اسلام آباد:

پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حوالے سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی بینک کے وفد کو بریفنگ دی ہے۔
 

آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ سازی اور عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو 20 ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت عالمی بینک کی سرمایہ کاری فنانسنگ پر جاری تبادلہ خیال کو آگے بڑھانے کے حوالے سے عالمی بینک کی ٹیم نے پیر کے روز اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے اہم ملاقات کی ہے، جس میں عالمی بینک کی ٹیم نے قومی ترقی اور مالیاتی پروگرام کی تیاری پر اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

وزارت خزانہ کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک کی ٹیم نے وزیر خزانہ سے اقتصادی اصلاحات کے لیے سرمایہ کاری فنانسنگ پر ملاقات کی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اور وزارت خزانہ کی ٹیم کا عالمی بینک کی ٹیم کے ساتھ اہم فالو اپ اجلاس ہوا، جس میں عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت پاکستان کے قومی ترقی اور مالیاتی پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس فریم ورک کے تحت عالمی بینک پاکستان میں صحت، تعلیم، ماحولیاتی استحکام اور پائیدار ترقی سمیت کلیدی شعبوں میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم رکھتا ہے۔

اجلاس میں وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کا بنیادی مقصد اقتصادی اصلاحات کے لیے عالمی بینک کی سرمایہ کاری فنانسنگ پر جاری تبادلہ خیال کو آگے بڑھانا تھا۔ اس موقع پر عالمی بینک کی ٹیم نے قومی ترقی اور مالیاتی پروگرام کی تیاری پر اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

یہ پروگرام جامع اقتصادی اور مالیاتی اصلاحات کا احاطہ کرتا ہے، جس میں شمولیتی اور پائیدار ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، محصولات میں اضافہ، اخراجات کے معیار کو بہتر بنانے اور سروس ڈیلیوری میں شفافیت اور موٴثریت کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملی شامل ہے۔ 

حکومت کا کہنا ہے کہ اصلاحات کا بنیادی مقصد نجی شعبے کی پیداواری سرمایہ کاری کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنا اور عوامی وسائل کو مساوی ترقیاتی اہداف کے لیے مختص کرنا ہے۔

عالمی بینک کی ٹیم نے وزیر خزانہ کو پری بجٹ مشاورت کے دوران مختلف چیمبرز، تجارتی اداروں اور ایسوسی ایشنز سے حاصل کردہ پالیسی تجاویز اور سفارشات کے تجزیے پر بھی بریفنگ دی۔ 

یہ مشاورت حکومت کے بجٹ سازی کے عمل کو مضبوط اور حقیقت پسندانہ بنانے کے لیے کی گئی ہے، جو اس سال جنوری میں شروع کیا گیا تھا تاکہ اقتصادی نقطہ نظر پر مبنی بہتر محصولات پالیسی تشکیل دی جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: عالمی بینک کی ٹیم نے کی سرمایہ کاری اور مالیاتی ارب ڈالر کی فریم ورک کے

پڑھیں:

مذاکرات کامیاب، 2 ارب ڈالر ملیں گے، ذرائع وزارت خزانہ: پی آئی اے، بجلی کمپنیوں کی نجکاری جون تک کی جائے، آئی ایم ایف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسلام آباد میں جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر ملیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اب دو ارب ڈالر ملیں گے۔ معاشی اور اقتصادی بحالی پر آئی ایم ایف مطمئن ہے اور حکومت کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ پاکستان کو ایک ارب ڈالر قسط اور ایک ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں ملیں گے۔ قرض کی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی منظوری یکمشت دیئے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کی قرض کی درخواست کی منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ کے لئے آئی ایم ایف گراؤنڈ ورکنگ کو مانیٹر کرے گا۔ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے قرض کی منظوری اپریل یا مئی میں متوقع ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صنعتی شعبے کی ویڈیو مانیٹرنگ کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کردیا۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر صنعتی شعبے کی پیداوار کی نگرانی کرے گا، سینٹرل کنٹرول یونٹ ایف بی آرکو رئیل ٹائم ڈیٹا فراہم کرے گا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پیداواری ریکارڈ کا تجزیہ کرکے قانونی کارروائی کی جا سکے گی، ویڈیو مانیٹرنگ کے بغیر مال فیکٹری سے نہیں نکالاجاسکے گا، ویڈیو نگرانی کا ساز و سامان لائسنس یافتہ مجاز وینڈر کے ذریعے نصب ہوگا۔ اس کے علاوہ مجاز وینڈر نصب ٹیکنالوجی کو وقتاً فوقتاً اپ گریڈ کرنے کا پابند ہوگا۔ آئی ایم ایف وفد نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی جبکہ زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔ پاکستان کو 7 ارب ڈالر بیل آئوٹ پیکج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کیلئے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں موجود ہے۔ مذاکرات کے آخری روز آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔ وفد نے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کو سراہا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید مذاکرات کے لیے آن لائن رابطہ برقرار رکھا جائے گا جبکہ پاکستانی حکام پرامید ہیں کہ 3 شعبوں میں تحفظات کے باوجود مشن قرض اجراء کی سفارش کرے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریٹیل، ہول سیل اور رئیل اسٹیٹ سمیت کئی شعبوں میں ٹیکس وصولی بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس ریٹ میں کمی کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو تاجروں کی رجسٹریشن کے لیے مہم جاری رکھنے کی تحریری یقین دہانی کرا دی جبکہ آئی ایم ایف نے پوائنٹ آف سیل، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم موثر بنا کر ٹیکس چوری روکنے پر اصرار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی سے مطمئن ہے جبکہ آئی ایم ایف نے قومی ائیرلائن اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری جون تک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • شام کی تعمیرنو پر فوری سرمایہ کاری کی ضرورت، یو این چیف
  • وزیر خزانہ سے عالمی بینک کے وفد کی ملاقات
  • وزیراعظم سے امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے وفد کی ملاقات، مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
  • امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات، مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار
  • وزیراعظم سے Afiniti کے سی ای او کی ملاقات، آئی ٹی شعبے میں مزید سرمایہ کاری پر گفتگو
  • چین بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے صنعتی شعبوں کے دائرے کو وسعت دیگا، چینی عہدیدار
  • غیر ملکی سرمایہ کاری میں بڑی پیش رفت، این ایل سی، ڈی پی ورلڈ لاجسٹکس کے جائنٹ ونچر کی منظوری
  • دیامر بھاشا ڈیم، خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری لانے پر غور
  • مذاکرات کامیاب، 2 ارب ڈالر ملیں گے، ذرائع وزارت خزانہ: پی آئی اے، بجلی کمپنیوں کی نجکاری جون تک کی جائے، آئی ایم ایف