WE News:
2025-03-17@20:45:49 GMT

روزے کا بونس: زہریلے مواد اور اضافی وزن سے چھٹکارا

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

روزے کا بونس: زہریلے مواد اور اضافی وزن سے چھٹکارا

روزے کا جہاں بے مثل اجر و ثواب اور روحانی فوائد ہیں وہیں اس سے متعدد جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روزے کے ذریعے وزن کم کرنے اور صحت مند رہنے کے طریقے

تحقیقی مطالعوں سے پتا چلاتا ہے کہ روزہ جسم سے زہریلے مواد خارج کرنے، خون میں شوگر کا تناسب قابو میں رکھنے اور دل کی صحت، قوت مدافعت اور ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد گار ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق رمضان کے روزے انسان کو درج ذیل فوائد پہنچاتے ہیں۔

وزن میں کمی

رمضان کے روزوں کے دوران میں وزن کم ہو جاتا ہے تاہم اگر صحت مند طرز حیات نہ اپنایا جائے تو چند مہینوں میں وزن دوبارہ بڑھ جاتا ہے۔

کولسیٹرول کی سطح

تحقیقی مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزے رکھنے سے مردوں میں مجموعی کولسٹرول اور ٹرائی گلسرائڈز کی سطح کم ہوتی ہے جب کہ خواتین میں صحت بخش کولسیٹرول (ایچ ڈی ایل) بڑھتا ہے۔

ذیابیطس کا مرض

ذیابیطس کے مریضوں کو روزے میں زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید پڑھیے: روزہ اور صحت ساتھ ساتھ، ماہرین کیا تجویز کرتے ہیں؟

ایسے افراد کو معالج سے ہمیشہ مشورہ بھی کرلینا چاہیے۔ علاوہ زیں ان کو چاہیے کہ وہ صحت بخش غذائی نظام اپنائی اور رمضان کے مہینے کے دوران میں خون میں شوگر کی سطح کو باقاعدگی سے چیک کرتے رہیں۔

قوت مدافعت

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ روزے کے انسان کے مدافعتی نظام پر بھی مثبت اثرات ہوتے ہیں۔ اس لیے کہ یہ جسم کو سوزشوں کے خلاف مزاحمت میں مدد دیتا ہے۔

گردے کی صحت

روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ تحقیقی مطالعوں سے معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ صحت بخش طرز زندگی اپناتے ہیں روزہ ان کے گردوں کے کام کرنے یا پیشاب کے نظام کو متاثر نہیں کرتا ہے۔ تاہم افطار کے بعد سے سحری تک جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنی چاہیے تا کہ گردے کی صحت باقی رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روزہ روزہ اور صحت روزے کا بونس روزے کے جسمانی فوائد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: روزہ اور صحت روزے کا بونس روزے کے جسمانی فوائد روزے کے

پڑھیں:

بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ

حکومت نے بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی صارفین کو اضافی وصولیاں واپس کرنے کے فیصلے کے تحت بجلی 30 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے، اس حوالے سے سی پی پی اے نے فروری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کردی ہے، نیپرا اتھارٹی 26 مارچ کو درخواست پر سماعت کرے گی۔ درخواست میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں 6 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، بجلی کمپنیوں کو 6 ارب 66 کروڑ 60 لاکھ یونٹس بجلی فراہم کی گئی، بجلی کی فی یونٹ لاگت 8 روپے 22 پیسے فی یونٹ تھی جب کہ فروری کیلئے بجلی کی ریفرنس لاگت 8روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر تھی، فروری میں پانی سے 27.12، مقامی کوئلے سے 15.02 فیصد بجلی پیدا کی گئی، درآمدی کوئلے سے 1.56 فیصد، گیس سے 10.32 فیصد بجلی پیدا کی گئی، فروری میں درآمدی ایل این جی سے14.11 فیصد بجلی پیدا ہوئی، جوہری ایندھن سے فروری میں 26.59 فیصد بجلی پیدا کی گئی۔ دوسری طرف سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کے دوسرے بجلی صارفین پراضافی بوجھ کا سدباب کرنے کیلئے کابینہ کی اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی سے نئی پالیسی کی منظوری لے لی گئی ہے، نئی پالیسی کے تحت سولر نیٹ میٹرنگ صارفین سے اب فی یونٹ انرجی پرائس 10روپے فی یونٹ خریدا جائے گا، اس پالیسی کے مطابق نئے سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کو سیلف کنسمپشن کی سہولت کے ساتھ بجلی کی خریداری کی سہولت تو ہوگی مگر یونٹس کا تبادلہ یا ایک دوسرے کے ساتھ نیٹ آف (Net-off) کی سہولت میسر نہیں ہوگی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سولر ٹیکنالوجی کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے بعد اب پالسی کو ازسر نو مرتب کرنے کی اشد ضرورت تھی، جس کی مختلف فورمز پر بارہا نشاندہی بھی گئی تھی کیوں کہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین نے سال 2024ء کے اختتام تک باقی صارفین پر 1.5روپے فی یونٹ بوجھ منتقل کیا جوکہ سالانہ 159 ارب روپے بنتے ہیں، اگر بروقت اس پالسی میں تبدیلی نہیں لائی جاتی تو سال2034ء تک (دس سال) میں کل 4 ہزار 240 ارب کا بوجھ سولر صارفین کی طرف سے باقی صارفین پر منتقلل ہوگا جوکہ فی یونٹ 3.18 روپے ان دس سالوں میں بنتے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اس نئی پالیسی کا اطلاق نئے نیٹ میٹرنگ صارفین پر ہوگا جبکہ جن صارفین نے سولر نیٹ میٹرنگ لگا رکھی ہے ان کو معاہدوں کی مدت تک پرانی پالسی کے تحت سہولت میسر ہوگی تاہم مدت گزرنے کے بعد وہ بھی نئی پالسی کے تحت اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اس نئی سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی سے جہاں چار کروڑ کے قریب صارفین کے بجلی بلوں میں اضافی بوجھ کا تدارک کیا گیا ہے وہاں اس کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے کہ سرمایہ پر واپسی چار سے پانچ سالوں میں ممکن ہو جوکہ کسی بھی جائز کاروبار کے مطابق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روزے میں بیوی کو شونا، بے بی کہہ دیا اور میزبان دلہن بن کر آگئیں۔۔ رمضان شو میں جعلی کالز اور واحیات حرکتوں نے صارفین کو آگ بگولہ کردیا
  • عید الفطر پر اضافی کرایہ لینے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم
  • چین، مقررہ حجم سے اوپر کے صنعتی اداروں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 5.9 فیصد اضافہ
  • سندھ حکومت کا عید پر اضافی کرایہ وصولی پر کریک ڈاؤن کا حکم
  • خلا میں 9 ماہ تک پھنسے رہنے والے خلابازوں کو کتنا ملے گا؟
  • اقامت دین کی جدوجہد میں رمضان کا کردار
  • فیس بک نے صارفین کو پیسے کمانے کا آسان ترین موقع فراہم کر دیا
  • رمضان کے روزے تقویٰ، مسوات، صبر و استقامت کی بہترین مشق ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ