مندر کے قریب شراب نوشی کرنے پر اداکار و انفلوئنسر کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
معروف بھارتی انفلوئنسر، اداکار اور سوشل ایکٹوسٹ اورہان اوترامانی عرف اوری کو مندر کے قریب شراب نوشی کرنا مہنگا پڑگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جموں و کشمیر پولیس نے اورہان اوترامانی عرف اوری اور 7 دیگر افراد کے خلاف ویشنو دیوی مندر کے قریب کٹرا کے علاقے میں ایک ہوٹل میں شراب نوشی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس نے اوری سمیت دیگر ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ملزمان میں انفلوئنسر اوری کے ساتھ ایک روسی شہری بھی شامل ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Filmymantra Media (@filmymantramedia)
دیگر ملزمان میں درشن سنگھ، پرتھ رائنا، ریتک سنگھ، راشی دتہ، رکشیتا بھوگل، شاگن کوہلی اور آرزاماسکینا کو شامل ہیں۔ ان تمام نوجوانوں پر مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ کٹرا جموں اور کشمیر کے ضلع ریاسی کا ایک قصبہ ہے جہاں ویشنو دیوی مندر موجود ہونے کے سبب کئی زائرین آتے ہیں اور یہاں شراب نوشی کے سخت قوانین نافذ ہیں۔ اس جگہ اور اس کے اردگرد کے علاقوں کو جہاں زائرین کے ہوٹل اور گیسٹ ہاؤس موجود ہیں ہندوؤں کے مقدس ترین زیارتی مقامات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شام پر قابض باغیوں اور اسرائیل خفیہ معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، رپورٹ میں انکشاف
معاریو نے مغربی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل شام کو کمزور اور منقسم رکھنے کے لیے امریکا پر سخت دباؤ ڈال رہا ہے جب کہ واشنگٹن کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد شام میں ترکی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل شام پر قابض باغی ابو محمد الجولانی کی حکومت کے ساتھ ایک خفیہ معاہدے پر دستخط کرنے کرنیوالا ہے، اور ایسی پیشکش موجود ہے جس سے فریقین کے درمیان کو رکاوٹ حائل نہیں ہوگی۔ معاریو اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ شام کے مستقبل پر متفق نہیں ہیں، تل ابیب ایک کمزور اور منقسم شام کا منصوبہ پورا کرنیکی کوشش کر رہا ہے، واشنگٹن ملک میں اقلیتوں کے درمیان استحکام اور افہام و تفہیم کا خواہاں ہے۔
دریں اثنا، اسرائیل کردوں کے لیے جنوبی شام اور صحرائی علاقے کے ذریعے ایک اسٹریٹجک شاہراہ مکمل کرنیکا ارداہ رکھتا ہے۔ عبری میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق ترکی شام کے صحرائی علاقوں میں اپنے لیے فوجی اڈے قائم کرنے کے منصوبے تیار کرنے میں مصروف ہے لیکن اسرائیل جنوبی شام میں خاص طور پر سویدا صوبے کے ذریعے ایک اسٹریٹجک پیش رفت کر رہا ہے تاکہ صحرا کی عمق میں اپنی پیش قدمی جاری رکھ سکے اور اس طرح اپنے اثر و رسوخ کا دائرہ شمالی شام تک بڑھا سکے۔
ماہرین کے مطابق صیہونی ریاست اس طرح اسرائیل اور کرد فورسز کے درمیان براہ راست راستہ فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، اس مقصد کے حصول کے لئے اسرائیل کے پاس دستیاب آپشنز میں سے ایک دمشق کے ساتھ ایک جامع امن معاہدے پر دستخط کرنا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق جولانی حکومت گولان کی پہاڑیوں پر شام کی خودمختاری کو حتمی طور پر ترک کرنے کے بدلے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرے گی۔
صیہونی تجزیہ کاروں کے مطابق ساحلی علاقے میں ہونے والے حالیہ قتل عام کے پیچھے بھی اسرائیل اور ترکی دونوں کا ہاتھ ہے۔ معاریو کی رپورٹ کے ایک اور حصے میں مغربی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل شام کو کمزور اور منقسم رکھنے کے لیے امریکا پر سخت دباؤ ڈال رہا ہے جب کہ واشنگٹن کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد شام میں ترکی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ہے۔