بھارت میں پولیس اہلکاروں نے فوجی کرنل اور بیٹے کی درگت بنادی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بھارتی پنجاب میں پولیس اہلکاروں نے فوج کے حاضر سروس کرنل اور اس کے والد کی درگت بنادی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی پنجاب کے شہر پٹیالہ میں 13 مارچ کو واقعہ اس وقت پیش آیا جب پارکنگ کے تنازع پر پولیس اہلکاروں نے کرنل پشپندر بھارت کو اپنی گاڑی ہٹانے کا کہا، جس پر نئی دہلی ہیڈ کوارٹر میں تعینات کرنل نے پولیس اہلکاروں کے لہجے پر اعتراض اٹھایا۔
پولیس اہلکاروں نے بھارتی فوج کے حاضر سروس کرنل پشپندر کو گاڑی سے اتار کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
وائرل فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سادہ کپٹروں میں ملبوس بھارتی پولیس اہلکار کرنل پشپندر کو گاڑی سے نیچے اتار کر لاتیں اور تھپڑ مارتے ہیں، پولیس اہلکاروں نے بھارتی فوج کے افسر کے بیٹے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع پر 12 پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں نے
پڑھیں:
کراچی، طالبان کے حق میں وال چاکنگ کرنیوالا ٹی ٹی پی کا اہم کارندہ گرفتار
ملزم نے گزشہ سال دسمبر 2024ء میں ٹی ٹی پی الخوارج کمانڈر مصباح کے حکم پر قائداعظمؒ کے مزار اور کراچی کے مختلف علاقوں کی ویڈیو بنا کر افغانستان بھیجی تھی اور سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی اور دھمکی دی تھی کہ ہم کراچی آگئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) انٹیلیجنس وِنگ نے تاج کمپلیکس کے قریب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان الخوارج سے تعلق رکھنے والے اہم کارکن کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ انچارج سی ٹی ڈی، ڈی ایس پی راجہ عمر خطاب کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگرد خلیل الرحمن کا تعلق نُور ولی اللہ گروپ سے ہے، ملزم نے گزشہ سال دسمبر 2024ء میں ٹی ٹی پی الخوارج کمانڈر مصباح کے حکم پر قائداعظمؒ کے مزار اور کراچی کے مختلف علاقوں کی ویڈیو بنا کر افغانستان بھیجی تھی اور سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی اور دھمکی دی تھی کہ ہم کراچی آگئے ہیں۔ ملزم نے سوشل میڈیا پر پرچی پر پیغام ’’امیر محترم نور ولی ابو آلعاصم نور ولی محسود تحریک طالبان پاکستان TTP کراچی Comming soon ‘‘ لکھا ہوا وائرل کیا تھا۔
انچارج سی ٹی ڈی کے مطابق ملزم افغانستان میں دہشتگردی کی ٹریننگ بھی حاصل کر چکا ہے، جسے انٹیلیجنس، ٹیکنیکل بنیادوں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مددسے گرفتار کیا گیا۔ ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ وہ افغانستان سے ٹرینگ لے کر کراچی آیا اور مخلتف ہوٹلوں پر کام کرتا رہا، اس کے بعد ایک پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کرلی اور ڈیفنس میں ایک بنگلے پر ڈیوٹی کر رہا تھا، ملزم فارغ اوقات میں رات وقت ٹی ٹی پی کے حوالے سے دیواروں پر وال چاکنگ کرتا تھا، ملزم ڈیفنس کے ایریا میں الخوارج ٹی ٹی پی کی چاکنگ کرنے میں بھی ملوث ہے۔ راجہ عمر خطاب کے مطابق اسی دوران اس نے وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کروائی تھی، سی سی ٹی وی کی مدد سے اس ملزم کا سراغ لگایا گیا، جس کو کراچی کے مختلف علاقوں میں گھومتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔