مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و حکومتی عہدیدار نے ارشاد بھٹی اور مولانا طارق جمیل کے انٹرویو کا ایک کلپ ری شئیر کیا جس میں ارشاد بھٹی عالم دین سے سخت سوالات کرتے نظر آئے۔ انھوں نے معروف عالم دین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ارشاد بھٹی کا معروف عالم دین مولانا طارق جمیل سے انٹرویو کا کلپ ری شیئر کرتے ہوئے حکومتی عہدیدار نے اپنے بیان میں تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے اس مولانا کو پہلی بار 6 اکتوبر 1999 کو کابینہ کی میٹنگ میں بیان دیتے دیکھا۔ میں نے اس وقت کہا کہ یہ عالم دین نہیں ہے قصہ خواں ہے۔

حکومتی عہدیدار نے لکھا کہ اس کی گفتگو کا علم اور دین سے کوئی تعلق نہیں۔ پرانے زمانے سے گاؤں اور شہروں کے گلی کوچوں میں پیشہ ور قصہ خواں ہوتے تھے اور جو محفلوں میں کہانیاں سناتے جو ساری ان کی اپنی ذہنی اختراع ہوتی۔

انھوں نے معروف عالم دین پر تنقید کرتے ہوئے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ ہمارے معاشرے کی ایک خاص بات سے تعلق رکھتے اور لوگ ان کی کہانیاں بڑے انہماک سے سنتے اور شام کو دن کے کام سے تھکے ہارے لوگوں کے لیے یہ انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ ہوتے ہیں۔

ان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ موصوف کی قصہ خوانی کا سارا فوکس صنف نازک پر ہوتا ہے۔ پشاور کا قصہ خوانی بازار بھی ان کے ہم پیشہ حضرات سے منسوب ہے۔ موصوف کی جنت میں 70 فٹ کی حور والی کہانی قصی خوانی کا شاہکار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عالم دین

پڑھیں:

پشاور میں دھماکا، عالم دین مفتی منیر شاکر جاں بحق، تین افراد زخمی

تمام زخمی لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل،زخمیوں میں خوشحال، عابد اور سید نبی شامل
سی ٹی ڈی افسران نے فوری موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھا کرنے کا عمل شروع کردیا

تھانہ ارمڑ کی حدود میں ہونے والے بارودی مواد کے دھماکے میں چار افراد زخمی ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں عالم دین مفتی منیر شاکر بھی شامل تھے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد پولیس، بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے افسران فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھا کرنے کا عمل شروع کردیا۔پولیس کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے مفتی منیر شاکر بائیں پاؤں پر زخم آنے کے باعث متاثر ہوئے جبکہ دیگر زخمیوں میں خوشحال، عابد اور سید نبی شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے معروف عالم دین مفتی منیر شاکر کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے ۔احتشام علی کا کہنا تھا کہ مفتی منیر شاکر کی شہادت کی خبر سن کر دلی صدمہ پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ مفتی منیر شاکر کو زخمی حالت میں ابتدائی طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال (ایل آر ایچ) منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہادت کے درجے پر فائز ہوگئے ۔واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے علاقے میں تحقیقات میں مصروف ہیں جبکہ دھماکے کی نوعیت اور اسباب جاننے کے لیے مزید تفتیش جاری ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت (ص) منانے کے حکومتی فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہوئے ہیں، مرزا ارشدالقادری
  • لیگی رہنما رانا احسان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
  • مصطفی عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کےوالد کی اسپیشل پراسیکیوٹر کو دھمکیاں
  • ٹیکساس: معروف بینکر اور کمیونٹی رہنما ابوتراب طارق انتقال کرگئے
  • ابراہیم علی خان پاکستانی صارف کو دھمکیاں کیوں دینے لگے؟
  • کھلاڑیوں کی فیملیز سے متعلق انڈین کرکٹ بورڈ کے نئے ضابطوں پر ویرات کوہلی کی شدید تنقید
  • پشاور میں دھماکا، عالم دین مفتی منیر شاکر جاں بحق، تین افراد زخمی
  • ’ٹھمکا لگاؤ یا معطل ہوجاؤ‘: بھارت میں تہوار پر سیاستدان کے ہاتھوں پولیس افسر کی تذلیل
  • جنوبی وزیرستان، مسجد میں دھماکا، جے یو آئی رہنما سمیت 4 افراد شدید زخمی