ڈیرہ غازی خان میں پولیس چیک پوسٹ لکھانی پر دہشتگردوں کاحملہ ناکام بنادیا گیاتھا۔بتایا گیا تھا کہ دہشتگردوں نے سحری کے وقت پولیس چیک پوسٹ لکھای پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جسے اہلکاروں نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا تھا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشتگرد فرار ہو گئے تھے۔15 سے 20 دہشت گردوں نے سرحدی چوکی لکھانی پر سحری کے وقت حملہ کیاتھا۔ خیبرپختونخوا ہ سے دہشت گرد ٹولیوں کی صورت میں حملہ آور ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے حملے میں راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کیا گیا تھا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر پولیس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں خوارجی دہشتگردوں کے حملے کا منہ توڑ جواب دیاتھا اوران کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیاتھا۔محسن نقوی نے فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے والی پولیس کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی تھی۔ پولیس کے بہادر اور پیشہ ورانہ سپوتوں پر فخر تھا۔محسن نقوی کا کہنا تھا ڈیرہ غازی خان پولیس نے بہادری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور حملہ پسپا کیا تھا ڈی جی خان پولیس نے پہلے بھی دلیری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کے حملوں کو پسپا کیا گیا تھا۔