اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں سزامعطلی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی آئی وکلاءکی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست تیار کرلی گئی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق درخواست میں مو¿قف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت میں پیش ہوں گے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ 17 جنوری کو سنائی جانے والی سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے ، مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک فیصلے اور سزا کو معطل کیا جائے۔ 

اوورسیز پاکستانیوں کے جائیداد تنازعات کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

 پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی ہے جہاں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی، بینچ 21 مارچ کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔ بتایا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی یہ درخواست وفاقی حکومت کی جانب سے دائر کی گئی، یہ درخواست 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ مقررہ مقام کے بجائے ڈی چوک تک آنے پر دائر ہوئی، جس کی گزشتہ سماعت پر عدالت نے حکومت سے درخواست کی مزید پیروی کرنے یا نہ کرنے پر جواب مانگا تھا جب کہ اس حوالے سے بانی تحریک انصاف کی جانب سے ان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب جمع کروا رکھا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ عدالت نے 2022ء میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لیے گراؤنڈ مختص کرنے کا حکم دیا تھا اور بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے مقررہ مقام تک لانگ مارچ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم عمران خان کی قیادت میں لانگ مارچ 26 مئی 2022ء کو جناح ایونیو پہنچ کر اختتام پذیر ہوا تھا۔ دوسری جانب سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف کیس ثابت کرنے میں استغاثہ ناکام ثابت ہوا، عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، اس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 3 جون 2024ء کو بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دی تھی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے ٹرائل غیر ضروری جلد بازی میں چلایا گیا، ملزمان کے وکلاء کے التوا مانگنے پر سرکاری وکیل تعینات کردیا گیا، جسے تیاری کے لیے محض ایک دن دیا گیا، سرکاری وکیل کی جرح ان کی ناتجربہ کاری اور وقت کی کمی ظاہر کرتی ہے، یہ کیس ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ بیک کرنے کی نوعیت کا ہے، عدالت اس کیس کو میرٹ پر سن رہی ہے، جرح کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو بھی استغاثہ کے شواہد کیس ثابت کرنے کے لیے ناکافی ہیں، استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں تیار
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈ کیس میں سزا معطلی کے لیے درخواست تیارکرلی
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کا 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس : عمران خان اور بشریٰ بی بی کا سزا معطلی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس،مراد سعید،فرخ حبیب اور حماد اظہر اشتہار ی قرار
  • اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کا بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
  • سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا عمران خان سے ملاقاتوں کے معاملے پر عدالت سے رجوع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جنید اکبر اور دیگر رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست مسترد
  • عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر