جی 7 چین کو بدنام کرنا بند کرے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں حالیہ دنوں جی سیون وزرائے خارجہ کے اجلاس کی جانب سے جاری مشترکہ بیان اور “میری ٹائم سیکیورٹی اور خوشحالی سے متعلق اعلامیہ” پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جی 7 وزرائے خارجہ کے اجلاس کا مشترکہ بیان اور متعلقہ اعلامیہ حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش ہے۔ چین اس کی شدید مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے۔
پیر کے روز ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا مسئلہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے اور اس میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ اس وقت بحیرہ جنوبی چین میں صورتحال مستحکم ہے۔ جہاز رانی اور پروازوں کی آزادی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ چین نے ہمیشہ یوکرین کے مسئلے میں پرُ امن مذاکرات کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، کبھی بھی کسی متنازع فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور دوہرے استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ چین جی سیون پر زور دیتا ہے کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب کو ترک کرکے عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی ترقی سمیت دیگر اہم امور کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کریں اور عالمی برادری کی یکجہتی اور تعاون کے لئے مفید کام زیادہ کریں۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی وزیراعظم مودی کے ریمارکس گمراہ کن اور یکطرفہ ہیں،دفتر خارجہ
بھارتی وزیراعظم مودی کے ریمارکس گمراہ کن اور یکطرفہ ہیں،دفتر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بھارتی وزیر اعظم کے بیان پر پاکستان نے اپنا ردِ عمل دے دیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مودی کے ریمارکس گمراہ کن اور یکطرفہ ہیں، مودی جموں و کشمیر کے تنازع کو آسانی سے چھوڑ دیتے ہیں، مسئلہ کشمیر ہندوستان کی یقین دہانیوں کے باوجود گزشتہ 7 دہائیوں سے حل طلب ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے بھارت کو بیرون ممالک ٹارگٹ کلنگ پر غور کرنا چاہئے، ہندوستان کو دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے اپنے ریکارڈ پر غور کرنا چاہئے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے بنیادی تنازع سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ نتیجہ خیز مذاکرات کی وکالت کی ہے، جنوبی ایشیا میں امن و استحکام بھارت کے سخت رویے اور تسلط پسندانہ عزائم کا یرغمال بنا ہوا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت سے نکلنے والا پاکستان مخالف بیانیہ دو طرفہ ماحول کو خراب کرتا ہے، واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نے پوڈ کاسٹ کے دوران ریمارکس دیئے تھے۔