وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور، کرک اور جنوبی وزیرستان میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں پانچ پولیس اہلکاروں کی شہادت ہر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے پانچ پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی خاطر جانیں قربان کرنے والے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ صوبائی حکومت ان شہداءکے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور انکی بھر پور معاونت کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا پولیس جواں مردی سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے،عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے خیبر پختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پشاور اور کرک میں 5 مقامات پر دہشتگرد حملے، 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید

کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ کرک کے تین مختلف مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کیے جن میں تخت نصرتی، خرم محمد اور عیسک خماری گیس فیلڈ ایس این جی ایل کمپنی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے دو اضلاع پشاور اور کرک میں دہشت گردوں نے مختلف مقامات پر 5 حملے کیے، جس میں 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید ہوئے ہیں، جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرک میں دہشت گردوں نے تھانہ یعقوب شہید اور تھانہ حرم پر حملے کیے، جس میں پولیس سب انسپکٹر اسلم نور شہید ہوئے۔ کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ کرک کے تین مختلف مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کیے جن میں تخت نصرتی، خرم محمد اور عیسک خماری گیس فیلڈ ایس این جی ایل کمپنی شامل ہیں۔ ان حملوں میں ایک ایف سی گارڈ اور پولیس اہلکار شہید ہوئے، جبکہ ایک ایف سی اہلکار زخمی ہو گیا۔

پشاور میں تھانہ مچنی گیٹ اور تھانہ خزانہ کے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔ مچنی گیٹ پر حملے میں پولیس اہلکار نذر علی شہید ہوئے جبکہ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کر کے دہشت گردوں کو پسپا کر دیا۔ ایس پی ورسک ڈویژن مختیار علی نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کر دیں۔ اب تک پانچ دہشت گرد حملوں میں 3 پولیس اہلکار اور ایک ایف سی گارڈ شہید ہوئے ہیں، جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہیں۔ ڈی پی او کرک شہباز الہیٰ کا کہنا تھا کہ کرک کے دو تھانوں پر مسلح افراد کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، عیسک خماری گیس ایس ایم ایس پر حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ جبکہ تخت نصرتی میں ایک سب انسپکٹر شہید ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا پولیس جواں مردی سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے، وزیراعلیٰ
  • خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟
  • وفاقی حکومت فنڈز روک کر خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے، بیرسٹر سیف
  • دہشتگردی صوبائی نہیں قومی مسئلہ ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر وفاقی حکومت کا قومی پالیسی بنانے کا فیصلہ
  • پشاور اور کرک میں 5 مقامات پر دہشتگرد حملے، 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید
  • خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لہر، 24گھنٹوں میں 10حملے، 3اہلکار شہید اور 2زخمی، ایک سویلین بھی جان سے گیا
  • خیبر پختونخوا، برقمبر تکیہ چوکی پر دہشت گردوں کا حملہ، جوابی کارروائی میں شرپسند فرار
  • خیبر پختونخوا: لکی مروت میں آئی ای ڈی دھماکا، 2 پولیس اہلکار زخمی