بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3 افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
فوٹو: اسکرین گریپ
بنوں کینٹ حملے میں ہلاک مزید 3 افغان دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی، 2 افغان دہشتگردوں کی پہلے سے شناخت ہوئی تھی۔
ذرائع تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق افغانستان کے مختلف اضلاع سے ہے، ایک حملہ آور کی شناخت عبدالرزاق حجران المعروف اظہر کے نام سے ہوئی، عبدالرزاق افغانستان کےصوبہ پکتیا کے ضلع زرمت میں کالاگو بازار کا رہائشی تھا۔
خلیل نواز نے کہا کہ دھماکے میں ان کی 4 بیٹیاں ،ایک بیٹا اور ایک بہو شہید ہوئے۔
حملے میں افغان دہشت گرد انصاراللّٰہ المعروف طیب بھی مارا گیا، خودکش حملہ آور انصاراللّٰہ کا تعلق افغانستان کےعلاقے میدان سحر وردگ سے تھا، حملے میں ملوث پانچواں دہشتگرد عتیق اللّٰہ بھی افغان شہری ہے۔
ذرائع تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گرد عتیق اللّٰہ صافی کابل پل چرخی کا رہائشی تھا، سیکیورٹی ادارے بنوں کینٹ حملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔
واضح ر ہے کہ بنوں کینٹ کی دیوار کے قریب 4 مارچ کو 2 خودکش حملے ہوئے تھے جس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم گل بہادر گروپ نے قبول کی تھی۔ بروقت اور مؤثر کارروائی کے نتیجے میں تمام 16 حملہ آور ہلاک ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: افغان دہشت بنوں کینٹ حملے میں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے تین حملے ناکام، پولیس کی بروقت کارروائی
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں نے تین مختلف مقامات پر حملے کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کے باعث تمام حملے ناکام بنا دیے گئے پہلا واقعہ لکی مروت میں پیش آیا جہاں تھانہ گمبیلا پر 10 سے 15 مسلح دہشت گردوں نے حملے کی کوشش کی تاہم پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں حملہ آور پسپا ہونے پر مجبور ہو گئے ڈی پی او لکی مروت جواد اسحاق کے مطابق پولیس نے حملے کو بروقت ناکام بنایا جبکہ دہشت گرد بھاری ہتھیاروں کے ساتھ فرار ہو گئے دوسرا حملہ پشاور میں ہوا جہاں دہشت گردوں نے ملازئی پولیس چوکی پر دستی بم سے حملہ کیا اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تیسرا حملہ خیبر میں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے بائی پاس روڈ پر واقع پولیس چوکی کو نشانہ بنایا اس حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور زخمی حالت میں فرار ہو گئے اسی دوران جمرود میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کی ایک چیک پوسٹ پر بھی شدت پسندوں نے حملہ کیا ایف سی باڑہ رائفلز کے اہلکاروں نے بھرپور جوابی فائرنگ کی، جس کے بعد حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے تمام واقعات کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ حملہ آوروں کا سراغ لگایا جا سکے ان حملوں کے بعد خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور حساس مقامات پر نفری میں اضافہ کر دیا گیا ہے