مصطفی عامرقتل کیس: ملزم ارمغان کےوالد کی اسپیشل پراسیکیوٹر کو دھمکیاں
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامرقتل کیس کے اسپیشل پراسیکیوٹر کو دھمکیاں ملنے پراسیکیوٹر جنرل نے رجسٹرار انسداد دہشتگردی کورٹس کو خط لکھ دیا۔
پراسیکیوٹر جنرل مظفرمہدی کی جانب سے لکھ گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ملزم ارمغان کے والد نے پراسیکیوٹر ذوالفقار آرائیں کو دھمکیاں دی ہیں۔ کامران قریشی نے پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر کو گالیاں دیں اور ہراساں کیا۔غیر متعلقہ افراد کا انسداد دہشتگردی عدالت میں داخلہ روکا جائے۔
مظفر مہدی نے خط میں لکھا ہے کہ غیر متعلقہ افراد عدالت میں شور شرابہ کرتے ہیں، اورعدالتی ڈیکورم کا خیال نہیں کرتے، 10 مارچ کو صرف صحافیوں نے جج کے زبانی احکامات پر عمل کیا۔ صحافی کورٹ روم سے باہر چلے گئے لیکن دیگر لوگ موجود رہے۔
خیال رہے کہ خط اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار آرائیں کی شکایت پر لکھا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر کا مقدمہ ختم؛ اے این ایف نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کے بعد مصطفی عامر (مرحوم) کا مقدمہ ختم کردیا گیا۔
منشیات کیس میں ایس ایچ او اے این ایف نےمقتول مصطفی عامر کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات پیش کیں، جس میں مصطفی عامر کا نام عامر عرف تیمور ولد عامر شجاع درج تھا۔
ایس ایچ او اے این ایف کورنگی نے بیان دیا کہ ملزم عامرعرف تیمور کا انتقال ہوچکا ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او کے بیان کے بعد مصطفی عامر کے خلاف مقدمہ ختم کردیا۔
مقدمے میں عمار حمید اور فیصل یعقوب اشتہاری ملزم ہیں۔ عدالت نے دونوں کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
واضح رہے کہ مصطفی عامر کے 22 فروری کو وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔ مصطفی عامر اور دیگر ملزمان کیخلاف 2024 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Post Views: 1