فرحت اللہ بابر نے 190 ملین پاؤنڈ کی ضبط کردہ رقم سے یونیورسٹی بنانے کے فیصلے کی مخالفت کردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر اور انسانی حقوق سیل کے صدر فرحت اللہ بابر نے 190 ملین پاؤنڈ کی ضبط کردہ رقم سے یونیورسٹی بنانے کے فیصلے کی مخالفت کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے اسلام آباد میں ایک اور نئی یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے 190 ملین پاؤنڈز مختص کرنے کے فیصلے کو غیر منطقی، ناقص اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں 190 ملین پاؤنڈز سے بننے والی دانش یونیورسٹی دنیا کی بہترین جامعات سے کم نہ ہوگی، وزیراعظم
فرحت اللہ بابر نے کہاکہ یہ وہ رقم ہے جو برطانوی حکومت نے ایک کاروباری شخصیت سے ضبط کرکے پاکستان کو واپس کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ ملک شدید اقتصادی بحران، بڑھتے ہوئے قرضوں، کم ہوتی بین الاقوامی ترقیاتی امداد، بدلتی ہوئی ڈونر ترجیحات اور خیبرپختونخوا و بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال سے گزر رہا ہے۔
پی پی پی رہنما نے کہاکہ ایسے حالات میں یہ فیصلہ آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے اور پہلے سے بگڑے ہوئے عوامی مالیاتی نظام کو مزید بگاڑ دے گا۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب ملک کی موجودہ جامعات 60 ارب روپے کے مالی خسارے کا شکار ہیں، تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی کے باعث اندرونی بحرانوں کا سامنا کررہی ہیں اور کچھ بند ہونے کے قریب ہیں، تو ایسے میں 70 ارب روپے خرچ کرکے ایک اور یونیورسٹی بنانے کی کیا منطق ہے؟
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستانی عوام آج تک یہ نہیں جان سکے کہ برطانیہ سے پاکستان منتقل کیے گئے 190 ملین پاؤنڈز کے پیچھے اصل کہانی کیا ہے، اور اس رقم کے استعمال سے متعلق سیاسی سازشیں اور پس پردہ عوامل کیا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس رقم سے اچانک ایک یونیورسٹی بنانے کا فیصلہ اس راز کو مزید گہرا کر دیتا ہے اور کئی نئے سوالات کو جنم دیتا ہے جن کے جوابات ملنے ضروری ہیں۔
فرحت اللہ بابر نے کہاکہ اگر یہ رقم واقعی حکومت پاکستان کی ملکیت ہے، تو پھر اسے تمام صوبوں میں تعلیم پر خرچ کرنے کا حق بھی جائز طور پر عوام کو حاصل ہے، نہ کہ صرف اسلام آباد میں ایک یونیورسٹی کی تعمیر پر خرچ کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے 26 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، اور صوبوں میں موجودہ سرکاری جامعات شدید مالی بحران سے دوچار ہیں، جس کے نتیجے میں مایوسی، احتجاج، ہڑتالیں اور برین ڈرین جیسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیاکہ بتایا جائے اس رقم کا زیادہ مستحق کون، کیا اس رقم سے اسلام آباد میں یونیورسٹی بنانی چاہیے یا اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیمی اداروں میں داخل کرایا جائے۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری اور اختیار ہے کہ وہ اس اہم عوامی معاملے پر تفصیلی بحث کرے، سوالات کے جوابات حاصل کرے، اور باخبر فیصلہ کرے۔
فرحت اللہ بابر نے کہاکہ اگر پارلیمنٹ اس مسئلے کو نظرانداز کرتی ہے، تو اس کی عوامی نمائندہ حیثیت مزید کمزور ہو جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں 190 ملین پاؤنڈ کیس: ملک ریاض اور شہزاد اکبر سمیت 4 اشتہاری ملزمان کے پاسپورٹس منسوخ
واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے برطانیہ سے واپس آئی 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سے دانش یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
190 ملین پاؤنڈ دانش یونیورسٹی شہباز شریف فرحت اللہ بابر مخالفت وزیراعظم پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 190 ملین پاؤنڈ دانش یونیورسٹی شہباز شریف فرحت اللہ بابر مخالفت وزیراعظم پاکستان فرحت اللہ بابر نے یونیورسٹی بنانے اللہ بابر نے کہ ملین پاؤنڈ کی نے کہاکہ انہوں نے
پڑھیں:
بلوچستان میں ایک بار پھر سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کی کوشش، نوشکی اور قلعہ سیف اللہ میں دھماکے
بلوچستان میں آج ایک بار پھر دہشتگردوں نے سیکیورٹی فوسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
پہلا دھماکہ نوشکی کی آر سی ڈی شاہراہ پر ہوا، جس میں پولیس کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کے فوراً بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
دوسری جانب قلعہ سیف اللہ میں لیویز لائن کے مین گیٹ پر بھی دھماکہ ہوا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکے سے گیٹ کو نقصان پہنچا، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں دھماکوں کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور مزید تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔
Post Views: 1