ریما خان کی اپیل پر لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے اداکارہ ریما خان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں نے ہتکِ عزت کے دعووں کے لیے ٹریبونل تشکیل نہ دینے کے اقدام کے خلاف کارروائی کی تھی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران، ریما خان کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ ہتکِ عزت کے قانون 2024 کے تحت ٹریبونل قائم کیے جانے چاہیے تھے۔ وکیل نے بتایا کہ 2024 کے قانون سے قبل، ایڈیشنل سیشن جج اور سول جج بھی ہتکِ عزت کے مقدمات کی سماعت کر سکتے تھے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے ٹریبونل تشکیل نہ دینے کا اقدام قانونی تقاضوں کے منافی ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا۔
ریما خان، جو پاکستانی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ہیں، نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہتکِ عزت کے مقدمات کی سماعت کے لیے فوری طور پر ٹریبونل قائم کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف انصاف کی فراہمی میں تیزی آئے گی، بلکہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی یقینی ہوگا۔
اب پنجاب حکومت کو عدالت کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا ہوگا۔ معاملے کی اگلی سماعت کا انتظار ہے، جس میں عدالت حکومتی اقدامات کی قانونی حیثیت پر فیصلہ سنائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عزت کے
پڑھیں:
ریپ یا شادی کے بغیر بچوں کی پیدائش، کفالت کی ذمہ داری بائیولوجیکل والد پر ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ ریپ یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری بائیولوجیکل والد پر ہوگی۔
عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس احمد ندیم ارشد نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف شہری محمد افضل کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کرکٹر بابراعظم پرمبینہ جنسی زیادتی کا مقدمہ، جج نے نیا حکم جاری کردیا
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ جو شخص بچی کے پیدا ہونے کا ذمہ دار ہے اس کے اخراجات کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوتی ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کہاکہ یہ بائیولوجیکل والد کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے ناجائز بچے کے اخراجات اٹھائے اور اس کی ذمہ داری لے۔
ہائیکورٹ نے 5 سالہ بچے کے خرچے سے متعلق کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو ارسال کرتے ہوئے ہدایت کی کہ شواہد کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کیا جائے۔
عدالت نے تمام فریقین کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش ہوں۔
عدالت نے فیصلے میں کہاکہ ریکارڈ سے پتا چلتا ہے کہ درخواست گزار نے 2020 میں خاتون مسماۃ (م) سے مبینہ طور پر زیادتی کی، جس پر اس کے خلاف پرچہ بھی درج کیا گیا۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق خاتون نے مبینہ زیادتی کے نتیجے میں بچی کو جنم دیا، اور عدالت دعویٰ دائر کیاکہ اس کا بائیولوجیکل والد اس کا خرچہ اٹھائے۔
عدالت نے کہاکہ ٹرائل کورٹ نے خاتون کے دعوے کو تسلیم کرتے ہوئے بچی کا 3 ہزار روپے خرچہ مقرر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں خاتون کو ایک رات زیر حراست رکھنا برطانوی پولیس کو پڑگیا مہنگا، 10 ہزار پاؤنڈز جرمانہ
درخواست گزار محمد افضل نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بائیولوجیکل والد بچوں کی پیدائش ریپ شادی عدالت فیصلہ لاہور ہائیکورٹ وی نیوز